تھائی لینڈ کی’’کنگ کانگ‘‘دنیا کی سب سے بڑی بھینس قرار
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
عالمی ادارے نے تھائی لینڈ کی ’’کنگ کانگ‘‘ کو دنیا کی سب سے بڑی بھینس کا اعزاز دے دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق تھائی لینڈ کے ایک فارم میں پلنے والی 3 سالہ بھینس ’’کنگ کانگ‘‘ کو دنیا کی سب سے بڑی بھینس کے طور پر تسلیم کر لیا گیا ہے۔ اس بھینس کی اونچائی 6 فٹ 8 انچ ہے جو کہ دیگر اوسطاً بھینسوں سے تقریباً 20 انچ زیادہ ہے۔
گنیز ورلڈ ریکارڈ نے اس بھینس کو دنیا کی سب سے بڑی بھینس قرار دیتے ہوئے اس کے حیران کن سائز کو تسلیم کیا ہے۔ کنگ کانگ کی مالک سچارٹ بونچارون نے کہا کہ اس کا سائز پیدائش کے وقت ہی واضح ہو گیا تھا۔
فارم کی ملازم چیرپٹ ووتی نے بھینس کے بارے میں بتایا کہ اس کا سائز خوفناک لگتا ہے مگر اس کی طبیعت بہت خوش مزاج، دوست جیسی اور شوخ ہے۔ وہ کھیلنا، کھجلی کرانا اور لوگوں کے ساتھ دوڑنا پسند کرتی ہے۔
کنگ کانگ کی اس انوکھی خصوصیت نے نہ صرف فارم کے ملازمین کو خوشی اور شہرت دلائی ہے بلکہ اس کی غیر معمولی جسامت نے اسے دنیا بھر میں مشہور کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سے بڑی بھینس دنیا کی سب کنگ کانگ
پڑھیں:
راکٹ حملوں کے جواب میں تھائی لینڈ کے کمبوڈیا کے فوجی اہداف پر تابڑ توڑ فضائی حملے
تھائی لینڈ نے کمبوڈیا پر شہری علاقوں پر راکٹ برسانے کا الزام عائد کرتے ہوئے فضائی حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق تھائی لینڈ حکومت کا کہنا ہے کہ اس کی فوج نے کمبوڈیا میں صرف ملٹری اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ فضائی حملے اُن راکٹس حملوں کا جواب ہے جو کمبوڈیا نے ہمارے شہری علاقوں میں کیے۔
تھائی لینڈ کی وزارت صحت کے مطابق کمبوڈیا کے ان حملوں میں کم از کم 12 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں 11 عام شہری اور ایک فوجی شامل ہے۔
خیال رہے کہ یہ حملے اس واقعے کے ایک دن بعد کیے گئے ہیں جب ایک تھائی فوجی سرحد پر بارودی سرنگ کے دھماکے میں اپنی ٹانگ سے محروم ہو گیا تھا۔
اس واقعے کے بعد تھائی لینڈ اور کمبوڈیا نے اپنے سفارتی تعلقات میں کمی کرتے ہوئے ایک دوسرے سے روابط محدود کر دیے ہیں۔
ان دو طرفہ حملوں سے دونوں ہمسایہ جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے درمیان سرحدی تنازع ایک نئی شدت اختیار کر گیا ہے۔
یاد رہے کہ تھائی لینڈ کی وزیر اعظم پیتونگتارن شیناواترا کو اس مہینے معطل کر دیا گیا تھا اور اب انہیں عہدے سے برطرفی کا سامنا بھی ہو سکتا ہے۔
تھائی وزیراعظم کے خلاف یہ کارروائی اس وقت شروع ہوئی جب ان کی کمبوڈیا کے سابق طاقتور رہنما ہن سین کے ساتھ ایک فون کال لیک ہوئی، جس میں وہ سرحدی تنازعے میں اپنی فوج کی کارروائیوں پر تنقید کرتی سنائی گئیں۔
واضح رہے کہ 800 کلومیٹر طویل زمینی سرحد رکھنے والے تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان تعلقات میں کبھی تعاون اور کبھی رقابت رہی ہیں۔