اسلام آباد: ترک صدر رجب طیب اردوان پاکستان ترکی بزنس فورم سے خطاب کر رہے ہیں، چھوٹی تصویر میں وزیراعظم شہباز شریف سے ترک صدر ملاقات کررہے ہیں

اسلام آباد( نمائندہ جسارت) ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں،غزہ کی زمین پر کوئی سودا نہیں ہوسکتا اور ہم ایک اور نکبہ کی اجازت نہیں دیں گے۔اسلام آباد میں پاکستان ترکیہ بزنس فورم اور مختلف معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی
کے خلاف جنگ میں بڑی قربانیاں دی ہیں، ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مکمل حمایت کرتے ہیں، پاکستان آکر دلی مسرت ہوئی، پاکستان ہمارا دوسرا گھر ہے، قائد اعظم محمد علی جناں اور علامہ اقبال ہمارے بھی ہیرو ہیں۔اردوان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک نے باہمی تعلقات مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے، ہمارے درمیان 24 معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر اتفاق ہوا ہے، صدر آصف علی زرداری سے ملاقات میں تجارتی امور پر گفتگو ہوئی، اپنے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایا کاری کی ترغیب دے رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا دونوں ممالک میں 5 ارب ڈالر کے تجارتی حجم پر بات چیت ہوئی ہے جب کہ دفاع اور دفاعی پیداوار کے شعبوں میں تعاون کے فروغ پر بھی گفتگو ہوئی۔انہوںنے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے مضبوط برادرانہ تعلقات ہیں، پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھایا جائے گا جب کہ مستقبل میں بہترین حکمت عملی سے آگے بڑھا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان سے تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں، اقتصادی راہداری منصوبہ تجارت کے فروغ کے لیے اہم ہے، اسلام آباد، تہران اور استنبول کے درمیان تجارت کے موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے کام کرتے رہیں گے، ترکیہ کی معارف فاؤنڈیشن کے اسکولوں کا پاکستان کے تعلیمی شعبے میں اہم کردار ہو گا۔ترکیہ کے صدر کا کہنا تھا مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں، قبرص کے معاملے پر پاکستانی حمایت ہمارے لیے بہت اہمیت رکھتی ہے، دنیا کے ہر فورم پر پاکستان کے ہمراہ فلسطین کے لیے آواز بلند کی، فلسطینی بہن بھائیوں کی مدد ہمارا فرض ہے، آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے مل کر کوششیں جاری رکھیں گے۔قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ رجب طیب اردوان کی قیادت میں ترکیہ ترقی کی راہ پر گامزن ہے جب کہ پاکستان اور ترکیہ کے کے درمیان برادرانہ تاریخی تعلقات ہیں، پاک ترک 5 ارب ڈالر کے تجارتی حجم کے ہدف کے لیے پرعزم ہیں۔انہوں نے کہا کہ رجب طیب ادروان مسلم امہ کی آواز ہیں، ترک صدر نے ہمیشہ فلسطین اور کشمیر کے مسئلے پر آواز اٹھائی۔قبل ازیں پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تجارت، دفاع، توانائی، سائنس، اطلاعات، فنانس سے متعلق 24 معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط ہوگئے جب کہ تجارتی حجم بڑھا کر 5 ارب ڈالر کی سطح پر لانے پر اتفاق ہوا ہے۔اس حوالے سے وزیراعظم ہاؤس میں تقریب منعقد ہوئی جس میں وزیراعظم شہباز شریف، ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان، دونوں ممالک کے تجارت، دفاع، سائنس، اور دیگر شعبہ جات کے وفاقی وزرا و اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔بعد ازاں ترک صدر ایک روزہ دورہ مکمل کرکے واپس ترکی روانہ ہوگئے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: رجب طیب اردوان دونوں ممالک اسلام ا باد کا کہنا تھا پر پاکستان کہ پاکستان پاکستان کے پاکستان ا کے درمیان ترکیہ کے کے لیے نے کہا

پڑھیں:

ایشیا کپ میں پاک بھارت ٹاکرا، بھارتی سیاستدان پیچ و تاب کیوں کھا رہے ہیں؟

ایشیا کپ 2025 کے شیڈول کے مطابق 14 ستمبر کو پاکستان اور بھارت کے درمیان ٹاکرا ہونا ہے، جو کرکٹ کی تاریخ کی سب سے بڑی رقابت کو ایک بار پھر دنیا کے سامنے لائے گا۔

