Jasarat News:
2025-06-09@22:10:14 GMT

گاڑیوں کی فروخت میں 73 فیصد اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT

کراچی(بزنس رپورٹر)پاکستان آٹوموٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پاما) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گاڑیوں کی فروخت گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 73 فیصد اضافے کے ساتھ 17 ہزار 10 یونٹس رہی۔سالانہ بنیادوں پر ملک میں کاروں کی فروخت (مسافر کاریں، جیپیں اور پک اپ) میں گزشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 61 فیصد اضافہ ہوا۔ ٹاپ لائن ریسرچ رپورٹ میں کہا گیا کہ جنوری میں فروخت 31 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، رپورٹ کے مطابق یہ مقدار آخری بار جنوری 2022 میں ریکارڈ کی گئی تھی۔جون 2024 کے بعد سے بینچ مارک شرح سود میں 10 فیصد پوائنٹس کی زبردست کمی کے بعد فی الحال 12 فیصد تک کمی نے بھی چار پہیوں والے خریداروں کے لئے بینک فنانسنگ کو ممکن بنا دیا ہے۔ادارہ برائے شماریات پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق جنوری 2025 میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح سالانہ بنیاد پر 2.

4 فیصد رہی جو دسمبر 2024 کے مقابلے میں 4.1 فیصد کم ہے۔مجموعی طور پر رواں مالی سال 2024-25ء کے پہلے7 ماہ (جولائی تا جنوری) کے دوران گاڑیوں کی فروخت 55 فیصد اضافے کے ساتھ 77,686 یونٹس رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 49,989 یونٹس تھی۔دو اور 3 پہیوں والی گاڑیوں کی فروخت سالانہ 33 فیصد اورماہانہ بنیاد پر 18 فیصد اضافے کے ساتھ 139،161 یونٹس تک پہنچ گئی، جو 31 ماہ کی بلند ترین سطح ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: گاڑیوں کی فروخت

پڑھیں:

ہم درست سمت میں اور استحکام کی طرف گامزن ہیں،وزیر خزانہ

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ہم درست سمت میں اور استحکام کی طرف گامزن ہیں اور مہنگائی پر کامیابی سے قابو پایا ہے۔اسلام آباد میں قومی اقتصادی سروے 25-2024 پیش کرتے ہوئے محمد اورنگزیب نے کہا کہ عالمی مجموعی پیداوار کی شرح میں کمی آئی ہے اور گلوبل جی ڈی پی نمو 2.8 فیصد ہے، تاہم ملکی مجموعی پیداوار میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور جی ڈی پی میں اضافہ معاشی ترقی کی علامت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملکی معاشی ریکوری کو عالمی منظرنامے میں دیکھا جائے گا، 2023 میں ہماری جی ڈی پی گروتھ منفی، 2024 میں 2.5 فیصد، 2025 میں 2.7 فیصد تھی اور مہنگائی کی شرح 29 فیصد سے زائد ہوچکی تھی، 2023 میں دو ہفتے کے ذخائر موجود تھے، اس کے بعد معیشت میں بتدریج بہتری آرہی ہے اور افراط زر میں ریکارڈ کمی واقع ہوئی، عالمی مہنگائی دو سال پہلے 6.8 تھی جو اب 0.3 فیصد ہے، پاکستان میں اس وقت مہنگائی بڑھنے کی شرح 4.6 فیصد پر آگئی ہے، پالیسی ریٹ میں بتدریج کمی گئی اور پالیسی ریٹ ایک سال میں 22 فیصد سے کم ہو کر 11 فیصد پر آگیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم درست سمت میں اور استحکام کی طرف گامزن ہیں، ہم نے معیشت کے ڈی این اے کو بدلنا ہے جس کے لیے اسٹرکچرل ریفارمز ضروری ہیں، رواں مالی سال زرمبادلہ کے ذخائر میں شاندار اضافہ ہوا، جی ڈی پی کے تناسب سے قرضوں کی شرح 68 سے 65 فیصد پر آگئی۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پروگرام کا مقصد پائیدار معاشی استحکام کا حصول ہے، آئی ایم ایف پروگرام سے ہمیں ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے لیے وسائل دستیاب ہوئے، ٹیکس ٹو جی ڈی پی 5 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، ٹیکنالوجی کے استعمال سے ٹیکس محصولات میں اضافہ ہوا، شعبہ توانائی میں شاندار اصلاحات ہوئیں اور ایک سال میں تاریخی ریکوری ہوئی ہے، ڈسکوز میں پیشہ ور بورڈز لگائے جس سے ڈسٹری بیوشن لاسز میں کمی آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ قرضوں کی ادائیگی میں 800 ارب بچائے، پنشن اصلاحات میں خاطر خواہ پیش رفت ہوئی، آنے والے وقت میں 43 وزارتوں اور 400 ملحقہ اداروں کی رائٹ سائزنگ کریں گے، بجٹ میں بتاؤں گا کہ اسے آگے کیسے لے کر جائیں گے، اسے مرحلہ وار آگے لے کر جارہے ہیں، ہم وزارتوں اور محکموں کو ضم کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مشینری اور ٹرانسپورٹ کی نمو بڑھی ہے، بیرونی شعبے میں دہرے بحرانوں کا المیہ رہا، بھارت نے آئی ایم ایف پروگرام رکوانے کے لیے پورا زور لگایا تھا، ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے، رواں سال ترسیلات زر 37 سے 38 ارب ڈالر رہنے کا امکان ہے، ترسیلات زر میں اضافے میں روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس میں کلیدی کردار ادا کیا

