حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)جمعیت علماء پاکستان و ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے صدرڈاکٹر صاحبزاہ ابوالخیرمحمد زبیر نے حضرت شاہ مفتی محمد محمود الوری رحمۃ اللہ علیہ کے سالانہ عرس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت شاہ مفتی محمد محمود الوری ؒ نے ساری زندگی اتباع رسول میں گزاری ،آپ کا دینی علمی روحانی تدریسی تصنیفی غرض کہ ہر شعبہ زندگی میں فیض جاری و ساری ہے اور تاقیامت جاری رہے گا ،رکن الاسلام جامعہ مجدیہ آپ کی علمی یادگار ہے جس کی ملک بھر میں شاخیں قائم ہیں ان اداروں کے فارغ التحصیل علماء حفاظ اور خطباء دنیا بھر میں اسلام کی ترویج و اشاعت کا کام کررہے ہیں،انہوں نے کہا کہ یہاں سے فارغ التحصیل ہونے والے علماء کیلیے نصیحت ہے کہ صاحب عرس کی سنت پر عمل کرتے ہوئے،تدریس،تبلغ،تحریر اور تحقیق کے ذریعہ علم کو آگے پہنچائیں ۔انہوں نے کہا کہ ارشاد رسول ﷺہے خدا کی مخلوق میں بدترین مخلوق وہ عالم ہیں جو فتنے پھیلاتے ہیں اور انتشار و افتراق کو ہوا دیتے ہیں، اہلسنت میں پائی جانے والی بے چینی دور کرنے کیلیے مرکزی جماعت اہلسنت پاکستان کے امیر پیر عبدالخالق قادری بھر چونڈی شریف کردار ادا کریں اور اہلسنت کے انتشار و افتراق کو ختم کرائیں ۔عرس کی تقریب میں پیر عبدالخالق قادری بھرچونڈی شریف امیر مرکزی جماعت اہلسنت پاکستان،مفتی محمد جان نعیمی صوبائی امیر مرکزی جماعت اہلسنت صوبہ سندھ،پیر فضل الرحمن مجددی، پیرایوب جان سرہندی،پیر غلام مجدد،پیر جان آغا،پیر نثار جان سرہندی،،پیر قطب علی شاہ امینانی شریف،پیر اعجازاحمد شیخ بھرکیو،سید عقیل انجم قادری،صاحبزادہ عزیر محمود الازھری،صاحبزادہ فائز محمود الازھری،صاحبزادہ عاطر محمود،صاحبزادہ مسرور احمد، پیرحکیم ظہیراحمد، علامہ رجب علی سکندری،قاری شریف نقشبندی،پیر گلشن الٰہی سمیت ملک بھر سے جید علماء کرام، مشائخ عظام،پیران طریقت، سیاسی سماجی شخصیات ہزاروں محبین و متوسلین،نے شرکت کی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مفتی محمد

پڑھیں:

شہباز شریف کی آج محمد بن سلمان سے ملاقات

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 ستمبر 2025ء) پاکستان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی دعوت پر بدھ، 17 ستمبر کو سعودی عرب کا ایک روزہ سرکاری دورہ کریں گے۔ اس دورے میں وفاقی کابینہ کے اہم وزرا بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہوں گے۔

پاکستانی خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق دورے کے دوران شہباز شریف ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کریں گے جس میں پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا۔

دونوں رہنماؤں کی جانب سے خطے اور عالمی سطح پر باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلۂ خیال متوقع ہے۔

پاکستانی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ دورہ مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو باضابطہ شکل دینے کا باعث بنے گا جو دونوں ممالک کے اس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ دیرینہ برادرانہ تعلقات کو مزید وسعت اور گہرائی دی جائے۔

(جاری ہے)

پاکستانی وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب تاریخی تعلقات کے حامل ہیں جو مشترکہ ایمان، اقدار اور باہمی اعتماد پر قائم ہیں۔

وزیرِاعظم شہباز کا یہ دورہ دونوں رہنماؤں کو اس منفرد شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے اور عوام کی فلاح کے لیے نئے شعبوں میں تعاون تلاش کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔ پاکستان۔سعودی تعلقات