تاہم یہ مقابلہ صرف کھیل نہیں رہا، پہلگام دہشتگرد حملے کے چند ماہ بعد ہونے والا یہ میچ سیاسی تنازع کا سبب بن گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کیا پاک بھارت کرکٹ ٹیمیں ستمبر میں 3 مرتبہ آمنے سامنے ہوں گی؟

بھارتی میڈیا کے مطابق اپوزیشن جماعتوں نے اس میچ پر شدید ردعمل دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان سے کسی بھی قسم کی کرکٹ تعلقات ختم کیے جائیں، خاص طور پر اُس وقت جب اپریل میں ہونے والے پہلگام حملے کے مجرم ابھی تک آزاد ہیں۔

بھارتی سیاستدانوں کا کہنا ہے کہ ریاستی پشت پناہی میں دہشتگردی بھارت کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال ہو رہی ہے۔

ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز کے حالیہ میچ میں بھی یہی ردعمل دیکھنے میں آیا، جب بھارت کے کئی سابق کرکٹرز جیسے ہربھجن سنگھ، عرفان پٹھان، اور شیکھر دھون، نے پہلگام حملے کے تناظر میں پاکستان کے خلاف میچ سے دستبرداری اختیار کی۔ تاہم، بھارتی کرکٹ بورڈ (BCCI) نے اس معاملے پر تاحال کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیں:شائقین کرکٹ کا انتظار ختم، ایشیا کپ 2025 کی ممکنہ تاریخیں اور مقام آشکار

راجیہ سبھا کی رکن پرینکا چترویدی نے کہا کہ فوجیوں کے خون پر منافع کمانے کی دوڑ بند ہونی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ چاہے میچ دنیا کے کسی بھی ملک میں ہو، بھارتی عوام پاکستان کے ساتھ کرکٹ کھیلنے کی مخالفت کریں گے۔

جھارکھنڈ سے لوک سبھا کے رکن سکھ دیو بھگت کا کہنا تھا کہ قومی جذبات کو نظر انداز کر کے کھیل کو الگ نہیں رکھا جا سکتا۔ ہمیں کوئی بھی فیصلہ پاکستان کے خلاف سخت کارروائی کے بعد ہی لینا چاہیے۔

سابق کپتان محمد اظہرالدین نے بھی اس بحث میں حصہ لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر بھارت 2 طرفہ سیریز نہیں کھیل رہا تو بین الاقوامی ایونٹس میں بھی نہیں کھیلنا چاہیے۔ مگر حتمی فیصلہ حکومت اور بورڈ کو ہی کرنا ہے۔

ایشیا کپ 2025 میں 8 ٹیمیں حصہ لیں گی اور بھارت و پاکستان کے درمیان پہلا گروپ میچ 14 ستمبر کو متوقع ہے۔

دونوں ٹیموں کے سپر فور اور فائنل تک پہنچنے کے امکانات روشن ہیں، جس کا مطلب یہ ہے کہ شائقین کو ممکنہ طور پر تین بار یہ ٹاکرا دیکھنے کو مل سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایشیا کپ ایشیا کپ 2025 پرینکا چترویدی محمد اظہرالدین ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز

متعلقہ مضامین

  • ایشیا کپ میں پاک بھارت ٹاکرا، بھارتی سیاستدان پیچ و تاب کیوں کھا رہے ہیں؟
  • شراکت دار ممالک کیساتھ محفوظ علاقائی ماحول کیلئے پرعزم: فیلڈ مارشل
  • اسحاق ڈار کا امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات میں مسئلہ کشمیر حل کرانے پر زور
  • جنت مرزا کو کس بھارتی ہیرو کیساتھ کام کرنے کی پیشکش ہوئی؟ ٹک ٹاک اسٹار نے بتا دیا
  • پراسرار سیارچہ خلائی مخلوق کا بھیجا گیا کوئی مشن ہوسکتا ہے، ہارورڈ کے سائنسدان کا دعویٰ
  • جب تک بانی پی ٹی آئی کو رہائی نہیں ملتی ہم کھڑے رہیں گے، علیمہ خان
  • جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے قیام کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، الطاف بٹ
  • ضم شدہ اضلاع میں روزگار اور تعلیم کی فراہمی اور غربت کے خاتمے تک امن قائم نہیں ہوسکتا، چیئرمین سینیٹ
  • دہشتگردی صرف پاکستان کا نہیں پوری دنیا کا مسئلہ ہے: عطا تارڑ
  • دہشتگردی صرف پاکستان کا نہیں پوری دنیا کا مسئلہ ہے، عطا تارڑ