نادرا کا پولیو ویکسین ویری فیکیشن سسٹم ڈاؤن، عمرہ زائرین کی مشکلات میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
فیصل آباد: سعودی حکومت کی جانب سے پولیو ویکسین کو لازمی قرار دینے کے بعد نادرا کا پولیو ویکسین ویری فیکیشن اور ڈیٹا انٹری سسٹم بند ہونے سے عمرہ زائرین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق عمرہ کے لئے سعودی عرب جانے والے سینکڑوں مرد و خواتین دفاتر کے باہر دھکے کھانے پر مجبور ہیں جبکہ کئی کی فلائٹس کینسل ہوچکی ہیں اور ایئرپورٹس پر کئی مسافروں کو سعودی عرب کی فلائٹس سے آف لوڈ کیا جاچکا ہے۔
حکومت کی جانب سے سعودی عرب کی جانب سے پولیو ویکسین کی تصدیق کے لئے نادرا کی آن لائن سروسز کا انتظام کیا گیا تھا تاکہ عمرہ زائرین کا ریکارڈ سسٹم کے ذریعے آسانی سے تصدیق ہو سکے تاہم نادرا کے سسٹم کی بندش نے عمرہ زائرین کے لئے مشکلات پیدا کر دی ہیں، جس کی وجہ سے انہیں محکمہ صحت کے دفاتر کے چکر لگانے پڑرہے ہیں۔
چار ہفتوں کی ویکسینیشن ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد وہ مسافر جو پہلے ہی ٹکٹ حاصل کرچکے تھے، وہ بھی اس مشکل میں پھنس گئے ہیں، اس دوران، سسٹم کی بندش کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بروکرزنے مینوئل طریقے سے انٹری کروا کر 2 ہزار سے 3 ہزار روپے تک رشوت وصول کرنا شروع کردی ہے۔
دوسری جانب عمرہ زائرین اور جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر داخلہ محسن نقوی سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر اس معاملے کا نوٹس لیں اور عوام کے لئے آسانی کا راستہ فراہم کریں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پولیو ویکسین کے لئے
پڑھیں:
آئی این ایف معاہدہ ختم، روس کی جانب سے میزائل پابندی ختم کرنے کا عندیہ
روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ روس کی جانب سے درمیانے اور کم فاصلے تک مار کرنے والے اپنے میزائلوں کی تعیناتی معطل کرنے کے اقدامات کا خاتمہ ایک فطری نتیجہ ہوگا ۔
انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک نے ماسکو کے صبرو تحمل مبنی موقف کو اہمیت نہیں دی۔ ریابکوف نے کہا کہ آئی این ایف معاہدہ ختم ہونے کے بعد روس کے تحمل کو نہ تو امریکہ اور نہ ہی اس کے اتحادیوں نے سنجیدگی سے لیا اور نہ ہی روس کو اس کا کوئی ریسپروکل جواب ملا۔ لہٰذا روس کے لیے یہ ایک منطقی نتیجہ ہو گا کہ وہ درمیانے اور کم فاصلے تک مار کرنے والے زمینی میزائلوں کی تعیناتی پر اپنی یکطرفہ پابندی ختم کر دے۔
ریابکوف نے یہ بھی کہا کہ روس میزائل کے اصل خطرے کے سامنے جوابی اقدامات کرنے پر مجبور ہے۔
یاد رہے کہ امریکہ اور سوویت یونین کے رہنماؤں نے 1987 میں آئی این ایف معاہدے پردستخط کیے تھے۔ معاہدے کے مطابق دونوں ممالک 500 سے 5500 کلومیٹر تک مار کرنے والے زمین پر مبنی کروز اور بیلسٹک میزائلوں کے مالک نہیں رہیں گے اور نہ ہی ان میزائل کی تیاری یا تجربہ کریں گے۔ فروری 2019 میں ، امریکہ نے یکطرفہ طور پر آئی این ایف معاہدے سے دستبرداری کا عمل شروع کیا۔ 2 اگست ، 2019 کو امریکہ نے باضابطہ طور پر آئی این ایف معاہدے سے دستبرداری اختیار کی اور پھر امریکہ اور روس نے آئی این ایف معاہدے کے خاتمے کا اعلان کیا ۔
Post Views: 6