Jasarat News:
2025-09-19@02:53:08 GMT

طالبان کے وزارتی دفتر پر خود کش حملہ ،ایک جاں بحق ،5 زخمی

اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT

کابل(مانیٹرنگ ڈیسک)افغانستان میں طالبان کی وزارت اربن ڈیولپمنٹ کے دفتر میں داخل ہونے کی کوشش میں ناکامی پر خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اْڑالیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان اہلکاروں نے خودکش حملہ آور کو دفتر میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی تھی۔خودکش حملہ آور کو روکنے کی کوشش کرنے والا طالبان سیکورٹی اہلکار موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا جبکہ دیگر 5 افراد شدید زخمی
ہوگئے۔عینی شاہدین نے بتایا کہ مشکوک خودکش حملہ آور کو روکنے کے لیے طالبان اہلکاروں نے فائرنگ بھی کی۔حملہ آور کو گولی لگتے ہی زور دار دھماکا ہوا۔ خودکش حملہ آور اور قریب کھڑے سیکورٹی اہلکار کے جسم کے اعضا بکھر گئے۔تاحال کسی گروپ نے حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی ہے تاہم طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ایسی کارروائیوں میں داعش خراسان ملوث رہی ہے۔واضح رہے کہ پیر کے روز بھی کابل میں ہی سرکاری بینک کے باہر خودکش حملے میں 5 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: خودکش حملہ ا ور حملہ ا ور کو

پڑھیں:

لیبیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ 50 ہلاکتیں؛ 24 زخمی

لیبیا کے ساحل کے قریب ایک کشتی میں خوفناک آگ لگنے سے کم از کم 50 سوڈانی پناہ گزین ہلاک جبکہ 24 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ حادثہ اس مہلک راستے پر پیش آیا ہے جسے افریقی ممالک سے تارکین وطن یورپ پہنچنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

تاحال حادثے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا تاہم تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارۂ برائے مہاجرین نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے تاہم ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارے نے ایک بیان میں کہا کہ ایسے سانحات کو روکنے کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق صرف گزشتہ سال بحیرۂ روم میں 2,452 افراد ہلاک یا لاپتا ہوئے، جس سے یہ دنیا کا سب سے خطرناک سمندری راستہ قرار دیا جاتا ہے۔

اگست میں، اٹلی کے جزیرے لامپیدوسا کے قریب دو کشتیوں کے ڈوبنے سے کم از کم 27 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اسی طرح جون میں، لیبیا کے ساحل کے قریب دو کشتیوں کے حادثے میں تقریباً 60 تارکین وطن سمندر میں ڈوب گئے تھے۔

حالیہ برسوں میں یورپی یونین نے لیبیا کے کوسٹ گارڈ کو فنڈز اور سازوسامان فراہم کر کے اس غیر قانونی ہجرت کو روکنے کی کوششیں بڑھا دی ہیں، لیکن انسانی حقوق کی تنظیمیں اسے مزید خطرناک قرار دیتی ہیں۔

حقوقِ انسانی کی تنظیموں نے لیبیا میں تارکین وطن کے ساتھ ہونے والی تشدد، زیادتی اور بھتہ خوری کی بھی نشاندہی کی ہے،جہاں ہزاروں لوگ بدترین حالات میں حراستی مراکز میں پھنسے ہوئے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • طالبان سے بگرام ایئربیس واپس لینے کی کوشش کر رہے ہیں، صدر ٹرمپ
  • چمن، بارڈر ٹیکسی اسٹینڈ پر دھماکا، 5 افراد جاں بحق، 3 زخمی
  • چمن پاک افغان بارڈر پر ٹیکسی اسٹینڈ کے قریب خودکش دھماکہ ؛ 5افراد جاں بحق 2 زخمی
  • کیچ میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر خودکش حملہ، 8 اہلکار زخمی
  • ویتنام : ٹرک حادثے میں 3 افراد ہلاک‘ کئی زخمی
  • کندھ کوٹ: مسلح افراد نے دن دیہاڑے نوجوان کو قتل کردیا
  • ڈیرہ بگٹی میں بارودی سرنگ کے 2 دھماکے، 3 افراد جاں بحق
  • شیرانی، دہشتگردوں کا تھانے پر حملہ، دو اہلکار شہید، متعدد زخمی
  • لیبیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ 50 ہلاکتیں؛ 24 زخمی
  • طالبان نے بےحیائی روکنے کیلیے وائی فائی پر پابندی لگا کر انٹرنیٹ کیبل کاٹ دی