بھارت کے مشہور اور حال ہی میں تنازعہ کا شکار ہونے والے پروگرام انڈیا گاٹ لیٹنٹ کے مالک سمے رائنا کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے بعد حالات ان کے قابو سے باہر ہوچکے ہیں۔

یوٹیوبر رنویر الہ آبادیا کے والدین سے متعلق کنٹسٹنٹ سے نازیبا اور متنازع سوال کی وجہ سے بھارت میں ہونے والے ہنگامے پر انڈیا گاٹ لیٹنٹ کے بانی سمے رائنا نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے یوٹیوب سے اپنے پروگرام کی تمام ویڈیوز ڈیلیٹ کردی ہیں۔

اپنے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ پر جاری بیان میں سمے رائنا نے کہا کہ ’جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ میرے لیے بہت زیادہ ہو چکا ہے۔ میں نے اپنے چینل سے تمام ویڈیوز کو ہٹا دیا ہے۔ میرا واحد مقصد لوگوں کو ہنسانا اور اچھا وقت گزارنا تھا۔‘

سمے رائنا نے مزید لکھا کہ ’میں تمام ایجنسیوں کے ساتھ مکمل تعاون کروں گا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ان کی انکوائریوں کو منصفانہ طریقے سے انجام دیا جائے۔ شکریہ‘۔

یاد رہے کہ سمے رائنا کے اس شو میں لوگ اسٹینڈ اپ کامیڈی کیلئے حصہ لیتے ہیں جبکہ ججز کا ایک پینل ان کو مختلف ٹاسک دیتا ہے ان کا یہ شو ایک منفرد سیلف ریٹنگ فارمیٹ پیش کرتا ہے جہاں ہر کنٹسٹنٹ کو اپنی کارکردگی کی درجہ بندی کرنی ہوتی ہے۔ اگر ان کا سکور پینلسٹس (ججز) سے ملتا ہے، تو وہ ایپی سوڈ جیت جاتے ہیں اور نقد انعام حاصل کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

ائیر انڈیا حادثہ: بھارت نے برطانیہ میں لواحقین کو غلط لاشیں بھجوا دیں

نئی دہلی: ائیر انڈیا کے احمد آباد حادثے کے بعد بھارت کی جانب سے جاں بحق مسافروں کی شناخت میں سنگین غلطی سامنے آئی ہے، جس کے نتیجے میں برطانیہ میں متاثرہ خاندانوں کو ان کے پیاروں کی جگہ اجنبی افراد کی باقیات بھجوا دی گئیں۔

برطانوی میڈیا کے مطابق حادثے میں مرنے والوں کی لاشوں کی شناخت درست طریقے سے نہیں کی گئی، اور جب تابوت برطانیہ پہنچے تو کئی خاندانوں نے دعویٰ کیا کہ ان میں موجود لاشیں ان کے عزیزوں کی نہیں تھیں۔

ایک متاثرہ شخص، متن پٹیل، نے بتایا کہ اسے والدہ کی لاش کے بجائے کسی اور شخص کی باقیات دی گئیں، حالانکہ حادثے میں اس کے والد اور والدہ دونوں جاں بحق ہو گئے تھے۔

اس افسوسناک غلطی پر بھارت اور برطانیہ میں اعلیٰ سطحی تحقیقات جاری ہیں تاکہ یہ جانا جا سکے کہ لاشوں کی شناخت میں یہ فاش غلطی کیسے ہوئی۔

واضح رہے کہ 12 جون کو احمد آباد سے لندن جانے والا ائیر انڈیا کا طیارہ اڑان کے فوراً بعد گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ طیارے میں 242 افراد سوار تھے، جن میں سے 241 ہلاک ہو گئے، جن میں 53 برطانوی شہری شامل تھے۔ صرف ایک مسافر زندہ بچا تھا جو کہ 11-اے سیٹ پر بیٹھا تھا۔ طیارہ ایک میڈیکل کالج کی عمارت پر گرنے سے مزید 19 افراد بھی جاں بحق ہو گئے تھے۔

 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کا سوشل میڈیا کمپنیوں سے ڈیٹا شیئرنگ اور دہشت گردوں کے سوشل میڈیا اکاونٹس ڈیلیٹ کرنے کا مطالبہ
  • فساد قلب و نظر کی اصلاح مگر کیسے۔۔۔۔۔ ! 
  • احتجاج کیس:پی ٹی آئی کے کون کونسے کارکنان کو سزائیں ہوئیں ؟ تصاویر و تفصیلات سب نیوز پر
  • ائیر انڈیا حادثہ: بھارت نے برطانیہ میں لواحقین کو غلط لاشیں بھجوا دیں
  • کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی، ٹک ٹاک نے پاکستانیوں کی کروڑوں ویڈیوز ڈیلیٹ کردیں
  • پاکستانی صارفین کی ڈھائی کروڑ ٹک ٹاک ویڈیوز ڈیلیٹ
  • ٹک ٹاک نے تین ماہ میں پاکستانیوں کی کتنی ویڈیوز ڈیلیٹ کیں؟
  • دبئی میں بطور ویٹرس کام کرنے والی لڑکی مس یونیورس فلپائنز 2025 کی امیدوار کیسے بنی؟
  • دہلی ایئرپورٹ پر ایئر انڈیا کے طیارے میں آگ بھڑک اٹھی
  • بارشیں کب تک رہیں گی؟کہاں سیلاب کا خطرہ ہے؟محکمہ موسمیات نے آگاہ کردیا