Nawaiwaqt:
2025-06-09@15:22:08 GMT

شام پر عاید پابندیوں کو فوری ختم کیا جائے: پاکستان

اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT

شام پر عاید پابندیوں کو فوری ختم کیا جائے: پاکستان

اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر منیراکرام نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ شام پر پچھلی رجیم کے زمانے میں عائد کی پابندیوں کو فوری طور پر ختم کیا جائے تاکہ شامی عوام کی زندگیاں ان پابندیوں کی وجہ سے مشکلات میں نہ گھری رہیں۔پاکستان کے سفیر بدھ کے روز سلامتی کونسل میں گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے سلامتی کونسل سے اپیل کی کہ شام میں ایک مستحکم اور قابل بھروسہ سیاسی عبوری نظام کی کوشش کی جائے۔ تاکہ ملک میں استحکام آ سکے۔ انہوں نے اس موقع پر شام کی صورت حال اور مستقبل کے لیے کیے گئے اجلاسوں کی تحسین کی۔پاکستان کے سفیر نے ان رپورٹس پر تشویش ظاہر کی کہ شام کے حکومتی ڈھانچے میں غیر ملکی دہشت گرد گروپوں کو بھی شامل کیا جارہا ہے۔خیال رہے پاکستان سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن ہے اور اس کی طرف سے یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب اس سے محض چند گھنٹے پہلے شامی وزیر خارجہ اسعد الشیبانی نے متحدہ عرب امارات میں ایک بین الاقوامی کانفرنس کی سائیڈ لائنز میں کہا کہ شام کی عبوری حکومت یکم مارچ تک مکمل کر لی جائے گی۔پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا ' ہم شامی وزیر خارجہ الشیبانی کی اس یقین دہانی کو نوٹ کرتے ہیں کہ یکم مارچ تک ایک عبوری مگر متنوع حکومت تشکیل پا سکے گی۔ وہ سلامتی کونسل کو شام کی صورت حال کے بارے میں دی جانے والی بریفنگ کے دوران گفتگو کر رہے تھے۔انہوں نے کہا شام کے لیے امن و استحکام کا راستہ یہی ہے کہ ایک قابل بھروسہ عبوری سیاسی نظام دیا جائے۔ جو قوم کے وسیع تر اتحاد کا مظہر ہو اور اس میں سبھی طبقے شامل ہوں۔ تاہم اس کے لیے ضروری ہوگا کہ بین الاقوامی برادری اس عمل کے دوران شام کے ساتھ تعمیری انداز میں جڑی رہے۔ لیکن شام پر پابندیوں کو جاری رکھا جانا شام میں بہتری لانے کی کوششوں میں رکاوٹ پیدا کرے گا۔ اس لیے یہ پابندیاں فوری ہٹائی جائیں۔ پاکستان اپنے برادر ملک شام کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا رہے گا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ کی پابندیوں کا بھی وقتاً فوقتاً جائزہ لیا جانا چاہیے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ دہشت گردی سے وابستہ اداروں کے خلاف چوکسی برقرار رکھتے ہوئے شام کی تعمیر نو میں رکاوٹ نہیں بنیں۔'

منیر اکرم نے مزید کہا 'معاشی مشکلات اور انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے ایک متوازن اور عملی نقطہ نظر کی ضرورت ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: سلامتی کونسل پاکستان کے انہوں نے کہ شام شام کی کے لیے شام کے

پڑھیں:

فرانس کا اسرائیل سے فوری طور پر لبنان سے انخلا کا مطالبہ

پیرس (اوصاف نیوز)فرانس نے جنوبی بیروت کے علاقے الضاحیہ پر اسرائیل کی حالیہ فضائی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل لبنان کے تمام علاقوں سے فوری طور پر انخلا کرے۔

فرانسیسی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ “پیرس تمام فریقوں سے جنگ بندی معاہدے کا احترام کرنے کی اپیل کرتا ہے”۔

