شام پر عاید پابندیوں کو فوری ختم کیا جائے: پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر منیراکرام نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ شام پر پچھلی رجیم کے زمانے میں عائد کی پابندیوں کو فوری طور پر ختم کیا جائے تاکہ شامی عوام کی زندگیاں ان پابندیوں کی وجہ سے مشکلات میں نہ گھری رہیں۔پاکستان کے سفیر بدھ کے روز سلامتی کونسل میں گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے سلامتی کونسل سے اپیل کی کہ شام میں ایک مستحکم اور قابل بھروسہ سیاسی عبوری نظام کی کوشش کی جائے۔ تاکہ ملک میں استحکام آ سکے۔ انہوں نے اس موقع پر شام کی صورت حال اور مستقبل کے لیے کیے گئے اجلاسوں کی تحسین کی۔پاکستان کے سفیر نے ان رپورٹس پر تشویش ظاہر کی کہ شام کے حکومتی ڈھانچے میں غیر ملکی دہشت گرد گروپوں کو بھی شامل کیا جارہا ہے۔خیال رہے پاکستان سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن ہے اور اس کی طرف سے یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب اس سے محض چند گھنٹے پہلے شامی وزیر خارجہ اسعد الشیبانی نے متحدہ عرب امارات میں ایک بین الاقوامی کانفرنس کی سائیڈ لائنز میں کہا کہ شام کی عبوری حکومت یکم مارچ تک مکمل کر لی جائے گی۔پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا ' ہم شامی وزیر خارجہ الشیبانی کی اس یقین دہانی کو نوٹ کرتے ہیں کہ یکم مارچ تک ایک عبوری مگر متنوع حکومت تشکیل پا سکے گی۔ وہ سلامتی کونسل کو شام کی صورت حال کے بارے میں دی جانے والی بریفنگ کے دوران گفتگو کر رہے تھے۔انہوں نے کہا شام کے لیے امن و استحکام کا راستہ یہی ہے کہ ایک قابل بھروسہ عبوری سیاسی نظام دیا جائے۔ جو قوم کے وسیع تر اتحاد کا مظہر ہو اور اس میں سبھی طبقے شامل ہوں۔ تاہم اس کے لیے ضروری ہوگا کہ بین الاقوامی برادری اس عمل کے دوران شام کے ساتھ تعمیری انداز میں جڑی رہے۔ لیکن شام پر پابندیوں کو جاری رکھا جانا شام میں بہتری لانے کی کوششوں میں رکاوٹ پیدا کرے گا۔ اس لیے یہ پابندیاں فوری ہٹائی جائیں۔ پاکستان اپنے برادر ملک شام کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا رہے گا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ کی پابندیوں کا بھی وقتاً فوقتاً جائزہ لیا جانا چاہیے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ دہشت گردی سے وابستہ اداروں کے خلاف چوکسی برقرار رکھتے ہوئے شام کی تعمیر نو میں رکاوٹ نہیں بنیں۔'
منیر اکرم نے مزید کہا 'معاشی مشکلات اور انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے ایک متوازن اور عملی نقطہ نظر کی ضرورت ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سلامتی کونسل پاکستان کے انہوں نے کہ شام شام کی کے لیے شام کے
پڑھیں:
مقبوضہ جموں و کشمیر میں کل ہڑتال کی جائے گی
ذرائع کے مطابق ہڑتال اور جامع مسجد، درگاہ حضرت بل مارچ کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں متنازعہ وقف ترمیمی قانون اور بڑی تعداد میں غیر مقامی لوگوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے خلاف کل بروز جمعہ مکمل ہڑتال کی جائے گی۔ مودی حکومت کے مذموم منصوبوں کیخلاف کل جامع سرینگر اور درگاہ حضرت بل کی طرف مارچ بھی کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق ہڑتال اور جامع مسجد، درگاہ حضرت بل مارچ کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی ہے۔ حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ وقف ترمیمی قانون کشمیری اور بھارتی مسلمانوں کے سیاسی، مذہبی اور سماجی تشخص پر براہ راست حملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ حق خود ارادیت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت فالس فلیگ آپریشن جیسے اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیری عوام کی منصفانہ جدوجہد کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن وہ اپنے مذموم منصوبوں میں کبھی کامیاب نہیں ہو گا۔ترجمان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی دھجیاں اڑانے اور سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر بھارت کا محاسبہ کرے۔
انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ پہلگام میں سیاحوں پر حملے سمیت قتل عام کے تمام بہیمانہ واقعات کی تحقیقات کیلئے اپنی ایک ٹیم مقبوضہ کشمیر بھیجے۔ دریں اثنا، کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں پوسٹر چسپاں کیے ہیں جن کے ذریعے لوگوں سے کل جمعہ کو ہڑتال کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ پوسٹروں میں لکھا ہے ”کشمیری جموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے سمیت نریندر مودی کی زیرقیاد ت ہندوتوا بھارتی حکومت کے تمام مذموم عزائم کو ناکام بنائیں۔“