مودی کے طیارے کو دھماکے سے اڑانے کی دھمکی، سیکورٹی ہائی الرٹ
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
نئی دہلی:بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے طیارے کو دھماکے سے اڑانے کی دھمکی نے سیکورٹی فورسز کو ہائی الرٹ کردیا۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق ممبئی پولیس کو ایک نامعلوم شخص کی جانب سے دھمکی آمیز فون کال موصول ہوئی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ ایک امریکی دہشت گرد گروہ نے مودی کے طیارے میں بم رکھ دیا ہے۔ کالر نے یہ بھی کہا کہ یہ وہی گروہ ہے جس نے 6ماہ قبل امریکا میں ایک طیارے کو نشانہ بنایا تھا، جس میں 6افراد ہلاک ہوئے تھے۔
دھمکی موصول ہونے کے بعد بھارتی سیکورٹی فورسز نے فوری طور پر کارروائی شروع کر دی اور طیارے کو مکمل چیک کرنے کے بعد ہی پرواز کی اجازت دی گئی۔ طیارے کی مکمل تلاشی کے بعد کسی بھی قسم کے خطرناک مواد کے نہ ملنے پر پرواز کو کلیئرنس دے دی گئی۔
دوسری جانب کال کرنے والے شخص کی شناخت کے لیے تفتیش کا عمل شروع کیا گیا۔ ابتدائی تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا کہ یہ نمبر ماضی میں بھی پولیس کو 1,400 سے زائد بار کالیں کر چکا ہے۔ کالر نے اپنا فون بند کر دیا تھا، جس کی وجہ سے اس کی تلاش میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا،تاہم بعد ازاں پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا۔
تفتیشی اداروں کے مطابق ملزم کا ذہنی توازن درست نہیں ہے اور اسے مکمل تفتیش کے بعد ہی رہا کیا جائے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ بھارتی وزیراعظم کی سیکورٹی کے حوالے سے سوالات کھڑے کرتا ہے حالانکہ دھمکی کی سنجیدگی کا تعین نہیں ہو سکا، لیکن سیکورٹی فورسز نے ہر ممکن احتیاطی تدابیر اختیار کیں۔ اس واقعے کے بعد وزیراعظم مودی کی سیکورٹی کو مزید سخت کر دیا گیا ہے اور مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے کے لیے نئے اقدامات پر غور کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب اس دھمکی نے بھارتی میڈیا اور عوام میں ہلچل مچا دی ہے۔ کئی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ دھمکی محض ایک ذہنی طور پر پریشان شخص کی کارروائی تھی جبکہ کچھ کا خیال ہے کہ یہ وزیراعظم کی سیکورٹی کے نظام میں خامیوں کو ظاہر کرتا ہے۔ بہر حال اس واقعے نے بھارت کی سیکورٹی فورسز کو ایک بار پھر چوکنا کر دیا ہے۔
اُدھر مودی کے طیارے کو دھمکی دینے والے شخص کی گرفتاری کے بعد بھی تمام ممکنات کو پیش نظر رکھتے ہوئے مختلف پہلوؤں کے تحت تفتیش جاری ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم کے موبائل فون اور دیگر ڈیٹا کی تفتیش کی جا رہی ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا اس کے پیچھے کوئی منظم گروہ تو نہیں تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سیکورٹی فورسز مودی کے طیارے کی سیکورٹی طیارے کو شخص کی کے بعد
پڑھیں:
ای چالان سسٹم کیخلاف ایڈووکیٹ راشد رضوی کی سندھ ہائی کورٹ میں آئینی پٹیشن داخل
عوامی حلقوں اور سوشل میڈیا صارفین نے بھی ایڈووکیٹ راشد رضوی کے مؤقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹریفک قوانین کا نفاذ ضرور ہو، مگر ایسا نظام بنایا جائے جو شہریوں پر معاشی ظلم کا سبب نہ بنے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائی کورٹ میں ای چالان سسٹم کے خلاف ایڈووکیٹ سید راشد رضوی کی جانب سے ایک اہم پٹیشن دائر کی گئی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ موجودہ ای چالان پالیسی غریب طبقے کے لیے غیر منصفانہ اور غیر آئینی ہے۔ ایڈووکیٹ راشد رضوی نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ ایک غریب شخص کی ماہانہ آمدنی اگر چالیس ہزار روپے ہے تو ایک چالان میں اس کی کمائی کا تقریباً 12.5 فیصد اور دو چالانوں میں 25 فیصد حصہ چلا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ غریب آدمی اپنی گزر بسر بھی کرے اور ساتھ ساتھ بھاری چالان بھی بھرے؟ اگر وہ چالان نہ بھرے تو نادرا اس کا شناختی کارڈ بلاک کر دیتا ہے، پھر وہ کہاں سے تنخواہ لے گا، کہاں سے اپنا گھر چلائے گا؟
 
 ایڈووکیٹ رضوی کا کہنا تھا کہ پنجاب اور لاہور میں اس طرح کے ای چالان کی شرح بہت کم ہے، جب کہ پاکستان کا آئین کہتا ہے کہ تمام شہری برابر ہیں۔ انہوں نے عدالت سے اپیل کی کہ جب تک عدالتی فیصلہ نہیں آتا، اس نظام پر فوری طور پر عمل درآمد روکا جائے تاکہ عوام کو مزید مالی دباؤ سے بچایا جا سکے۔ درخواست میں نادرا، سندھ حکومت، ڈی آئی جی ٹریفک، آئی جی سندھ، اور ایکسائز ڈپارٹمنٹ کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔ راشد رضوی نے مزید کہا کہ غریب عوام پہلے ہی مہنگائی کے بوجھ تلے دبی ہوئی ہے۔ ایسے قوانین کا نفاذ ان کی زندگی مزید مشکل بنا رہا ہے۔ اگر قانون سب کے لیے برابر ہے تو پھر جرمانوں میں اتنا فرق کیوں؟ سندھ ہائیکورٹ کراچی نے کیس سماعت کیلئے منظور کرلیا ہے اور فوری سماعت 4 نومبر 2025ء کو آئینی ڈبل بنچ میں رکھی ہے۔