اسلام آباد:جمعیت علماء اسلام ( جے یو آئی ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سیاستدانوں کو ملکی نظام سے بے دخل کیا جا رہا ہے، سیاسی کھیل کھیلے گئے، اپوزیشن کو تقسیم کرنے کی کوشش کی گئی۔
ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 26 ویں ترمیم کے ذریعے شب خون مارا گیا لیکن ہم نے مقابلہ کیا، عدلیہ کو اپنی لونڈی بنانے کی کوشش کی گئی، ہم نے آئینی ترمیم کے ابتدائی مسودے کو مسترد کیا، سیاسی لوگ ہیں بات چیت پر یقین رکھتے ہیں۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ 26 ویں ترمیم کی 56 شقیں تھیں، ہم نے حکومت کو 36 شقوں سے دستبردار کیا اور ہم حکومت کو 22 شقوں پر لے کر آئے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس اور ججز کی تقرری کیلئے 18 ویں ترمیم کے ذریعے پارلیمنٹ کو اختیار دیا گیا تھا، 19 ویں ترمیم کے ذریعے پارلیمنٹ کے اس حق کو ختم کیا گیا، آج پھر ہم نے پارلیمنٹ کے اُس حق کو واپس شامل کیا، جب ملٹری کورٹ کو آئین کے ذریعے ہم سے نہیں منوایا گیا تو ایکٹ کے ذریعے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی کھیل کھیلے گئے، اپوزیشن کو تقسیم کرنے کی کوشش کی گئی، جے یو آئی اور پی ٹی آئی کو دوبارہ لڑانے کی کوشش کی گئی ، مسائل اب بھی بہت زیادہ ہیں، 2 صوبوں کی صورتحال خراب ہے، دونوں صوبے انتظامی لحاظ سے ملک سے کٹ چکے ہیں، دوںوں صوبوں میں کوئی حکومتی رٹ برقرار نہیں، ان صوبوں میں مسلح گروپوں کا قبضہ ہے اور گلیوں ، بازاروں اور علاقوں کو کنٹرول کر رہے ہیں۔
انہوں نے   کہا کہ کچھ لوگ نظریات کی جنگ لڑتے ہیں اور کچھ لوگ اپنی اتھارٹی کی جنگ لڑتے ہیں، سیاستدانوں کو ملکی نظام سے بے دخل اور پارلیمنٹ کو کمزور کیا جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان کی کوشش کی گئی ویں ترمیم ترمیم کے کے ذریعے

پڑھیں:

حشد الشعبی عراق کی سلامتی کی ضامن ہیں، عراقی سیاستدان

پارلیمنٹ میں کوآرڈینیشن فریم ورک اتحاد کے نمائندے مختار الموسوی نے کہا ہے کہ حشد الشعبی ملک کے استحکام کے تحفظ کے لیے ایک اہم سیکورٹی ستون ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ عراقی پارلیمنٹ کے ایک نمائندے نے ملک میں حشد الشعبی کے اہم کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فورسز ملک کی سلامتی کا ستون ہیں۔ عراقی پارلیمنٹ میں کوآرڈینیشن فریم ورک اتحاد کے نمائندے مختار الموسوی نے کہا ہے کہ حشد الشعبی ملک کے استحکام کے تحفظ کے لیے ایک اہم سیکورٹی ستون ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ فورسز عراق کے اندر پائیدار سلامتی کی ضامن ہیں، وزارت داخلہ اور دفاع ان کے تعاون کے بغیر کام نہیں کر سکتے، حشد الشعبی نے خطے میں فوجی مساوات کو کامیابی سے تبدیل کیا اور داعش کے منصوبوں کو ناکام بنایا، ان قربانیوں کی روشنی میں تنظیم کے قانون کو پارلیمنٹ میں منظور کیا جانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ حشد الشعبی ملک کی مسلح افواج کا حصہ ہیں، جو 2014 میں آیت اللہ سیستانی کے فتوے کے ساتھ داعش کیخلاف لڑنے کے لیے منظم کی گئی تھیں۔  

متعلقہ مضامین

  • پارلیمنٹ میں قرآن و سنت کے منافی قانون سازی عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، حافظ نصراللہ چنا
  • کمزور کمیونٹیز کی مدد کیلئے سماجی پروگرام جاری رکھے جائیں: یوسف رضا گیلانی 
  • حشد الشعبی عراق کی سلامتی کی ضامن ہیں، عراقی سیاستدان
  • امت مسلمہ کے مابین باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے، فضل الرحمان
  • پی ٹی آئی میں منافق لوگ موجود، پارٹی کو کمزور کر رہے ہیں، علی امین گنڈا پور
  • مولانا فضل الرحمان کا قطر کے سفارتخانے کا دورہ، مسلمہ امہ کے درمیان دفاعی معاہدے کی ضرورت پر زور
  • امت مسلمہ کے مابین باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے،مولانا فضل الرحمان
  • فضل الرحمان کا قطر کے سفارتخانے کا دورہ، امت مسلمہ کے درمیان دفاعی معاہدے کی ضرورت پر زور
  • امت مسلمہ کو باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے، مولانا فضل الرحمان
  • سی سی ڈی کے قیام کیخلاف درخواست، لاہورہائیکورٹ نے وکیل کو پٹیشن میں ترمیم کی مہلت دیدی