سعودی عرب، پاکستان کے اہم اسٹریٹیجک شراکت داروں میں سے ایک ہے۔

ریاض نے حالیہ برسوں میں اسلام آباد کے طویل معاشی چیلنجز کے دوران پاکستان کو نمایاں تعاون فراہم کیا ہے، جس میں بیرونی مالی معاونت اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے قرضہ جاتی پروگراموں میں مدد شامل ہے۔

پاکستانی وزیراعظم نے اس سال دو بار سعودی عرب کا دورہ کیا، پہلی بار 19 تا 22 مارچ کو اور دوسری بار پانچ تا چھ جون کو۔

رواں ہفتے دوحہ میں بھی پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان مختصر ملاقات ہوئی تھی۔

پاکستانی وزارت خارجہ کی طرف سے کہا گیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کا یہ دورہ دونوں ملکوں کی منفرد شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے اور تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرے گا، تاکہ دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔

شہباز-ٹرمپ متوقع ملاقات

پاکستانی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے آئندہ اجلاس کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات متوقع ہے۔

شہباز شریف اگلے ہفتے نیویارک کا دورہ کریں گے۔ جہاں وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں اور خطاب بھی کریں۔ اجلاس کے موقع پر وہ کئی عالمی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے لیکن سب سے اہم ملاقات صدر ٹرمپ سے متوقع ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں فریقین رابطے میں ہیں اور شیڈول تقریباً طے پا چکا ہے۔ یہ کئی برسوں میں کسی پاکستانی وزیرِاعظم اور امریکی صدر کی پہلی ملاقات ہو گی۔

سابق صدر جو بائیڈن کے چار سالہ دور میں کسی بھی پاکستانی وزیرِاعظم کے ساتھ کوئی دو طرفہ ملاقات نہیں ہوئی۔ دراصل بائیڈن نے اپنے دورِ صدارت میں کسی بھی پاکستانی رہنما سے بات تک نہیں کی۔

پاکستان امریکہ تعلقات میں بہتری

شہباز اور ٹرمپ کی متوقع ملاقات میں دوطرفہ تعاون، علاقائی اور بین الاقوامی معاملات سمیت وسیع امور پر بات چیت ہو گی۔

صدر ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد پاکستان-امریکہ تعلقات میں ایک نئی جہت دیکھنے کو ملی ہے۔ جون میں ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں پاکستانی آرمی چیف فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر کی میزبانی کر کے ایک غیر معمولی قدم اٹھایا۔

یہ پہلا موقع تھا کہ کسی امریکی صدر نے پاکستانی فوج کے سربراہ کی میزبانی کی ہو۔

یہ ملاقات ایران-اسرائیل جنگ اور پاکستان-بھارت تنازع کے چند ہفتوں بعد ہوئی۔ اسلام آباد نے صدر ٹرمپ کے کردار کو کھل کر تسلیم کیا کہ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کرائی۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی پاکستان کے ساتھ گہرے روابط قائم کرنے کی کوششیں بدلتی ہوئی جغرافیائی حکمتِ عملی اور نایاب معدنیات میں گہری دلچسپی کا نتیجہ ہیں۔

حال ہی میں ایک امریکی کمپنی نے پاکستان کے فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کے ساتھ ایک مفاہمتی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے تاکہ قیمتی معدنیات کے شعبے میں تعاون کو آگے بڑھایا جا سکے۔

ادارت: صلاح الدین زین

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف لندن پہنچ گئے
  • ایک کیخلاف جارحیت دوسرے پر بھی تصور، پاک فوج حرم شریف، روضہ رسولؐ کی محافظ: پاکستان، سعودی عرب میں تاریخی دفاعی معاہدہ
  • غزہ میں طبی سہولیات کانظام مکمل مفلوج ہوچکا ہے‘ جماعت اہلسنتّ
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات
  • ’چاند نظر نہیں آیا کبھی وقت پر مگر ان کو دال ساری کالی نظر آ رہی ہے‘
  • وقف ترمیمی قانون پر عبوری ریلیف بنیادی مسائل کا حل نہیں ہے، علماء
  • شہباز شریف کی آج محمد بن سلمان سے ملاقات
  • قال اللہ تعالیٰ  و  قال رسول اللہ ﷺ
  • وزیراعظم کی   آج سعودی ولی عہدسے اہم ملاقات طے
  • قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہﷺ