انگلش پریمیئر لیگ میں فٹبال فیلڈ اکھاڑا بن گئی، کھلاڑی گتھم گتھا
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
گُوڈیسن پارک میں کھیلے گئے پریمیئر لیگ کے آخری مرزی سائیڈ ڈربی کا اختتام ایورٹن کے لیورپول کے خلاف انجری ٹائم میں دوسرا گول اسکور کرتے ہوئے میچ 2-2 سے ڈرا کرتے ہوئے انتہائی ڈرامائی انداز میں ہوا۔
مقررہ 90 منٹ کے کھیل کے بعد پانچ منٹ کا ایکسٹرا ٹائم دیا گیا لیکن آن فیلڈ انجری کی وجہ سے اضافی وقت کو بڑھا دیا گیا جس کے نتیجے میں ایورٹن کے جیمز ٹارکوسکی نے 98 ویں منٹ میں برتری کو برابر کیا۔
گول کے بعد ایورٹن کے مداح پچ پر اتر آئے اور کھلاڑیوں کے ساتھ جشن منانے لگے۔ ریفری نے گول کی تصدیق کے لیے ٹیکنالوجی کی مدد لی اور تصدیق کے بعد دوسری بار جشن منایا گیا۔
لیکن تنازع تب کھڑا ہوا جب فُل ٹائم کی سیٹی بجنے کے بعد ایورٹن کے عبدالائے ڈوکور بھاگ کر لیورپول کے مداحوں کے سامنے گئے اور جشن منانے لگے۔
لیورپول کے کرٹس جونز، ایورٹن کے مڈفیلڈر کی جانب دوڑ کر گئے اور ان کو پیچھے سے پکڑ لیا اور پھر دونوں کھلاڑی گتھم گتھا ہوگئے جن کو بعد ازاں دیگر کھلاڑیوں نے چھڑایا۔
دونوں کھلاڑیوں کو ریفری مائیکل اولیور نے دوسرا پیلا کارڈ دکھایا۔
تنازع یہیں نہیں تھما بلکہ کھلاڑیوں کو ٹھنڈا کرنے کے لیے اسٹیورڈز کو بلانا پڑا۔لیورپول کے منیجر آرنے سلاٹ ریفری سے گول کے متعلق بات کرنے آہی رہے تھےکہ ریفری نے ان کو دیکھ کر لال کارڈ دِکھا دیا، جس کے بعد وہ دو میچز تک بچ پر نہیں آسکیں گے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مظفر آباد میں 2 روزہ ویمن ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ کا انعقاد
مظفرآباد:مظفر آباد میں 2 روزہ بنیان المرصوص ایچ ای سی انٹرا یونیورسٹی ویمن ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ اختتام پذیر ہوگئی۔
ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ کا انعقاد حکومت آزاد کشمیر، پاک فوج اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے باہمی اشتراک سے کیا گیا جس میں ملک بھر سے 18 یونیورسٹیز کی خواتین کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔
فائنل میچ میں کنیئرڈ یونیورسٹی لاہور نے پنجاب یونیورسٹی کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست دے دی، اختتامی تقریب میں خواتین کھلاڑیوں نے مارچ پاسٹ کیا اور یونیورسٹی بینرز کے ساتھ پاکستان اور آزاد کشمیر کے جھنڈے لہرائے، بہترین کارکردگی دکھانے والی کھلاڑیوں کو میڈلز جبکہ فاتح اور رنراپ ٹیموں کو ٹرافیاں دی گئیں۔
ٹورنامنٹ میں شریک ملک بھر کی یونیورسٹیز کی طالبات کا کہنا تھا کہ مظفرآباد میں پاکستانی یونیورسٹیز کی طالبات کو جمع کرنا علامت ہے کہ کشمیری ہمیشہ پاکستان کیساتھ کھڑے ہیں، ہم نے بنیان المرصوص میں بھی دکھا دیا کہ کشمیر اور پاکستان ایک ہیں۔
طالبات نے کہا کہ ٹیموں کو محفوظ ماحول دیا گیا جس سے لڑکیوں کو اس فیلڈ میں مزید آگے آنے کا حوصلہ ملا ہے، کھیلوں کے ایسے مقابلے اور بھی ہونے چاہیں تاکہ لڑکیاں آگے آ سکیں۔