موساد کے "قیدیوں و لاپتہ افراد کے محکمے" کے سابق سربراہ نے غزہ کے بارے انتہاء پسند امریکی صدر کے منصوبے کو غیر حقیقت پسندانہ اور ایک ایسے "ناکام دلال" کی زبان کا پھسلنا قرار دیا ہے کہ جسے فلسطینی عوام و خطے کے حالات کے بارے ذرہ برابر بھی سمجھ بوجھ نہیں! اسلام ٹائمز۔ غاصب صیہونی رژیم کے معروف سیاستدان اور اسرائیلی جاسوس تنظیم موساد کے سابق افسر رامی ایگر نے غزہ کی پٹی کے بارے انتہاء پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے "غیر حقیقت پسندانہ" قرار دیا ہے۔ اس حوالے سے صیہونی میڈیا کے ساتھ گفتگو میں موساد کے "قیدیوں و لاپتہ افراد کے محکمے" کے سابق سربراہ رامی ایگر نے غزہ کی پٹی کے بارے ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کو "شکست خوردہ رئیل اسٹیٹ ایجنٹ" کی "زبان کا پھسلنا" قرار دیا اور زورد دیتے ہوئے کہا ہے کہ صرف واحد اسرائیل ہی ہے جو اس ایجنٹ (ٹرمپ) کا مشتاق ہے کیونکہ وہ اسے "ناممکن خواب" دکھاتا ہے!

صیہونی ای مجلے آئی24 نیوز (i24NEWS) کے ساتھ انٹرویو میں رامی ایگر نے واضح الفاظ میں کہا کہ جب وہ (ٹرمپ) غزہ کے لوگوں کو بے دخل کر دینے کی بات کرتا ہے تو آپ کو اس کی بات صرف سننا ہو گی کیونکہ آپ دیکھیں گے کہ یہ بات حقیقت سے بالکل دور ہے! غاصب صیہونی سیاستدان نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کے لوگوں کے لئے ٹرمپ کی دھمکیاں اور جہنم؛ اسرائیلی جہنم کے مقابلے میں کچھ نہیں۔۔ کیونکہ ٹرمپ ایسا صرف اور صرف اسرائیلی قیدیوں کی وجہ سے نہیں کہہ رہا بلکہ اس لئے کہہ رہا ہے کہ امریکہ، غزہ میں جاری جنگ کے باعث اپنی پالیسیوں پر عملدرآمد نہیں کر سکتا لہذا وہ جس طرح سے حماس پر سخت گیر ہے، اسی طرح سے تل ابیب پر بھی سخت گیر ہو گا اور جنگ کو بالآخر روک دے گا اور ہم معاہدے کے دوسرے مرحلے تک بھی جا پہنچیں گے اور یہی ٹرمپ کا ہدف ہے!!

موساد کے سابق اعلی عہدیدار نے زور دیتے ہوئے کہا کہ غزہ کے لئے ٹرمپ کا مجوزہ منصوبہ؛ فلسطینیوں یا عربوں کو سمجھنے میں اس کی ناکامی کے ساتھ ساتھ اس خطے کی بنیادی سمجھ بوجھ کے فقدان کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ صیہونی سیاستدان نے کہا کہ اگر ٹرمپ نے تل ابیب کے لوگوں کو گرین کارڈ کی پیشکش کی ہوتی تو اس پیشکش کا غاصب صیہونیوں کی جانب سے خیر مقدم، غزہ کے لوگوں کی جانب سے اس پیشکش کے خیر مقدم سے کہیں زیادہ ہوتا۔ رامی ایگر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ (غزہ کے باسی) وہ لوگ ہیں کہ جو اپنی سرزمین کے لئے لڑ رہے ہیں اور وہ اسے ہرگز نہیں چھوڑیں گے! اسرائیلی سیاستدان کا کہنا تھا کہ میں حیران ہوں کہ اسرائیل غزہ کے لوگوں کو بے دخل کر دینے پر مبنی ٹرمپ کے منصوبے کو سنجیدگی سے کیسے لیتا ہے!! اپنی گفتگو کے آخر میں موساد کے سابق اہلکار نے تاکید کی کہ نتن یاہو کہ جو اپنے تئیں تجربہ کار بھی ہے؛ نے ہی ہمیں اس سرنگ میں لے جا کر پھنسایا ہے جہاں ہم حماس کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہیں تاکہ وہ ہمارے قیدیوں کو رہا کرے!!

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: غزہ کے لوگوں رامی ایگر نے کے منصوبے موساد کے کے سابق کے بارے کہا کہ

پڑھیں:

نواز شریف اور شہباز شریف ماحول خراب کرنے والوں کو سمجھائیں، شرجیل میمن

پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینئر وزیر سندھ نے کہا کہ احتجاج کرنا آئینی اور قانونی حق ہے لیکن سڑکوں کو بلاک نہ کریں، ٹرکوں میں مویشی پھنسے ہوئے ہیں ان کو خوراک نہیں پہنچ پا رہی ہے، ایکسپورٹ کا سامان پہنسا ہوا ہے، میری التجا ہے کہ لوگوں کا خیال کریں، احتجاج کو پرامن رکھیں۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے کچھ وزراء بیان بازی کر رہے ہیں، شہباز شریف اور نواز شریف اپنے لوگوں کو سمجھائیں، یہی روش رہی تو بات نہیں بنی گی۔ کراچی میں پارٹی کے سینئر رہنما ناصر حسین شاہ اور عاجز دھامراہ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ متنازع کنالز پر پیپلز پارٹی کا واضح موقف رہا ہے، کوشش ہے کہ مسئلے کو حل کیا جائے، لوگوں کے جائز خدشات ہیں، نگراں حکومت کے دوران ارسا نے سرٹیفکیٹ جاری کیا اور کہا کہ کنالز بنائیں پانی موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی سندھ کے نمائندے نے مخالفت کی تھی، جو لوگ کہتے ہیں پیپلز پارٹی بعد میں جاگی ہمارے پاس رکارڈ موجود ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ نے مخالفت کی، سولہ جون کو وزیراعلیٰ نے سمری سائن کی اور تین جولائی کو سمری وفاق کو پہنچ چکی تھی۔

شرجیل میمن نے کہا کہ ہمارے پاس سارے خطوط موجود ہیں جو ہم نے کنالز کی مخالفت کی، پیپلز پارٹی کا یہی موقف ہے کہ متنازعہ کنالز نہیں بنائے جائیں، جہاں سے آپ پانی لیتے ہیں ان کو بھی بتا دیں کہ ہم آپ کا پانی لے رہے ہیں، صدر مملکت نے جوائنٹ سیشن میں کہا کہ ہم اس منصوبے کو سپورٹ نہیں کر سکتے، پہلے دن سے کنالز کے معاملے پر پیپلز پارٹی کا واضح موقف ہے، جہاں جہاں ہماری میٹنگز ہوئی وہاں ہم نے مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں زیر زمین پانی میٹھا موجود ہے اس سے کاشتکاری ہوسکتی ہے، رانا ثنااللہ کا دو دن پہلے فون آیا اور انہوں نے کہا وزیر اعظم صاحب اس معاملے کو حل کرنا چاہتا ہیں، رانا ثنااللہ سے کل اور آج بھی بات ہوئی، شہباز شریف پوری ملک کے وزیر اعظم ہیں، لوگوں کے خدشات ختم کرنے چاہیئے۔ سینئر وزیر نے کہا کہ ملک عوام کے ساتھ ہوتا ہے، اکانوے کے معاہدے کے تحت بھی ہمیں ہانی نہیں مل رہا ہے، قانونی اور آئینی طور پر جو ہمارا پانی کا شیئر بنتا ہے وہ دے دیں۔

انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنا آئینی اور قانونی حق ہے لیکن سڑکوں کو بلاک نہ کریں، ٹرکوں میں مویشی پھنسے ہوئے ہیں ان کو خوراک نہیں پہنچ پا رہی ہے، ایکسپورٹ کا سامان پہنسا ہوا ہے، میری التجا ہے کہ لوگوں کا خیال کریں، احتجاج کو پرامن رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر ن لیگ کے سنجیدہ لوگوں سے بات ہورہی ہے اور کچھ وزرا بیان بازی کر رہے ہیں، وہ لوگ غیر سیاسی ہیں جو اس طرح کی باتیں کر رہے ہیں، سیاستدان اس صورتحال میں معاملے کو ٹھنڈا کرتے ہیں۔ شرجیل میمن نے کہا کہ رانا ثنااللہ نے بات کی ہم خوش آئین قرار دیتے ہیں، اگر ہمارے طرف سے بھی شعلہ بیانی ہوئی تو بات بنے گی نہیں، شہباز شریف اور نواز شریف اپنے لوگوں کو سمجھائیں، ن لیگ اپنی وزراء کو سمجھائے ورنہ پھر شاید ہم اپنے ترجمانوں کو روک نہ سکیں، یہی روش رہی تو بات نہیں بنی گی۔

متعلقہ مضامین

  • عمران، بشریٰ بی بی کی بریت بارے جلد سماعت کیلئے دائر درخواستوں پر کل سماعت ہوگی
  •  سندھ طاس معاہدے کی منسوخی کے اعلان کیخلاف سیاسی رہنما اور قانونی ماہرین یک زبان
  • دھاندی سے بنی وفاقی و صوبائی حکومتیں ناکام ہوچکیں، کے پی میں حکومت کی رٹ ہی نہیں ، فضل الرحمان
  • وفاقی حکومت ناکام ہوچکی کے پی میں حکومت کی رٹ ہی نہیں ہے، فضل الرحمان
  • پی ایس ایل یا آئی پی ایل؛ رمیز کی زبان پھر پھسل گئی
  • ن لیگی وزرا ء بیان بازی کر رہے ہیں، شہباز شریف سمجھائیں،شرجیل میمن
  • نواز شریف اور شہباز شریف ماحول خراب کرنے والوں کو سمجھائیں، شرجیل میمن
  • ’وہ عیسائی نہیں ہوسکتا‘ پوپ فرانسس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں ایسا کیوں کہا؟
  • کینال معاملے پر لوگوں کے تحفظات جائز ہیں: شرجیل میمن
  • بلوچستان میں کالج یونیورسٹی موجود؛ ڈسکرمینشن موجود نہیں تو جنگ کیا ہے ؛ سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