کرپشن کے الزام میں پہلی بار ویمن کرکٹر پر پابندی
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
بنگلادیش کی ویمن کرکٹر شوہلی اختر کو کرپشن کے الزام میں 5 سال کیلئے کرکٹر سے معطل کردیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلادیشی آف اسپنر شوہلی اختر کرپشن کی وجہ سے پابندی کا سامنا کرنے والی پہلی خاتون کرکٹر بن گئی ہیں۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے اینٹی کرپشن یونٹ کی تحقیقات میں انھیں رشوت کی پیشکش، میچ فکسنگ کی کوشش، تفصیلات چھپانے اور تفتیش میں رکاوٹ ڈالنے کا مجرم پایا گیا۔
مزید پڑھیں: نیشنل اسٹیڈیم: افتتاحی تقریب میں بابر اعظم نے کراچی والوں سے کیا گلہ کیا؟
تحقیقات کے مطابق شوہلی اختر نے 2023 ویمنز ٹی20 ورلڈکپ کے دوران ایک بنگلادیشی کرکٹر سے رابطہ کیا اور انھیں 20 لاکھ بنگلادیشی ٹکا تقریباً 16,400 امریکی ڈالر کی پیشکش کی تاکہ وہ میچ کے دوران جان بوجھ کر ہٹ وکٹ ہوجائیں۔
یہ گفتگو 14 فروری 2023 کو فیس بک میسنجر پر ہوئی جب بنگلادیش اور آسٹریلیا کے درمیان میچ کھیلا جارہا تھا، جس کھلاڑی کو رشوت کی پیشکش کی گئی اس نے فوری طور پر اے سی یو کو اطلاع دی اور تمام وائس نوٹس فراہم کر دیے، شوہلی نے اپنی ڈیوائس سے یہ پیغامات ڈیلیٹ کر دیے تھے، جب ان سے تفتیش کی گئی تو تسلیم کیا کہ مذکورہ کرکٹر کو وائس میسجز بھیجے تھے تاہم ابتدا میں کہا کہ یہ سب اپنے دوست کو دکھانے کیلئے کیا تھا۔
مزید پڑھیں: سہ فریقی سیریز، پاکستان نے جنوبی افریقا کے خلاف اسکواڈ کا اعلان کردیا، 2 تبدیلیاں
ان کا مقصد حقیقی طور پر کرپشن کرنا نہیں تھا، اے سی یو نے مزید تحقیقات کے دوران شوہلی کے فراہم کردہ اسکرین شاٹس کا تجزیہ کیا جن کے بارے میں انھوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے اور دوست کے درمیان 14 فروری سے پہلے بات ہوئی تھی۔
مزید پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی اسکواڈ؛ سلیکشن کمیٹی بھی تبدیلی نہ کرنے پر بضد
اے سی یو نے میٹا ڈیٹا کا تجزیہ کرکے یہ ثابت کیا کہ یہ فائلز 14 فروری کے بعد تخلیق کی گئی تھیں جس سے ان کا بیان غلط ثابت ہوا۔ آئی سی سی نے اس کیس کے تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا کہ شوہلی اختر پر 5 سال کی پابندی عائد کردی جائے۔
اینٹی کرپشن یونٹ عام طور پر ان تحقیقات کی تفصیلات ظاہر نہیں کرتا جو الزامات پر منتج نہ ہوں، یہ پہلا موقع ہے کہ خواتین کے کسی کرکٹ ایونٹ میں کرپشن کی مکمل تحقیقات ہوئیں اور نتیجے میں کسی کرکٹر پر باضابطہ پابندی عائد کی گئی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی گئی
پڑھیں:
جماعت اسلامی ویمن ونگ کراچی کا میڈیا اجلاس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی ویمن ونگ کراچی کی ناظمہ جاوداں فہیم کی زیر صدارت میڈیا ڈپارٹمنٹ کا ایک اہم اجلاس ادارہ نورِ حق میں منعقد ہوا، جس میں شہر بھر سے میڈیا کی ذمے دار خواتین و کارکنان نے شرکت کی۔ اجلاس میں اجتماعِ عام کے حوالے سے جاری میڈیا مہمات، حکمت عملی اور مختلف پلیٹ فارمز پر ہونے والی سرگرمیوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور میڈیا ٹیموں کی رپورٹس پیش کی گئیں۔اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ سوشل میڈیا اور دیگر ایپس پر کام کی رفتار مزید تیز کی جائے، ہر پلیٹ فارم پر مربوط انداز میں پیغام پہنچایا جائے اور میڈیا کے سامنے آنے والے چیلنجز کو سمجھ کر ان کے حل کے لیے منظم منصوبہ بندی اختیار کی جائے۔ میڈیا ورکرز کو اجتماعِ عام کی کامیابی میں بڑا کردار ادا کرنے پر زور دیا گیا اور کہا گیا کہ ہر میڈیا کارکن اپنی تمام صلاحیتوں کے ساتھ اس اہم مہم میں حصہ لے۔اس موقع پر جماعت اسلامی ویمن ونگ کراچی کی ناظمہ جاوداں فہیم نے کہا کہ یہ محض ایک اجتماع عام نہیں بلکہ فکری و عملی جہاد ہے جو اس دور کے چیلنجز اور کرپٹ نظام کے خلاف کیا جارہا ہے۔ اس وقت پاکستان میں ایک متبادل قیادت ناگزیر ہے۔ ایسی قیادت جو عوام کے مسائل کو سمجھے، ان کی ضروریات کا خیال رکھے اور عالمی سطح پر پاکستان کے وقار کو بحال کرتے ہوئے امت مسلمہ کے ساتھ مل کر آگے بڑھے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو جس قیادت کی ضرورت ہے وہ جلد سامنے آئے گی۔عوام بھی اس ناکام نظام سے نجات چاہتے ہیں اور بدل دو نظام کا نعرہ اب ہر دل کی آواز بن چکا ہے۔ جب تک موجودہ نظام درست نہیں ہوگا، عوام کی فلاح و بہبود اور انسانیت کی ترقی ممکن نہیں۔ جماعت اسلامی اس کوشش میں مصروف ہے کہ عوامی طاقت کے ذریعے ایک منصفانہ اور منظم نظام قائم کیا جائے جو پاکستان کے وقار کو بلند اور تابندہ کرسکے۔ اجلاس میں نائب ناظمہ کراچی ندیمہ تسنیم، نگران میڈیا ڈپارٹمنٹ کراچی ثمرین احمد، ڈپٹی سیکرٹری میڈیا ڈپارٹمنٹ صائمہ عاصم، سمیہ عامر اور رضوانہ قطب سمیت دیگر ذمے داران بھی موجود تھیں۔