سمے رائنا کی انڈیا گاٹ لیٹنٹ کی تمام ویڈیوز یوٹیوب سے ڈیلیٹ کیسے ہوئیں؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
بھارت کے مشہور اور حال ہی میں تنازعہ کا شکار ہونے والے پروگرام انڈیا گاٹ لیٹنٹ کے مالک سمے رائنا کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے بعد حالات ان کے قابو سے باہر ہوچکے ہیں۔
یوٹیوبر رنویر الہ آبادیا کے والدین سے متعلق کنٹسٹنٹ سے نازیبا اور متنازع سوال کی وجہ سے بھارت میں ہونے والے ہنگامے پر انڈیا گاٹ لیٹنٹ کے بانی سمے رائنا نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے یوٹیوب سے اپنے پروگرام کی تمام ویڈیوز ڈیلیٹ کردی ہیں۔
اپنے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ پر جاری بیان میں سمے رائنا نے کہا کہ ’جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ میرے لیے بہت زیادہ ہو چکا ہے۔ میں نے اپنے چینل سے تمام ویڈیوز کو ہٹا دیا ہے۔ میرا واحد مقصد لوگوں کو ہنسانا اور اچھا وقت گزارنا تھا۔‘
سمے رائنا نے مزید لکھا کہ ’میں تمام ایجنسیوں کے ساتھ مکمل تعاون کروں گا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ان کی انکوائریوں کو منصفانہ طریقے سے انجام دیا جائے۔ شکریہ‘۔
یاد رہے کہ سمے رائنا کے اس شو میں لوگ اسٹینڈ اپ کامیڈی کیلئے حصہ لیتے ہیں جبکہ ججز کا ایک پینل ان کو مختلف ٹاسک دیتا ہے ان کا یہ شو ایک منفرد سیلف ریٹنگ فارمیٹ پیش کرتا ہے جہاں ہر کنٹسٹنٹ کو اپنی کارکردگی کی درجہ بندی کرنی ہوتی ہے۔ اگر ان کا سکور پینلسٹس (ججز) سے ملتا ہے، تو وہ ایپی سوڈ جیت جاتے ہیں اور نقد انعام حاصل کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
جب فیکٹریوں کے لیے خام مال نہیں ہوگا تو ملک کیسے چلے گا: شاہد خاقان عباسی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ موجودہ اکنامک پالیسی یہ ہے کہ ملک کی ترقی کو بند کر دیں، امپورٹ کو محدود کرنے سے گروتھ نہیں ہوگی، جب فیکٹریوں کے لیے خام مال نہیں ہوگا تو ملک کیسے چلے گا، ملکی قرضہ بڑھتا جا رہا ہے، ہمارے پاس وسائل نہیں ہے کہ عوام دوست بجٹ لاسکیں، ہم آج پیسے اکھٹا کرنے کے لیے مستقبل کی گروتھ کو ختم کر دیں گے، ٹیکس دینا ذمہ داری ہے، پارلیمان کا ہر فرد ٹیکس ادا کرے۔
سابق وزیراعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے آج نیوز کے پروگرام اسپاٹ لائٹ میں گفتگو کرتے ہوئے ملکی سیاسی، آئینی اور معاشی صورتحال پر تفصیلی تبصرہ کیا۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ کالے قوانین ہمیشہ ناکام ہوتے ہیں اور ان کا اثر ہمیشہ منفی ہوتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ حکومت کے پاس اس وقت سیاسی انتشار ختم کرنے کا سنہری موقع موجود ہے، اور آئین سے ہٹ کر کوئی بھی فیصلہ ملک کو مزید مشکلات میں ڈال سکتا ہے۔
عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ نے بھارت کے حالیہ رویے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو ہمیشہ سے جارحیت کا موقع چاہیے ہوتا ہے، اسی لیے اس نے مساجد اور مدارس پر حملے کیے۔ تاہم، پاکستان کی فضائیہ نے بھرپور انداز میں دشمن کو جواب دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلگام حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت آج تک سامنے نہیں آیا۔
معاشی پالیسیوں پر بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے موجودہ حکمتِ عملی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کی ترقی روک دینا کوئی معاشی پالیسی نہیں ہو سکتی۔ امپورٹ پر سخت پابندیاں اور خام مال کی عدم دستیابی سے صنعتی پہیہ رک گیا ہے، جو مجموعی قومی پیداوار (GDP) کی راہ میں رکاوٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ قرضے مسلسل بڑھ رہے ہیں اور ریاست کے پاس اتنے وسائل نہیں کہ عوام دوست بجٹ پیش کیا جا سکے۔ ہم آج کا بجٹ بنانے کے لیے مستقبل کی گروتھ کا گلا گھونٹ رہے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے اپنی گفتگو میں تمام ارکان پارلیمان پر زور دیا کہ ٹیکس دینا ذمہ داری ہے، پارلیمان کا ہر فرد ٹیکس ادا کرے۔