سینیٹر فیصل واوڈا : فائل فوٹو 

سینیٹر فیصل واوڈا نے کراچی میں ٹریفک پولیس اور صحافی سے بدتمیزی کرنے والے ایف بی آر افسر کیخلاف کارروائی نہ کیے جانے پر اظہار افسوس کیا ہے۔

کراچی کی سڑک پر بغیر نمبر پلیٹ والی گاڑی میں گھومنے والے ایف بی آر افسر کی ٹریفک پولیس اور صحافی سے بدتمیزی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔

علی امین گنڈا پور زیادہ عرصے وزارت اعلیٰ پر نظر نہیں آرہے، فیصل واوڈا

فیصل واوڈا نے کہا کہ انہیں بانی پی ٹی آئی کو مزید چھ سے آٹھ ماہ تک ریلیف ملتا نظر نہیں آرہا۔

اس حوالے سے  سینیٹر فیصل واوڈا نے اپنے بیان میں کہا کہ اس ایف بی آر افسر کو صرف معطل کرنا کافی نہیں، نوکری سے برخاست کرنا ہوگا، حیران ہوں اب تک وزیراعظم، وزیر خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر نے اس افسر کو کیوں نہیں نکالا۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ عوام کے نوکر کا عوام سے جانوروں جیسا سلوک برداشت نہیں کیا جائے گا، اگر اس افسر کو برخاست کرنے کی کارروائی شروع نہیں کی گئی تو اس افسر کو سینیٹ فنانس کمیٹی میں بلاؤں گا، سینیٹ فنانس کمیٹی میں اس افسر کے ساتھ جو کچھ ہوگا اس پر پھر کوئی گلہ نہیں کرے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: فیصل واوڈا نے ایف بی آر افسر کو اس افسر

پڑھیں:

اسمبلی سے منظور ہونے سے پہلے ٹریفک وارڈن نے قانون کا نفاذ کیسے کردیا؟ رکن پنجاب اسمبلی امجد علی جاوید

پنجاب اسمبلی کے حکومتی رکن امجد علی جاوید نے ایوان میں انکشاف کیا ہے کہ ٹریفک وارڈن اور کانسٹیبل نے قانون سازی کے بغیر ایک شہری کو چالان کر کے گرفتار کیا اور حوالات میں بند کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ ‘ایک ٹریفک وارڈن نے اسمبلی کے بغیر ہی قانون بنا لیا ہے، ابھی تک 97 اے کا پنجاب اسمبلی سے نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا، نہ ہی کوئی قانون بنایا گیا ہے، تو ایک وارڈن نے کیسے مقدمہ درج کیا؟’

یہ بھی پڑھیے: بلوچستان میں غیرت کے نام پر خاتون کا قتل، پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع

امجد علی جاوید کا کہنا تھا کہ ‘جس نے خود ہی ہاؤس کا قانون استعمال کیا ہے، اگر ایسا ہی ہوتا رہا تو ایوان کی حیثیت ختم ہو جائے گی۔’

انہوں نے تجویز دی کہ معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں لے جایا جائے اور متعلقہ محکمے کے افسران سے وضاحت طلب کی جائے کہ کس اختیار کے تحت شہری پر مقدمہ درج کیا گیا اور محکمہ نے اب تک اس معاملے پر کیا کارروائی کی۔

امجد علی جاوید نے مزید کہا کہ ‘قانون بنائے بغیر کوئی غیر قانونی اقدام کرے تو اسے آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت سزا دی جا سکتی ہے۔ اے ایس آئی اور وارڈنز کو سزا دی جائے۔’

یہ بھی پڑھیے: فرنٹیئر کانسٹیبلری اب فیڈرل کانسٹیبلری ہوگی، طلال چوہدری

ان کا کہنا تھا کہ ‘جب تک نوٹیفکیشن نہ ہو، کوئی قانون نہیں بن سکتا، تو پھر کس نے اور کیوں 97 اے کا استعمال کیا؟ اگر اس غیر قانونی اقدام کو روکا نہ گیا تو مزید ایسے اقدامات کا راستہ کھل جائے گا۔’

امجد علی جاوید کے مطالبے پر پینل آف چیئرپرسن غلام رضا نے معاملہ کمیٹی کو بھیج دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پنجاب اسمبلی پنجاب پولیس ٹریفک پولیس

متعلقہ مضامین

  • سندھ: آن لائن فراڈ کے 286 مقدمات میں نامزد ملزمان کیخلاف کارروائیوں کا آغاز، 4 گرفتار
  • اداروں کیخلاف متنازع ٹوئٹ؛ اعظم سواتی پر فرد جرم کی کارروائی مؤخر
  • سینیٹ اجلاس: قائمہ کمیٹیوں کی کارروائی کیخلاف ہائیکورٹس کے حکم امتناع پر اظہار تشویش
  • اسمبلی سے منظور ہونے سے پہلے ٹریفک وارڈن نے قانون کا نفاذ کیسے کردیا؟ رکن پنجاب اسمبلی امجد علی جاوید
  • ایف بی آر افسر کی وائرل بدتمیزی کی ویڈیو پر فیصل واوڈا کا رد عمل سامنے آگیا
  • عدالتوں سے حکم امتناع ایوان بالا کی کارروائی میں مداخلت ہے، سینیٹ اجلاس میں بحث
  •  سینئر صحافی کی والدہ کے انتقال پر وزیراعلیٰ مریم نواز کا اظہار افسوس   
  • کون ہارا کون جیتا
  • عمران خان نے پارٹی میں انتشار پھیلانے والوں کیخلاف کارروائی کا کہا، علی امین گنڈاپور