Jasarat News:
2025-11-03@14:47:08 GMT

گاڑیوں کی فروخت میں 73 فیصد اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT

کراچی(بزنس رپورٹر)پاکستان آٹوموٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پاما) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گاڑیوں کی فروخت گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 73 فیصد اضافے کے ساتھ 17 ہزار 10 یونٹس رہی۔سالانہ بنیادوں پر ملک میں کاروں کی فروخت (مسافر کاریں، جیپیں اور پک اپ) میں گزشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 61 فیصد اضافہ ہوا۔ ٹاپ لائن ریسرچ رپورٹ میں کہا گیا کہ جنوری میں فروخت 31 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، رپورٹ کے مطابق یہ مقدار آخری بار جنوری 2022 میں ریکارڈ کی گئی تھی۔جون 2024 کے بعد سے بینچ مارک شرح سود میں 10 فیصد پوائنٹس کی زبردست کمی کے بعد فی الحال 12 فیصد تک کمی نے بھی چار پہیوں والے خریداروں کے لئے بینک فنانسنگ کو ممکن بنا دیا ہے۔ادارہ برائے شماریات پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق جنوری 2025 میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح سالانہ بنیاد پر 2.

4 فیصد رہی جو دسمبر 2024 کے مقابلے میں 4.1 فیصد کم ہے۔مجموعی طور پر رواں مالی سال 2024-25ء کے پہلے7 ماہ (جولائی تا جنوری) کے دوران گاڑیوں کی فروخت 55 فیصد اضافے کے ساتھ 77,686 یونٹس رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 49,989 یونٹس تھی۔دو اور 3 پہیوں والی گاڑیوں کی فروخت سالانہ 33 فیصد اورماہانہ بنیاد پر 18 فیصد اضافے کے ساتھ 139،161 یونٹس تک پہنچ گئی، جو 31 ماہ کی بلند ترین سطح ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: گاڑیوں کی فروخت

پڑھیں:

چیئرمین ایف بی آر نے منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کردیا

’جیو نیوز‘ گریب

چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے ریونیو شاٹ فال کے باوجود منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کر دیا۔

اسلام آباد میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور دیگر وزراء کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت 2.75 ارب کا ریونیو شاٹ فال ہے۔

راشد لنگڑیال کا کہنا ہے کہ اگست اور ستمبر کا ٹارگٹ پورا نہیں ہوا، اس میں سے کچھ ریکور ہوگا کچھ نہیں، لیکن ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔

چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ٹیکس سے متعلق بجٹ میں منظور ہونے والے اقدامات پر عمل پیرا ہیں، مؤثر اقدامات کے باعث ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے۔

ملک میں معاشی استحکام آگیا ہے: محمد اورنگزیب

محمد اورنگزیب نے کہا کہ بیرونی ایجنسیز نے معاشی استحکام کی توثیق کی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ٹیکس اصلاحات میں وقت درکار ہوتا ہے، پہلی بار ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح میں 1.5 فیصد اضافہ ہوا ہے، انفرادی ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیکس وصولی کو جی ڈی پی کے 18فیصد پر لے کر جانا ہے، ٹیکس اصلاحات ایک سال میں مکمل نہیں ہو سکتی، اس سال انکم ٹیکس گوشواروں میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

راشد لنگڑیال ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھ کر 59 لاکھ ہوگئی ہے، ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے، وفاق سے 15فیصد اور صوبوں سے 3 فیصد ریونیو اکٹھا کرنا ہے، ریونیو کے لیے صوبوں کے اوپر اتنا دباؤ نہیں جتنا وفاق پر ہے۔

چیئرمین ایف بی آر نے یہ بھی کہا کہ اس سال انفرادی ٹیکس ریٹرنز فائلنگ میں 18 فیصد اضافہ ہوا، ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد 49 سے بڑھ کر 59 لاکھ ہو گئی ہے، ایف بی آر کو تمام اداروں کا تعاون حاصل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ملک میں اکتوبر میں مہنگائی تخمینے سے زائد ریکارڈ
  • آئی ایم ایف بھی مان گیا کہ پاکستان میں معاشی استحکام آ گیا ہے، وزیرخزانہ
  • نئے ٹیکس نہیں لگانے پڑیں گے، ایف بی آر چیئرمین کا مؤقف
  • امریکا کے 10 امیر ترین افراد کی دولت میں ایک سال میں 700 ارب ڈالر کا اضافہ، آکسفیم کا انکشاف
  • چیئرمین ایف بی آر نے منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کردیا
  • پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوار میں حیرت انگیز اضافہ، کروڑوں ڈالرز کا منافع
  • امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی قریب، ایف اے اے کا نیا آڈٹ جنوری میں متوقع
  • مٹیاری: شہر بھرمیں کیمیکل ملے دودھ کی چائے فروخت ہونے لگی
  • سندھ : گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی میں مزید 2 ماہ کا اضافہ  
  • ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