وزیر خزانہ نے کہا کہ جولائی سے مئی کے دوران ٹیکس وصولی میں 26 فیصد اضافہ ہوا ہے، فائلرز کی تعداد دگنی ہوگئی، 74 فیصد ریٹیلرز رجسٹریشن مزید ہوئی ہے، ہم اب قرضے مزید نہیں لینا چاہتے، اگر لیں گے تو اپنی شرائط پر لیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں قرضوں کی ادائیگیوں میں جتنا بھی بچے گا اس کو دیگر شعبوں میں لے جائیں گے، صنعتوں کی نمو میں 6 فیصد تک اضافہ ہوا ہے، خدمات کے شعبے میں 2 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا، رئیل اسٹیٹ اور تعمیرات کے شعبے میں 3 فیصد تک اضافہ ہوا ہے، زرعی شعبہ محض 0.6 فیصد تک بڑھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جاری کھاتوں کا خسارہ اب سرپلس میں ہے، اکاؤنٹس 10 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے ہیں۔

اشتہار

متعلقہ مضامین

  • عید پر جانوروں کی فروخت میں مزید 30 فیصد کمی کا انکشاف
  • حج آپریشن 2024: حجاج کرام کی وطن واپسی کا آغاز، پہلی پرواز آج آئے گی
  • 3 سال میں دنیا بھر میں گروتھ نیچے گئی لیکن پاکستان میں گروتھ بڑھی ہے
  • ہم درست سمت میں اور استحکام کی طرف گامزن ہیں،وزیر خزانہ
  • پیپلز پارٹی کا تخواہوں میں 50 اور پنشن میں 100 فیصد اضافے کا مطالبہ
  • آئندہ مالی سال 26-2025ء کے سالانہ ترقیاتی پلان کے اہم اہداف طے
  • محصولات میں اضافہ،نیا بجٹ، نئے ٹیکس: کئی شعبوں پر چھوٹ ختم
  • آئندہ مالی سال 26-2025 کے سالانہ ترقیاتی پلان کے اہم اہداف طے
  • حکومت کا چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس نہ بڑھانے کا فیصلہ
  • فرانس کا اسرائیل سے فوری طور پر لبنان سے انخلا کا مطالبہ