ایف بی آر افسر کی وائرل بدتمیزی کی ویڈیو پر فیصل واوڈا کا رد عمل سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
کراچی:
ایف بی آر افسر کی کالے شیشے اور بغیر نمبر پلیٹ لگی گاڑی چلانے اور میڈیا سے بدتمیزی کرنے کی ویڈیو وائرل ہوگئی، سینیٹر فیصل واوڈا نے ویڈیو ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے افسر کو فوری طور پر برطرف کرنے کا مطالبہ کردیا۔
سماجی ویب سائٹ ایکس (ٹویٹر) پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کراچی میں ٹریفک پولیس اہلکاروں نے کالے شیشے والی ایک گاڑی کو روکا جس پر نمبر پلیٹ بھی نہیں تھی بعدازاں گاڑی سے ایف بی آر کا ایک افسر نکل آیا جس نے غیرقانونی اقدامات کے باوجود بازپرس پر میڈیا کو دیکھ کر ان سے بدتمیزی کی، کیمرا چھیننے کی کوشش کی، بدتمیزی کی جو میڈیا ورکرز نے ریکارڈ کرلی۔
ویڈیو سامنے آنے پر سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ میں حیران ہوں کہ ابھی تک وزیراعظم پاکستان اور خصوصی طور پر وزیر خزانہ اور چئیرمین ایف بی آر جن سے میرا ملک کی بہتری کیلئے بہت اچھا تعلق ہے انہوں نے اس ایف بی آر کے افسر کو نوکری سے نکالا کیوں نہیں۔
انہوں نے کہا کہ واضح کردوں کہ اس افسر کو صرف معطل نہیں بلکہ نوکری سے برخاست کرنا ہوگا جو عوام کا نوکر ہوتے ہوئے عوام سے جانوروں کی طرح سلوک کررہا ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ میں ملک سے باہر ہوں، وطن واپسی تک اگر اس افسر کو نوکری سے برخاست کرنے کی کارروائی شروع نہیں کی گئی تو سینیٹ کی فنانس کمیٹی میں جس کا میں خود ممبر ہوں، میں اسے سینیٹ میں بلا کر جو کروں گا پھر کوئی گلہ نہ کرے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فیصل واوڈا افسر کو ایف بی
پڑھیں:
پاکستان آئیڈل میں جج بننے پر تنقید، فواد خان کا ردعمل آگیا
پاکستان کے نامور اداکار اور گلوکار فواد خان نے رئیلیٹی شو 'پاکستان آئیڈل' میں بطور جج شامل ہونے پر ہونے والی تنقید پر آخر کار جواب دے دیا۔10 سال بعد پاکستان آئیڈل کی واپسی نے ناظرین کی دلچسپی بڑھا دی ہے، اس بار ججز کے پینل میں راحت فتح علی خان، زیب بنگش، بلال مقصود اور فواد خان شامل ہیں۔تاہم فواد خان کو شو میں جج کے طور پر شامل کیے جانے پر انتظامیہ پر سخت تنقید کی جارہی ہے، لوگوں کا کہنا ہے کہ فواد ایک اداکار ہیں تو انہیں کس لیے اتنے بڑے شو کا جج بنایا گیا؟ جب کہ بہت سے دیگر گلوکار ہیں جنہیں جج نہیں بنایا گیا۔سوشل میڈیا پر گردش کرتی ایک ویڈیو میں ایک رپورٹر نے فواد خان سے سوال کیا کہ قوم جاننا چاہتی ہے کہ پاکستان آئیڈل میں جج بننے کا تجربہ کیسا ہے؟فواد خان نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ قوم وہ سب جانتی ہے جو وہ جاننا چاہتی ہے، آج کل سب کو سب کچھ معلوم ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان آئیڈل ایک تفریحی پلیٹ فارم ہے جو نوجوان گلوکاروں کو اپنی صلاحیت دکھانے کا موقع دیتا ہے، جب میں اس چیئر پر بیٹھتا ہوں تو مجھے ہمیشہ ’بیٹل آف دی بینڈز‘ کے دن یاد آتے ہیں، یہ ہمیشہ ایک تفریحی پلیٹ فارم رہا ہے جس نے کئی باصلاحیت فنکاروں کو متعارف کرایا، میں وہاں بطور سامع بیٹھتا ہوں۔فواد خان نے مزید کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ آخر میں صرف ایک شخص جیتتا ہے، مگر میں ہمیشہ یہی کہتا ہوں کہ اسٹیج پر آنا ہی سب سے بڑی کامیابی ہے، دنیا اب آپ کو جانتی ہے اور یہ موقع دراصل پہچان کا ذریعہ ہے۔یاد رہے کہ یہ ویڈیو اُس وقت وائرل ہوئی جب لاہور میں ان کی آنے والی فلم نیلوفر کے میوزک لانچ کے موقع پر ایک اور کلپ منظر عام پر آیا۔ فواد خان نے وہاں مزاحیہ انداز میں کہا کہ نہیں، میں نے کوئی گانا نہیں گایا، پاکستان مجھے گانے نہیں دے رہا۔یاد رہے کہ حال ہی میں گلوکارہ حمیرا ارشد نے پروگرام کے پروڈیوسرز پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے موسیقی کے ماہرین کے بجائے شہرت رکھنے والے چہروں کو ترجیح دی ہے، اگرچہ انہوں نے فواد خان کا نام نہیں لیا، مگر ان کے بیان کو فواد سے جوڑا گیا۔دوسری جانب فواد خان کے مداحوں نے ان کے دفاع میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ فواد ماضی میں بینڈ اینٹیٹی پیراڈائم (EP) کے مرکزی گلوکار رہ چکے ہیں، جنہوں نے 2000 کی دہائی میں مقبول نغموں سے پاکستانی راک میوزک کو نئی جہت دی۔