شہباز شریف کا 10ارب روپے ہتک عزت کا دعویٰ؛ عمران خان کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
شہباز شریف کا 10ارب روپے ہتک عزت کا دعویٰ؛ عمران خان کی درخواست پر فیصلہ محفوظ WhatsAppFacebookTwitter 0 12 February, 2025 سب نیوز
لاہور:
لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کے 10 ارب روپے کے ہتک عزت کیس کے دائرہ اختیار سماعت کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
عدالت نے درخواست گزار وکیل کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔ جسٹس چوہدری محمد اقبال نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار وکیل نے اعلیٰ عدالتوں کے فیصلے پیش کیے۔ وکیل بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اعلیٰ عدالتوں نے قانون میں لکھے ڈسٹرکٹ کورٹ کی تشریح کی ہے۔
درخواست میں موقف اپنایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے 10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا لیکن ڈسٹرکٹ جج کو 10 ارب روپے مالیت کا دعویٰ سننے کا اختیار نہیں، ڈسٹرکٹ جج صرف پانچ کروڑ روپے تک کے دعوے کی سماعت کر سکتا ہے جبکہ 10 ارب روپے کا ہتک عزت دعویٰ ڈسٹرکٹ کورٹ ٹرائل کر سکتی ہے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ڈسٹرکٹ کورٹ کو نوٹیفائی کرتا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت ڈسٹرکٹ جج کو ہتک عزت کیس پر سماعت سے روکنے کا حکم دے اور دعوے کی سماعت کے لیے ڈسٹرکٹ کورٹ تشکیل دے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: فیصلہ محفوظ ڈسٹرکٹ کورٹ شہباز شریف کی درخواست درخواست پر ارب روپے ہتک عزت کا دعوی
پڑھیں:
سندھ ہائیکورٹ: کراچی میں ای چالان کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251105-01-17
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر ای چالان کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 25 نومبر تک جواب طلب کر لیا۔سندھ ہائی کورٹ میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر ای چالان کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عاید جرمانے زیادہ اور غیرمنصفانہ ہیں، دیگر حصوں میں جس خلاف ورزی پر جرمانہ 200 روپے ہے، کراچی میں 5 ہزار روپے ہے۔درخواست میں مزید کہا گیا کہ حکومت سندھ نے جولائی 2025ء سے ملازمین کی کم سے کم تنخواہ 40 ہزار روپے مقرر کی ہے، اس تنخواہ میں گروسری، یوٹیلیٹی بلز اور بچوں کی تعلیم ہی پوری نہیں ہوتی، ٹریفک قوانین کی اصلاحات صوبے کے دوسرے بڑے شہروں میں نافذ نہیں کی گئیں، ہدایت دی جائے کہ وہ عدالت کو ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے کے بارے میں مطمئن کرے۔درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے۔ درخواست میں چیف سیکرٹری سندھ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ٹریفک، ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور ڈائریکٹر جنرل نادرا کو فریق بنایا گیا ہے۔