ایف آئی اے کی کارکردگی جانچنے کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
ملک میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی کارکردگی جانچنے کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔
ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے ایف آئی اے کی کارکردگی جانچنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں کارکردگی رپورٹ تیار کرنے اور پرفارمنس آڈٹ کے لیے 5رکنی اسپیشل کمیٹی تشکیل دے دی گئی گئی ہے،
ڈائریکٹر جنرل نیشنل پولیس بیورو کو ایف آئی اے کی کارکردگی جانچنے کے لیے بنائی گئی کمیٹی کا کنوینیئر مقرر کیا گیا ہے جب کہ ڈائریکٹر پولیس بیورو، جوائنٹ سیکرٹری وزارت داخلہ،ڈپٹی کمانڈنٹ نیشنل پولیس اکیڈمی اور ڈپٹی ڈائریکٹر ٹی اوسی یونٹ این پی بی کمیٹی کے رکن ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کی کارکردگی کیسی رہی اس حوالے سے کمیٹی اپنی رپورٹ وزارت داخلہ کو بھجوائے گی۔ کمیٹی ایف آئی اے کا پرفارمنس آڈٹ بھی کرے گی۔ ایف آئی اے نے کتنے مقدمات درج کیے اور کتنے ملزمان پکڑےگئے، کمیٹی تمام امور کا جائزہ لے گی۔
کمیٹی میں انسداد انسانی اسمگلنگ ،اینٹی کرپشن، کارپوریٹ کرائم، سائبر کرائم سمیت تمام شعبہ جات کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔ اس حوالے سے وزارت داخلہ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایف آئی اے کی کارکردگی کی کارکردگی جانچنے وزارت داخلہ کے لیے
پڑھیں:
(سندھ بلڈنگ) صدر ٹاؤن میں عدالتی حکم کے برخلاف تعمیرات جاری
ڈائریکٹر جنرل شاہ میر بھٹو کی ڈائریکٹر الطاف کھوکھر پر نوازشات ، ناقص میٹرل کا استعمال جاری
29 اموات کے بعد بھی میر کرم علی تالپور روڈ کے پلاٹ نمبر 7 پر ناجائز تعمیرات کا سلسلہ شروع ہے
سندھ بلڈنگ ڈائریکٹر جنرل شاہ میر خان بھٹو سسٹم پر قابو پانے میں ناکام ساتھ میں ڈائریکٹر الطاف کھوکھر کے چرچے عام علاقے کو کنکریٹ کا جنگل بنادیاصدر ٹاؤن پلاٹ نمبر 7 میر کرم علی تالپور روڈ مین صدر میں عدالتی احکامات کے بر خلاف تعمیر جاری جرآت سروے ٹیم کی موقف لینے کی کوشش کامیاب نہ ہو سکی ۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں ڈائریکٹر جنرل شاہ میر خان بھٹو سسٹم پر قابو پانے میں ناکام دکھائی دیتے ہیں گزشتہ دنوں مخدوش عمارتوں کے زمین بوس ہونے والے حادثات میں 29 قیمتی جانوں کی قربانی کے باوجود ڈپٹی ڈائریکٹر الطاف کھوکھر کا منظم سسٹم نہ صرف موجود ہے بلکہ غیر قانونی امور کے جاری دھندوں میں تیزی دیکھنے میں آرہی ہے منظم انداز سے بلند عمارتوں کی تعمیر کی چھوٹ خطیر رقوم بٹورنے کے بعد دی جارہی ہیملکی محصولات کو بھاری نقصان پہنچانے اور خطیر رقوم کی کرپشن کے ثبوت زمین پر موجود ہونے کے باوجود بھی الطاف کھوکھر جیسے بدعنوان افسران احتساب سے بالاتر دکھائی دے رہے ہیں نمائندہ جرآت سے بات کرتے ہوئے صفدر نامی شخص کا کہنا ہے کہ ہم اہل علاقہ تحقیقاتی اداروں سے پر زور اپیل کرتے ہیں کہ علاقے کو کنکریٹ کا جنگل بننے سے روکنے کے لئے عملی اقدامات کیئے جائیں اور ساتھ ہی بدعنوان افسران کے خلاف محکمہ جاتی کاروائی عمل میں لاکر قیمتی انسانی جانوں کو محفوظ رکھنے کے لئے ٹھوس اقدامات عمل میں لائے جائیں زمینی حقائق کے مطابق اسوقت بھی صدر ٹان پلاٹ نمبر 7 میر کرم علی تالپور روڈ پر عدالتی احکامات کے بر خلاف تعمیرات کی جارہی ہیں جرآت سروے ٹیم کی جاری ناجائز تعمیرات پر موقف لینے کی کوشش کی گئی مگر رابطہ ممکن نہ ہو سکا۔