ڈونلڈ ٹرمپ کی اردن کے بادشاہ سے ملاقات، غزہ پر قبضے کے منصوبے کا ایک بار پھر اظہار
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاوس میں اردن کے شاہ عبداللہ سے ملاقات کے دوران صحافیوں سے کہا کہ وہ غزہ کو اپنے قبضے میں لینے کے منصوبے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ غزہ کو قبضے میں لیں گے اور ہم اسے ترقی دیں گے جس سے یہاں مشرق وسطیٰ کے لوگوں کے لیے بے شمار ملازمتیں پیدا ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیے: عرب وزرائے خارجہ کا اہم اجلاس، فلسطینیوں کی بے دخلی کا ’ٹرمپ منصوبہ‘ مسترد
انہوں نے اس سے قبل کہا تھا کہ اگر اردن غزہ کے فلسطینیوں کو اپنے ملک میں بسانے سے انکار کرتا ہے تو وہ اس کی امداد روک سکتے ہیں جبکہ اردن کے شاہ عبداللہ کہہ چکے ہیں کہ وہ غزہ کی زمین پر قبضے اور فلسطینیوں کی بےدخلی کے خلاف ہے۔
اس موقع پر صحافیوں نے دوبارہ شاہ عبداللہ سے امریکی صدر کے منصوبے کے متعلق سوال کیا مگر انہوں نے کہا کہ عرب ممالک اس منصوبے کو ریاض میں ہونے اجلاس میں زیر غور لائیں گے۔
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
تھائی لینڈ اور کمبوڈیا جنگ بندی مذاکرات کیلئے تیار ہوگئے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ
واشنگٹن:امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کی ثالثی کے نتیجے میں تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کی قیادت تین روز تک لڑائی کے بعد جنگ بندی کے لیے فوری کام شروع کرنے کے لیے ملنے پر متفق ہوگئے ہیں۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا کہ کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے رہنماؤں نے امن کے لیے ان کی کوششوں پر تین روز تک سرحد میں لڑائی کے بعد فوری مذاکرات شروع کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہوںے کمبوڈیا کے وزیراعظم ہون مینیٹ اور تھائی لینڈ کے قائم مقام وزیراعظم پھومتھام ویچایاچائے سے بات کی ہے اور انہیں خبردار کیا کہ اگر سرحدی تنازع جا رہا تو وہ کسی کے ساتھ بھی تجارتی معاہدہ نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں فریقین فوری طور پر جنگ بندی اور امن کے خواہاں ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ تھائی لینڈ کے قائم مقام وزیراعظم پھومتھام ویچایاچائے نے ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ تھائی لینڈ نے اصولی طور پر اتفاق کرلیا ہے کہ جنگ بندی ہوجائے لیکن کمبوڈیا کی طرف سے سنجیدہ ارادے نظر آنے چاہئیں۔
تھائی وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے ٹرمپ کو کہا ہے وہ کمبوڈیا کو آگاہ کردیں کہ تھائی لینڈ جتنا ممکن ہو سکے جلدی جنگ بندی کے لیے اقدامات اور حکمت عملی اور تنازع کے ممکنہ پرامن حل کے لیے دو طرفہ مذاکرات چاہتا ہے۔
خیال رہے کہ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان تین روز قبل شروع ہونے والی جنگ میں اب تک 30 سے زائد شہری مارے گئے ہیں اور درجنوں زخمی ہیں اور ایک لاکھ 30 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔
تھائی لینڈ کے حکام کے مطابق اب تک ان کے 7 فوجی اور 13 شہری ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ کمبوڈیا کا کہنا ہے کہ ان کے 5 فوجی اور 8 شہری مارے گئے ہیں۔