گُوڈیسن پارک میں کھیلے گئے پریمیئر لیگ کے آخری مرزی سائیڈ ڈربی کا اختتام  ایورٹن کے لیورپول کے خلاف انجری ٹائم میں دوسرا گول اسکور کرتے ہوئے میچ 2-2 سے ڈرا کرتے ہوئے انتہائی ڈرامائی انداز میں ہوا۔

مقررہ 90 منٹ کے کھیل کے بعد پانچ منٹ کا ایکسٹرا ٹائم دیا گیا لیکن آن فیلڈ انجری کی وجہ سے اضافی وقت کو بڑھا دیا گیا جس کے نتیجے میں ایورٹن کے جیمز ٹارکوسکی نے 98 ویں منٹ میں برتری کو برابر کیا۔

گول کے بعد ایورٹن کے مداح پچ پر اتر آئے اور کھلاڑیوں کے ساتھ جشن منانے لگے۔ ریفری نے گول کی تصدیق کے لیے ٹیکنالوجی کی مدد لی اور تصدیق کے بعد دوسری بار جشن منایا گیا۔

لیکن تنازع تب کھڑا ہوا جب فُل ٹائم کی سیٹی بجنے کے بعد ایورٹن کے عبدالائے ڈوکور بھاگ کر لیورپول کے مداحوں کے سامنے گئے اور جشن منانے لگے۔

لیورپول کے کرٹس جونز، ایورٹن کے مڈفیلڈر کی جانب دوڑ کر گئے اور ان کو پیچھے سے پکڑ لیا اور پھر دونوں کھلاڑی گتھم گتھا ہوگئے جن کو بعد ازاں دیگر کھلاڑیوں نے چھڑایا۔

دونوں کھلاڑیوں کو ریفری مائیکل اولیور نے دوسرا پیلا کارڈ دکھایا۔

تنازع یہیں نہیں تھما بلکہ کھلاڑیوں کو ٹھنڈا کرنے کے لیے اسٹیورڈز کو بلانا پڑا۔لیورپول کے منیجر آرنے سلاٹ ریفری سے گول کے متعلق بات کرنے آہی رہے تھےکہ ریفری نے ان کو دیکھ کر لال کارڈ دِکھا دیا، جس کے بعد وہ دو میچز تک بچ پر نہیں آسکیں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایورٹن کے کے بعد

پڑھیں:

وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے ہیں، میرا کیریئر بھی تباہ کیا؛ عمر اکمل

عمر اکمل نے اپنے کیریئر کو تباہ کرنے سمیت ہیڈ کوچ وقار یونس پر متعدد سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔

یہ الزامات عمر اکمل نے نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں عائد کیے۔ جو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔

انٹرویو میں عمر اکمل نے الزام عائد کیا کہ وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے تھے کیونکہ وہ اپنی محنت سے نئی گاڑیاں خریدنے کے قابل ہوگئے تھے۔

عمر اکمل کے بقول وقار یونس نے مجھ سے بھی کہا تھا کہ تمہارے پاس اتنے پیسے کہاں سے آگئے جو تم نئی گاڑی چلا رہے ہو اور برانڈڈ کپڑے پہنتے ہو۔

بلے باز عمر اکمل نے مزید کہا کہ جب اللہ نے مجھے دیا ہے تو میں اپنے اور اپنے خاندان کے لیے چیزیں کیوں نہ خریدوں؟

عمر اکمل نے کہا کہ وقار یونس کی اس عادت سے میرے ساتھ کھیلنے والے دیگر کھلاڑی، جیسے رانا نویدالحسن بھی پریشان تھے۔

عمر اکمل نے انکشاف کیا کہ 2016 کے ورلڈ کپ کے دوران میں نے پی سی بی کو درخواست دی تھی کہ اگر وقار یونس کو ہٹادیا جائے تو ٹیم کی کارکردگی بہتر ہوجائے گی۔

انھوں نے مزید کہا کہ میں بطور سینئر کھلاڑی وقار یونس کا احترام کرتا ہوں لیکن کوچ کے طور پر ان کی قیادت میں کھلاڑیوں پر کافی دباؤ تھا۔

عمر اکمل کے بقول مجھے ٹیم سے بری کارکردگی کی بنیاد پر نہیں بلکہ ذاتی پسند و ناپسند کی وجہ سے نکالا گیا تھا۔

35 سالہ عمر اکمل نے بتایا کہ میں نے اب بھی غیر ملکی لیگز میں کھیلنے کی پیشکشیں صرف اس لیے مسترد کردیں تاکہ پاکستان کی نمائندگی جاری رکھ سکوں۔

انھوں نے کہا کہ میری اولین ترجیح ہمیشہ پاکستان ہی رہا ہے اور آج بھی میں قومی ٹیم کے لیے کھیلنا چاہتا ہوں۔

 

متعلقہ مضامین

  • زرداری سیاسی شطرنج کے بڑے کھلاڑی ہیں،27ویں ترمیم باآسانی منظور ہو جائے گی، فیصل واوڈا
  • پی ایس بی نے ویٹ لفٹنگ حکام ، کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں
  • آصف زرداری شطرنج کے بڑے کھلاڑی،27ویں ترمیم باآسانی پاس ہوجائیگی، فیصل وائوڈا
  • آصف زرداری شطرنج کے بڑے کھلاڑی ہیں،27ویں ترمیم آسانی سے پاس ہوجائے گی، فیصل وائوڈا
  • پی ایس ایل کے 11ویں ایڈیشن کی تیاریاں، پی سی بی کا نیا اقدام
  • پی ایس بی کی ہدایت، ویٹ لفٹنگ کے کچھ حکام اور کھلاڑیوں پر عارضی پابندیاں
  • لیاری فٹبال اکیڈمی کی ٹیم انٹرنیشنل یوتھ فٹبال ٹورنامنٹ کیلئے سنگاپور روانہ
  • وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے ہیں، میرا کیریئر بھی تباہ کیا؛ عمر اکمل
  • اسپینش فٹبال اسٹار لامین یامال ناقابل علاج انجری کا شکار
  • ایمباپے رونالڈو کے بعد گولڈن بوٹ حاصل کرنے والے ریال میڈرڈ کے پہلے کھلاڑی بن گئے