مستونگ میں آپریشن، میجر، سپاہی شہید، فتنہ الہندوستان کے 3 دہشت گرد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
اسلام آباد(خبر نگار خصوصی +اپنے سٹاف رپورٹر سے ) سکیورٹی فورسز نے مستونگ میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن بھارتی پراکسی فتنۃ الہندوستان سے تعلق رکھنے والے دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کیا گیا۔ آپریشن میں سکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا۔ آپریشن کے دوران تین دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔ فائرنگ کے تبادلے میں میجر زیاد سلیم اور سپاہی ناظم حسین شہید ہوئے۔31 سالہ میجر زیاد سلیم کا تعلق خوشاب، سپاہی ناظم حسین کا تعلق جہلم سے ہے۔ سکیورٹی فورسز کا علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ سکیورٹی فورسز دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں۔ بہادر جوانوں کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید تقویت دیتی ہیں۔ علاوہ ازیں صدر آصف زرداری اور وزیراعظم شہبازشریف نے فتنۃ الہندوستان کے دہشتگردوں کی ہلاکت پر فورسز کی تعریف کی۔ جام شہادت نوش کرنے والے میجر اور سپاہی کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔علاوہ ازیں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے مستونگ میں فتنۃ الہندوستان کے دہشتگردوں کے خلاف بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے میجر زیاد سلیم اور سپاہی ناظم حسین کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا ہے اور خاندان کے سوگواران کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سکیورٹی فورسز
پڑھیں:
کیچ میں دھماکہ ‘ کیپٹن سمیت 5اہلکار شہید ‘ 5دہشت گرد ہلاک : خیبر پی کے ‘ 31فتنہ خوارج مارے گئے
اسلام آباد‘راولپنڈی‘ پشاور (نامہ نگار+خبر نگار خصوصی +آئی این پی) خیبر پی کے میں سکیورٹی فورسز کی جانب سے انٹیلی جنس بنیادوں پر2 مختلف کارروائیوں میں بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 31 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق13 اور 14 ستمبر کو سکیورٹی فورسز نے خیبر پی کے میں2 مختلف کارروائیاں کیں۔ ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے ضلع لکی مروت میں انٹیلی جنس بنیاد پر آپریشن کیا گیا جس میں سکیورٹی فورسز نے خوراج کے ٹھکانوں کو موثر انداز میں نشانہ بنایا۔ آئی ایس پی آر نے بتایا لکی مروت میں دہشت گردوں سے شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد14 بھارتی پراکسی یافتہ خوارج کو ہلاک کیا گیا۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق سکیورٹی فورسز کی جانب سے دوسری کارروائی ضلع بنوں میں کی گئی، جہاں سکیورٹی فورسز نے فائرنگ کے تبادلے میں مزید 17 خارجی دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا۔ آئی سی پی آر کا مزید کہنا تھا کسی بھی بھارتی سرپرست خوارج کے خاتمے کیلئے علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ ملک سے بھارتی سرپرستی میں دہشتگردی کی لعنت کو مکمل طور پر ختم کیا جائے گا۔ خیبر پی کے میں ایک ہزار 351 خطرنک اور انتہائی مطلوب دہشتگردوں کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے جن کے سروں کی قیمت مجموعی طور پر4 ارب 14 کروڑ 10 لاکھ روپے مقرر کردی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق خیبر پی کے میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی ) نے ایک ہزار351 خطرناک اور انتہائی مطلوب دہشت گردوں کی فہرست محکمہ داخلہ کو ارسال کر دی۔ ترجمان سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ تمام انتہائی مطلوب دہشت گردوں کے سروں کی قیمتیں مقرر کی گئی ہیں، دہشت گردوں کے سروں کی مجموعی قیمت4 ارب14 کروڑ10 لاکھ مقرر کی گئی ہے۔ سی ٹی ڈی کی جانب سے ارسال کی گئی فہرست کے مطابق پشاور میں انتہائی مطلوب دہشتگردوں کی تعداد 185 اور ضلع بنوں میں 117 ہیں۔ فہرست کے مطابق شمالی وزیرستان میں 129 دہشت گرد، ڈی آئی خان میں 111، سوات میں 107، مردان میں 51، ضلع کرک میں 72 ،کوہاٹ میں 65 اور باجوڑ میں42 دہشتگرد انتہائی مطلوب ہیں۔ سی ٹی ڈی کی جانب سے مزید بتایا گیا کہ دہشت گردوں کی فہرست میں کوئی خاتون دہشتگرد شامل نہیں ہے۔ اس سے قبل، فروری میں حکومت خیبر پختونخوا نے کرم میں فائرنگ کرنے والے دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر کی تھی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق کرم میں14 دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر کی گئی ہے، سب سے زیادہ دہشت گرد کاظم کے سر کی قیمت تین کروڑ روپے مقرر کی گئی ہے۔ لکی مروت اور بنوں میں انٹیلی جنس اطلاعات پر سکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائیوں اور 31 خوارج کو ہلاک کرنے پر وزیراعظم شہباز شریف نے جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
راولپنڈی(نوائے وقت رپورٹ) بلوچستان کے ضلع کیچ میں آئی ای ڈی دھماکے میں کیپٹن سمیت پانچ جوان شہید جبکہ کلیئرنس آپریشن میں فتنہ الہندوستان کے پانچ دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق کیچ کے علاقے شیر بندی میںسکیورٹی فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ شہدا میں کیپٹن وقار احمد ، نائیک اسمت اللہ، لانس نائیک جنید احمد، خان محمد اور سپاہی محمد ظہور شامل ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق کلیئرنس آپریشن کے دوران بھارتی پراکسی نیٹ ورک ’’فتنہ الہندستان‘‘ کے 5 دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا جبکہ علاقے میں سرچ اور سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی دیگر بھارتی سرپرست دہشت گرد کو بھی انجام تک پہنچایا جا سکے۔