UrduPoint:
2025-11-03@12:39:32 GMT

نیا سال بھی صحافیوں کے لیے امید افزا نہیں، سی پی جے

اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT

نیا سال بھی صحافیوں کے لیے امید افزا نہیں، سی پی جے

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 13 فروری 2025ء) صحافیوں کے حقوق کے لیے سرگرم تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (سی پی جے) نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا کہ گزشتہ سال حالیہ تاریخ میں صحافیوں کے لیے سب سے مہلک رہا، جس دوران کم از کم 124 صحافی مارے گئے۔ یہ تعداد 2023 کے مقابلے میں 22 فیصد زیادہ ہے اور 'بین الاقوامی تنازعات، سیاسی بدامنی اور عالمی سطح پر مجرمانہ سرگرمیوں میں اضافے‘ کی عکاسی کرتا ہے۔

غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے میں پانچ صحافی ہلاک

سی پی جے کی طرف سے ریکارڈ رکھے جانے کے آغاز کے بعد سے، جو تین دہائیوں پر محیط ہے، صحافیوں اور میڈیا کارکنوں کے لیے 2024 سب سے زیادہ مہلک سال تھا، جس میں 18 مختلف ممالک میں صحافیوں کی اموات ہوئیں۔

(جاری ہے)

سی پی جے نے بتایا کہ فلسطینی علاقے غزہ پٹی پر اسرائیلی حملوں کے دوران مجموعی طور پر 85 صحافی جان سے گئے، اور ''یہ تمام اموات اسرائیلی فوج کے ہاتھوں ہوئیں۔

‘‘ ان میں سے 82 صحافی فلسطینی تھے۔

سال دو ہزار چوبیس پاکستانی صحافیوں کے لیے کیسا رہا؟

سی پی جے کے مطابق پاکستان سمیت چھ ممالک میڈیا کارکنوں کے لیے مسلسل خطرناک ہیں۔

تنظیم کی سی ای او جوڈی گنزبرگ نے کہا، ''آج کی تاریخ میں یہ صحافیوں کے لیے سب سے زیادہ خطرناک وقت ہے۔‘‘

سی پی جے کے مطابق 2024 میں 24 صحافیوں کو خاص طور پر ان کے کام کی وجہ سے قتل کیا گیا۔

پاکستان کی صورت حال

سی پی جے کی رپورٹ کے مطابق سوڈان اور پاکستان 2024 میں چھ چھ صحافیوں کے قتل کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔ سوڈان میں ہلاکتیں ملک کی تباہ کن خانہ جنگی کی وجہ سے ہوئیں، جس سے ہزاروں افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔ پاکستان میں سیاسی بدامنی اور بڑھتی ہوئی میڈیا سنسرشپ کے ماحول میں ہلاکتوں میں اضافہ دیکھا گیا۔

سی پی جے کے مطابق پاکستان میں 2024 میں جان سے جانے والے چھ صحافیوں میں سے تین کو قتل کیا گیا۔ دو دیگر افراد کو عسکریت پسندوں کی سرگرمیوں کی کوریج کرنے کے بعد قتل کیا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے، ''پاکستان کی ایک طویل تاریخ ہے کہ وہ صحافیوں کے قتل کی تحقیقات میں ناکام رہا ہے اور کسی کا احتساب نہیں کیا گیا۔‘‘

میکسیکو، پاکستان، بھارت اور عراق میں ہلاکتوں کی تعداد نے ان ممالک میں صحافیوں کو درپیش شدید خطرات کو اجاگر کیا ہے، جس سے نمٹنے کے لیے ان میں سے کچھ ممالک میں قومی سطح پر کوششوں کے باوجود کئی دہائیوں کے دوران صحافیوں کو ہلاکتوں کا سامنا ہے۔

سی پی جے کا کہنا ہے کہ بھارت، جسے طویل عرصے سے پریس کے ساتھ اپنے سلوک پر تنقید کا سامنا ہے، میں گزشتہ سال کم از کم ایک صحافی کا قتل ریکارڈ کیا گیا، جبکہ میڈیا کارکنوں کے خلاف مسلسل دھمکیوں اور حملوں نے خوف کی فضا کو ہوا دی ہے۔

فری لانس صحافی سب سے زیادہ خطرے میں

رپورٹ کے مطابق فری لانس صحافی سب سے زیادہ خطرے میں رہے کیونکہ ان کے پاس وسائل کی کمی تھی اور 2024 میں جان سے جانے والے 43 صحافی فری لانسر تھے۔

میکسیکو، جو صحافیوں کے لیے دنیا کے خطرناک ترین ممالک میں شمار ہوتا ہے، میں پانچ صحافی جان سے گئے۔ وہاں صحافیوں کے تحفظ کے لیے طریقہ کار میں 'مسلسل خامیاں‘ پائی گئیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہیٹی میں، جہاں دو صحافیوں کی جانیں گئیں، شدید تشدد اور سیاسی عدم استحکام کے باعث صورت حال اس حد تک بگڑ چکی ہے کہ ''اب گینگ کھلے عام صحافیوں کی اموات کی ذمہ داری قبول کر رہے ہیں۔

‘‘

دیگر اموات میانمار، موزمبیق اور عراق جیسے ممالک میں بھی ہوئیں۔

صحافیوں کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری

سی پی جے نے کہا کہ صرف ایسے قتل ہی میڈیا کے خطرناک منظرنامے کے واحد اشاریے نہیں ہیں۔ 2024 میں صومالیہ، کیمرون یا افغانستان میں کوئی صحافی ہلاک نہیں ہوا، لیکن پھر بھی صحافیوں کو دیگر کئی اقسام کے دباؤ کا سامنا کرنا پڑا۔

