بیرسٹر سیف کو صوبائی جنرل سیکرٹری اطلاعات کے عہدے سے ہٹا دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
پشاور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12 فروری 2025)پاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخواہ کے صوبائی صدر جنید اکبر نے بیرسٹر سیف کو صوبائی جنرل سیکرٹری اطلاعات کے عہدے سے ہٹا دیا، جنید اکبر نے پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری اطلاعات کا عہدہ ملک عدیل اقبال کو سونپ دیا ،دونوں عہدوں پر تعیناتی کا اعلامیہ بھی جاری کر دیا گیا ہے،صوبائی صدارت سنبھالنے کے بعد جنید اکبر کی پارٹی سطح پر عہدوں میں ردوبدل کا سلسلہ جاری ہے۔
اسی طرح پی ٹی آئی خیبر پختونخوا ہ کے ڈپٹی سیکرٹری کے عہدہ کی ذمہ داری ذیشان ایڈووکیٹ کو تفویض کر دی گئی۔تحریک انصاف میں عہدیداروں کی تبدیلی کا سلسلہ ہے۔جاری کردہ اعلامیے کے مطابق ملک عدیل اقبال پی ٹی آئی کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات اور ذیشان ایڈووکیٹ ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات ہونگے۔(جاری ہے)
خیال رہے چند روز قبل گفتگو کرتے ہوئے خیبرپختونخواہ کے صوبائی صدر جنید اکبر نے کہا تھا کہ میں گدھے اور گھوڑے کو ایک ساتھ نہیں رکھوں گا۔
جو ڈلیور کرےگا وہ پارٹی میں ہوگااور جو ڈلیور نہیں کریگا اس کی پارٹی میں کوئی جگہ نہیں ہوگی ۔میں کارکنان کو مایوس نہیں کروں گا اور ہر قربانی دینے کیلئے تیار رہوںگا۔ میری مضبوطی کی وجہ بھی کارکنان ہی تھے۔ صوبائی صدر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یہ بھی کہا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف میں ہوں ایسا جذبہ نہیں دیکھاتھا۔ یہ پارٹی ہم آن کرتے تھے۔ میرے جیسے مڈل کلاس لوگ اوپر آتے تھے۔روایتی برادری، حلقہ سب ختم ہوگیا جس پر عمران خان کا ہاتھ ہوگا وہی جیتے گا اور اسی سے سٹیبلشمنٹ و پارٹیوں کو مسئلہ تھا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خیبرپختونخواہ کے صوبائی صدر جنید اکبر نے دعویٰ کیا تھا کہ 26ویں آئینی ترمیم میں حکومت کو ووٹ دینے کیلئے مجھے 75کروڑ کی آفرکی گئی تھی۔میں نے ان کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے آئینی ترمیم کی مخالفت کی تھی۔ریاستی جبر جو میرے ساتھ ہوا معاف کرنے کیلئے تیار تھا۔انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ تحریک انصاف کا ورکرز تھکتا نہیں تھا۔وہ ہر مشکل کیلئے ہمیشہ تیار رہتا تھا۔کہ انشاءاللہ تعالیٰ ہم مزاحمت کریں گے۔ پاکستانی عوام کا حق تھا جس کو ووٹ دینا چاہیے دے۔میں کارکنان کو مایوس نہیں کروں گا اور ہر قربانی دینے کیلئے تیار رہوںگا۔ میری مضبوطی کی وجہ بھی میرے کارکنان ہی تھے۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سیکرٹری اطلاعات جنید اکبر نے تحریک انصاف کے صوبائی کرتے ہوئے تھا کہ
پڑھیں:
حکومت یا عسکری قیادت سے کسی قسم کی بات چیت نہیں ہو رہی، پی ٹی آئی چیئرمین
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے واضح کیا ہے کہ فی الحال پارٹی اور وفاقی حکومت یا عسکری قیادت کے درمیان کسی قسم کے مذاکرات یا رابطے نہیں ہو رہے۔
میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر علی خان نے مذاکرات سے متعلق خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ افسوسناک امر ہے کہ ملک کے سیاسی مسائل کو سیاسی طریقے سے حل کرنے کے بجائے مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مارچ 2024 میں جب پارٹی نے الیکشن مینڈیٹ چُرائے جانے کا مؤقف اپنایاتو چیئرمین عمران خان نے مذاکرات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی، تاہم بات چیت کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی، عمران خان نے اس وقت کہا تھا کہ اگر پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کوئی تجویز لائیں تو اس پر غور کیا جائے گا۔
بیرسٹر گوہر نے مزید بتایا کہ 26 نومبر کو ایک نئی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی گئی، مگر حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث کوئی پیش رفت نہ ہو سکی، ہم نے حکومت سے ملاقات کے لیے دو ہفتے انتظار کیا لیکن انہوں نے سنجیدگی نہیں دکھائی، اس لیے ہم فوٹو سیشن کے لیے بیٹھنا نہیں چاہتے تھے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ان کی جماعت سیاسی مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتی تھی کیونکہ یہی جمہوریت، پارلیمنٹ اور ملکی استحکام کے لیے بہتر راستہ تھا، لیکن بدقسمتی سے حکومت نے موقع ضائع کیا۔
خیبر پختونخوا میں جاری فوجی کارروائیوں سے متعلق گفتگو میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اس معاملے پر کئی آل پارٹیز کانفرنسز بلائیں، جن میں جنوری، جولائی اور ستمبر کی کانفرنسیں شامل تھیں، انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشنز کا ذکر ہماری پریس ریلیز میں موجود ہے، انہیں سیاسی رنگ دینا یا عام شہریوں کو نقصان پہنچانا کسی صورت درست نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماضی کے آپریشنز کے باعث بے گھر ہونے والے افراد آج بھی اپنے گھروں کی تعمیر مکمل نہیں کر سکے، اس لیے ایسے اقدامات انتہائی احتیاط سے کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوام مزید مشکلات کا شکار نہ ہوں۔