صنم جاوید کے ضمانتی مچلکوں کی ضبطی فیصلے کیخلاف ہائیکورٹ میں سماعت
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
لاہور (خبرنگار) لاہور ہائیکورٹ نے ماتحت عدالت کی جانب سے پی ٹی آئی رہنما صنم جاوید کے ضمانتی مچلکے ضبط کرنے اور ان کے والد کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کیخلاف درخواست پر ان کے وکیل سے متعلقہ دستاویزات طلب کرتے ہوئے سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔ چیف جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔ وکیل نے بتایاکہ صنم جاوید ایک سماعت پر 9 مئی کے دو مقدمات میں انسداد دہشتگردی عدالت لاہور میں پیش نہ ہوسکیں۔ اے ٹی سی عدالت نے صنم جاوید کی حاضری معافی کی درخواست بھی مسترد کر دی۔ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جبکہ صنم جاوید کے والد جاوید اقبال کو شو کاز نوٹس جاری کردیئے۔ لہٰذا کالعدم قرار دیا جائے۔ دریں اثنا لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما شیخ امتیاز محمود کے خلاف مقدمات اور انکوائریوں کی تفصیلات فراہم کرنے کے لیے دائر درخواست فائل چیف جسٹس کو بھجواتے ہوئے متعلقہ بینچ کے روبرو سماعت کیلئے مقرر کرنے کی سفارش کردی۔ جسٹس چوہدری محمد اقبال نے شیخ امتیاز محمود کی اہلیہ صائمہ امتیاز کی درخواست پر سماعت کی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: صنم جاوید
پڑھیں:
پارکس کے کمرشل استعمال پر جماعت اسلامی کی درخواست پر میئر کراچی سمیت دیگر عدالت طلب
کراچی:سندھ ہائیکورٹ نے پارکوں کے کمرشل استعمال سے متعلق جماعت اسلامی کی جانب سے مئیر کراچی و دیگر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر میئر کراچی، ڈائریکٹر پارکس اور ڈی جی کے ڈی اے کو 21 اکتوبر کو طلب کرلیا۔
ہائیکورٹ میں پارکوں کے کمرشل استعمال سے متعلق جماعت اسلامی کی جانب سے مئیر کراچی و دیگر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت ہوئی۔
درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ عدالت نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے معاہدوں کو غیرقانونی قرار دیا تھا۔ مرتضیٰ وہاب نے عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پارکوں پر کمرشل سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ میئر کراچی نے رفاہی پلاٹوں کو اب تک واگزار نہیں کروایا۔ عدالتی فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنا توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔ میئر کراچی کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
عدالت نے میئر کراچی، ڈائریکٹر پارکس اور ڈی جی کے ڈی اے کو 21 اکتوبر کو طلب کرلیا۔
اپوزیشن لیڈر سٹی کونسل اور 9 ٹاون چیئرمین کی آئینی درخواست پر سندھ ہائیکورٹ نے گزشتہ ماہ تفصیلی فیصلہ جاری کیا تھا۔