کشیدگی سے بچاؤ اور سلامتی کو یقینی بنانے پر زور
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ “فرانس ایک بار پھر اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے تحت قائم کردہ نگرانی کا نظام تمام فریقوں کو درپیش خطرات سے نمٹنے اور کشیدگی کو روکنے میں مدد دینے کے لیے قائم ہے، تاکہ لبنان اور اسرائیل کی سلامتی اور استحکام متاثر نہ ہو”۔
جنگ بندی کے باوجود چوتھی بڑی کارروائی
واضح رہے کہ یہ نومبر 2024 کے جنگ بندی معاہدے کے بعد چوتھی مرتبہ ہے کہ اسرائیل نے الضاحیہ پر حملہ کیا ہے۔ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی غزہ جنگ کے بعد شروع ہوئی تھی، جو ستمبر 2024 میں کھلی جنگ میں تبدیل ہو گئی۔

فرانسیسی وزارت خارجہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ لبنان کی سرزمین پر موجود غیر مجاز عسکری تنصیبات کو ختم کرنا بنیادی طور پر لبنانی مسلح افواج کی ذمہ داری ہے، جنہیں اقوام متحدہ کی عبوری فورس (یونیفیل) کی معاونت حاصل ہے۔

لبنان میں اصلاحات اور جنوبی سرحدی کشیدگی
فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نوئل بارو نے العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لبنان کی حکومت ان اصلاحات پر کام کر رہی ہے جن کا طویل عرصے سے انتظار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ فرانس، امریکہ، اسرائیل اور لبنان کے ساتھ مل کر جنوبی لبنان میں کشیدہ صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے کوشاں ہے۔

اسرائیل کی بمباری اور بنجمن نیتن یاھو حکومت کی وارننگ
یہ بیان ایک روز بعد سامنے آیا ہے جب اسرائیل نے بیروت کے جنوبی علاقے الضاحیہ پر شدید فضائی حملے کیے، جو نومبر 2024 میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے بعد اب تک کی سب سے بڑی کارروائی قرار دی جا رہی ہے۔

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حملوں میں حزب اللہ کی فضائی یونٹ کے اہداف کو نشانہ بنایا گیا، اور مقامی شہریوں کو پیشگی انخلاء کا انتباہ دیا گیا تھا۔

اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے لبنانی حکام کو خبردار کیا ہے کہ اگر حزب اللہ کو غیر مسلح نہ کیا گیا تو اسرائیل بمباری جاری رکھے گا۔ انہوں نے لبنانی صدر جوزف عون کو براہِ راست مخاطب کرتے ہوئے کہا: *”اگر آپ نے ذمہ داری کا مظاہرہ نہ کیا تو ہم پوری طاقت سے کارروائی جاری رکھیں گے۔
جنگ بندی کے باوجود چوتھی بڑی کارروائی
واضح رہے کہ یہ نومبر 2024 کے جنگ بندی معاہدے کے بعد چوتھی مرتبہ ہے کہ اسرائیل نے الضاحیہ پر حملہ کیا ہے۔ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی غزہ جنگ کے بعد شروع ہوئی تھی، جو ستمبر 2024 میں کھلی جنگ میں تبدیل ہو گئی۔

اسلام آباد میں عید الاضحیٰ کی نماز کے اوقات کا اعلان فول پروف سیکیورٹی انتظامات مکمل،فہرست دیکھئے

متعلقہ مضامین

  • خون آلود ویٹو
  • اگلے بجٹ میں عوام پر کم سے کم ٹیکسوں کا بوجھ ڈالا جائے: علی خورشیدی
  • فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت، سعودی ولی عہد کا عالمی برادری سے فوری کردار ادا کرنے کا مطالبہ
  • سعودی ولی عہد کا فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت، عالمی برادری سے فوری کردار ادا کرنے کا مطالبہ
  • سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ اور اراکینِ سلامتی کونسل سے اچھی بات چیت ہوئی: جلیل عباس جیلانی
  • برطانیہ کی اکثریت اسرائیل کیخلاف پابندیوں کی خواہاں ہے، سروے
  • بھارتی جارحیت کا فوری فیصلہ کن جواب دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا، وزیر اعظم
  • فرانس کا اسرائیل سے فوری طور پر لبنان سے انخلا کا مطالبہ
  • سینٹ انتخابات کا فوری اعلان اور صوبے کو اس کا حق دیا جائے، اسد قیصر   
  • کوہاٹ، امامیہ علماء کونسل کے زیراہتمام برسی امام خمینی