افغانستان میں طالبان نے صحافیوں کو ڈرانے، سنسر کرنے اور گرفتار کرنے کا سلسلہ جاری رکھا۔

سی پی جے کا کہنا ہے کہ حکومتیں صحافیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے اور ان کے دائرہ اختیار میں یا اس کے تحت ہونے والے تمام حملوں، خاص طور پر قتل کی تحقیقات کے لیے بنیادی طور پر ذمہ دار ہیں۔

سی پی جے نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومتیں صحافیوں کے قتل کو عوامی سطح پر تسلیم کریں اور ان کی مذمت کریں، اور سیاسی بیان بازی سے پرہیز کریں جو صحافیوں کو ان کے کام کے لیے بدنام کرتی ہے اور ان کے تحفظ اور انصاف کی فراہمی کے لیے سیاسی عزم کو کم کرتی ہے۔

سی پی جے کا کہنا ہے کہ 2025 کے ابتدائی ہفتوں میں ہی چھ صحافی اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، جس سے نئے سال کے لیے بھی کوئی امید افزا صورت حال نظر نہیں آتی۔

ج ا ⁄ ص ز، م م (اے ایف پی، ڈی پی اے)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے صحافیوں کے لیے سب سے زیادہ صحافیوں کی صحافیوں کو ممالک میں کے مطابق سی پی جے کیا گیا قتل کی اور ان

پڑھیں:

امید ہے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی تعاون کی پیشکش کو قبول کریں گے، وزیر اعظم شہباز شریف

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم شہباز شریف نے دہشتگردی کے خاتمے کے لیے خیبر پختونخوا سمیت تمام صوبوں سے مل کر کام کرنے کی اپیل  کردی۔چترال میں دانش سکول کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں امن و اتحاد کا ثبوت دینا چاہیے، سیاست کریں لیکن ملک کی ترقی اور دہشتگردی کے خاتمے کیلیے ایک رہیں، سہیل آفریدی کو وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا منتخب ہونے پر فون پر مبارک باد دی، تعاون کی پیشکش کی، امید ہے وہ میری پیشکش کو قبول کریں گے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے معرکہ حق میں فیلڈ مارشل عاصم منیر اور افواج پاکستان کی بہادری کو سراہا، جنگ بندی میں اہم کردار ادا کرنے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا۔شہباز شریف نے کہا کہ چترال کےخوبصورت علاقے میں حاضر ہوا ہوں، خیبر پختونخوا کے عوام بہادر اور غیور ہیں، انہوں نے پاکستان کیلئے بڑی قربانیاں دی ہیں، چترال والوں کی حب الوطنی مثالی ہے، آپ نے پاکستان کی ترقی کیلئے عظیم کاوشیں کی ہیں، چترال کے عوام بہت مہذب اور پُرامن لوگ ہیں، چترال آکر بہت خوشی ہوئی۔

خیبرپختونخوا کابینہ کے 10 ارکان نے حلف اُٹھا لیا

 وزیراعظم  نے کہا کہ نواز شریف پورے ملک کی ترقی میں ہمیشہ مصروف رہتے تھے، نواز شریف کی کے پی کے ترقیاتی منصوبوں میں بہت دلچسپی ہوتی تھی، چترال کے عوام کیلئے خاص تحفہ لے کر آیا ہوں، دانش اسکول منصوبہ آپ کا حق ہے، یہ احسان نہیں، عام آدمی کے بچے اس دانش اسکول میں جائیں گے، تعلیمی معیار بہترین ہوگا، دانش اسکول میں تعلیم بالکل مفت ہوگی، وفاق آپ کے ساتھ بھر پور تعاون کرے گا۔شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کو عظیم بنائیں گے، پاکستان کو اللّٰہ تعالیٰ نے بے پناہ معدنیات سے نوازا ہے، نوجوان بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوا کر اثاثہ بنوائیں گے، چترال کے بچوں اور بچیوں کو بھی لیپ ٹاپس دیے جائیں گے۔وزیراعظم شہباز شریف نے چترال میں اسپتال بنانے کا اعلان  کیا اور کہا کہ اسلام آباد جاتے ہی چترال میں گیس پلانٹ کے آرڈر جاری کروں گا، چترا ل میں فی الفور گیس پلانٹ لگایا جائے گا۔

پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کی وجہ سے آزاد کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں ہماری جیت کو راتوں رات شکست میں تبدیل کیاگیا،بلاول بھٹو

مزید :

متعلقہ مضامین

  • الریاض میں مشتاق بلوچ کی جانب سے صحافیوں کے اعزاز میں عشائیہ
  • غزہ صحافیوں کے لیے خطرناک ترین خطہ ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
  • دنیا میں صحافی قتل کے 10 میں سے 9 واقعات غیر حل شدہ ہیں: انتونیو گوتریس
  • پنجاب حکومت صحافیوں کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے، وزیر اعلیٰ کا پیغام
  • وزیر اعلیٰ پنجاب کا صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن پر اہم پیغام
  • حق سچ کی آواز اٹھانے والے صحافیوں پر ظلم و تشدد بند ہونا چاہیے: مریم نواز
  • افغانستان ثالثی کے بہتر نتائج کی امید، مودی جوتے کھا کر چپ: خواجہ آصف
  • افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ
  • امید ہے سہیل آفریدی میری پیشکش قبول کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف
  • امید ہے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی تعاون کی پیشکش کو قبول کریں گے، وزیر اعظم شہباز شریف