مستونگ: قومی شاہراہ پر بلوچستان کانسٹیبلری کے افسر کی گاڑی پر فائرنگ، اہلکار شہید، 2 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
مستونگ(نیوز ڈیسک) مستونگ میں بلوچستان کانسٹیبلری کے افسر کی گاڑی پر حملے میں 2 اہلکار شہید اور 2 زخمی ہوگئے۔
ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے بتایا کہ فائرنگ کا مستونگ میں قومی شاہراہ پر پیش آیا، فائرنگ کے نتیجے میں بلوچستان کانسٹیبلری کا ایک اہلکار شہید اور 2 زخمی ہوگئے، جنہیں فوری طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
شاہد رند نے بتایا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق حملے میں قائم مقام ڈی ایس پی کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا ہے، سیکیورٹی فورسز جائے وقوع پر موجود ہیں جبکہ علاقے کی ناکہ بندی کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی گئی۔
دریں اثنا پولیس حکام کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے نتیجے میں شہید اہلکاروں کی تعداد 2 ہوگئی ہے جن میں ایکٹنگ ڈی ایس پی عبد الرزاق اور سپاہی راز محمد شامل ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق حملے میں زخمی اہلکاروں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے اور ملزمان کی تلاش جاری ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پشاور کے سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکے سے ایک اہلکار شہید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: یونیورسٹی روڈ پر واقع کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے تھانے میں زوردار دھماکے کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید اور دو دیگر زخمی ہوگئے۔ واقعہ کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فوری طور پر جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا۔
دھماکا سی ٹی ڈی تھانے کے اسلحہ خانے میں ہوا، جہاں پرانے دھماکا خیز مواد کے اچانک پھٹنے سے زوردار دھماکا ہوا۔ سی سی پی او پشاور کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ یہ دھماکا کسی بیرونی حملے کا نتیجہ نہیں بلکہ اندر موجود پرانے بارودی مواد کے پھٹنے سے ہوا۔ دھماکے کے بعد آگ نے اسلحہ خانے میں موجود دیگر گولہ بارود کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا، جس کے باعث مزید دھماکے ہوئے اور عمارت کا ایک حصہ منہدم ہوگیا۔
پولیس حکام کے مطابق تھانے میں موجود تمام ملزمان کو فوری طور پر سی ٹی ڈی ہیڈکوارٹرز منتقل کردیا گیا ہے، جبکہ تھانے اور اردگرد کے علاقے کو مکمل طور پر سیل کرکے کلیئرنس آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔ بم ڈسپوزل یونٹ، فائر بریگیڈ اور ریسکیو کی ٹیمیں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ ابتدائی طور پر واقعہ کو دہشت گردی کا نتیجہ قرار نہیں دیا گیا۔