نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے متحدہ عرب امارات کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید النہیان سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ہے۔

وزارت خارجہ کے اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماؤں نے غزہ کی سنگین انسانی صورتحال پر تبادلہ خیال کے دوران فلسطینی عوام کو ان کے آبائی وطن سے بے گھر کرنے یا منتقل کرنے کی تجویز پر تشویش کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ سے فلسطینیوں کو نکالنے کی ٹرمپ کی تجویز غیرمنصفانہ ہے، پاکستان

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے فلسطینی عوام کے حقوق کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا، انہوں نے مسئلہ فلسطین کے منصفانہ، جامع اور دیرپا حل کے حصول کے لیے قریبی روابط برقرار رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔

حالیہ دنوں میں فلسطین کے معاملے پر ایک نیا تنازعہ شدت اختیار کرچکا ہے، سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات اور اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کی جانب سے فلسطینیوں کے لیے ایک متبادل منصوبہ پیش کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:غزہ پر او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل کا اجلاس طلب کرنے پر پاکستان کی حمایت

مذکورہ منصوبے کے تحت انہیں ان کے آبائی علاقوں سے بے دخل کر کے مختلف عرب ممالک میں بسانے کا منصوبہ ایک انسانی حل کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے، جہاں فلسطینیوں کی زندگی کو بہتر بنانے کا جواز دیا جا رہا ہے۔

تاہم، عرب ممالک اور پاکستان نے نہ صرف اس منصوبے کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے ناقابلِ قبول قرار دیا ہے بلکہ واضح کر دیا ہے کہ فلسطینیوں کی ان کے وطن سے بے دخلی ایک ریڈ لائن ہے جسے عبور نہیں کیا جا سکتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسحاق ڈار اسرائیلی وزیراعظم ترجمان دفتر خارجہ ڈونلڈ ٹرمپ شیخ عبداللہ بن زاید النہیان غزہ فلسطینی عوام نائب وزیر اعظم نیتن یاہو وزیر خارجہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسحاق ڈار اسرائیلی وزیراعظم ترجمان دفتر خارجہ ڈونلڈ ٹرمپ فلسطینی عوام نیتن یاہو اسحاق ڈار کے لیے

پڑھیں:

چینی وزیر خارجہ کی اسحاق ڈار سے ملاقات، پاکستان کیساتھ مل کر چلنے کا اعادہ

چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین بین الاقوامی تنظیم برائے ثالثی (آئی او میڈ) کے منفرد فوائد کو فروغ دینے کے لئے پاکستان اور ہم خیال ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔

پاکستانی نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے ہانگ کانگ میں بین الاقوامی تنظیم برائے ثالثی کے قیام کے کنونشن کی دستخطی تقریب میں شرکت کی۔

اس موقع پر سینیٹر اسحاق ڈار سے  ملاقات کے دوران وانگ یی نے کہا کہ چین پاکستان اور دیگر ممالک کے ساتھ مل کر تنازعات کے رضاکارانہ اور موثر نئے متبادل حل فراہم کرنے اور عالمی جنوب میں امن، استحکام، انصاف اور عدل کے فروغ کے لئے ایک نیا پلیٹ فارم بنانے کو تیار ہے۔

ملاقات کے دوران پاکستانی وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ بین الاقوامی تنظیم برائے ثالثی کے قیام کے لئے چین کا اقدام بروقت ہے اور کثیرجہتی نظام کو مضبوط بنانے کے لئے ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حال ہی میں بیجنگ میں پاکستان، چین اور افغانستان کے وزرائے خارجہ کی غیر رسمی ملاقات کامیاب رہی۔

پاکستان نے چین کی ثالثی کی تجویز قبول کرلی ہے اور افغانستان کے ساتھ سفارتی تعلقات کو سفیر کی سطح تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

چینی وزیرخارجہ اور  کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ یی نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ سفارتی تعلقات میں بہتری سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مستحکم ہوں گے، اعتماد بڑھے گا اور تعاون مضبوط ہوگا۔

وانگ یی نے کہا کہ چین جولائی میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالنے اور بین الاقوامی امن و سلامتی میں کردار ادا کرنے میں پاکستان کی حمایت کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور افغان وزیرخارجہ امیرخان متقی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ
  • اسحاق ڈار کا افغان ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ ، دونوں ممالک کا تعاون جاری رکھنے پر اتفاق
  • وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا برطانوی ہم منصب سے ٹیلی فون پر رابطہ
  • وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور برطانوی ہم منصب ڈیوڈ لیمی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ
  • اسحاق ڈار کا برطانوی وزیر خارجہ سے رابطہ، باہمی تعاون بڑھانے پر بات چیت
  • اسحاق ڈار کا ازبک اور آذربائیجان کے وزرائے خارجہ سے ٹیلی فونک رابطہ
  • نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا آذربائیجان اور ازبکستان کے وزرائے خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ
  • وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کا آذربائیجان کے ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ
  • اسحاق ڈار کا آذربائیجان کے ہم منصب سے رابطہ، ای سی او اجلاس پر گفتگو
  • چینی وزیر خارجہ کی اسحاق ڈار سے ملاقات، پاکستان کیساتھ مل کر چلنے کا اعادہ