راولپنڈی؛ گرفتاری کیلیے چھاپے کے دوران ملزمان کی فائرنگ سے 2 اہل کار زخمی
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
راولپنڈی:
خطرناک اشتہاریوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے کے دوران ملزمان کی فائرنگ سے 2 اہل کار زخمی ہو گئے۔
پولیس کے مطابق راولپنڈی کے علاقے چونترہ میں اشتہاریوں کی گرفتاری کے لیے پولیس نے چھاپا مارا، جس میں ایلیٹ فورس بھی شریک تھی۔ کارروائی کے دوران ملزمان نے پولیس پر فائرنگ کردی، جس میں ایلیٹ فورس کے اے ایس آئی محمد سہیل شدید زخمی جب کہ کانسٹیبل شہباز ریاض زخمی ہو گئے۔
ایس ایس پی آپریشن کاشف ذوالفقار نے بتایا کہ اشتہاریوں کے ساتھ مزاحمت میں اہل کار زخمی ہوئے ہیں جب کہ پولیس دہرے قتل کے خطرناک اشتہاری ملزمان کا تعاقب کررہی ہے۔
ملزمان کی جانب سے پولیس پارٹی پر فائرنگ کے بعد بھاری نفری کو طلب کرلیا گیا ہے۔
ابتادئی اطلاعات کے مطابق پولیس نے دہرے قتل کے اشتہاریوں فاروق اور اعظم کی گرفتاری کے لیے چھاپا مارا تھا۔ دونوں ملزمان 2011 سے دہرے قتل میں مطلوب اور مفرور ہیں۔
دوسری جانب زخمی اے ایس آئی محمد سہیل کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے، جہاں ان کا علاج جاری ہے جب کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے علاقے میں سرچنگ کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ شہریوں اور پولیس پر حملہ کرنے والے قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی گرفتاری کے لیے ملزمان کی
پڑھیں:
حافظ آباد: خاتون سے اجتماعی زیادتی کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک
پنجاب کے شہر حافظ آباد کے علاقے مانگٹ اونچا میں شوہر کے سامنے خاتون سے اجتماعی جنسی زیادتی کیس کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا۔پولیس حکام نے بتایا کہ پنج پلہ کے قریب گشت پر مامور پولیس وین پر 3 ملزمان نے فائرنگ کی جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک ملزم ہلاک اور 2 فرار ہوگئے. ہلاک ملزم کی شناخت خاور عرف چاند کے نام سے ہوئی۔ڈی پی او حافظ آباد عاطف نذیر نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ خاور انصاری، لیئق اور چاند مانگٹ مقابلے میں ہلاک ہو چکے ہیں، اکرام مانگٹ اور 4 نامعلوم ملزمان کی تلاش جاری ہے۔عاطف نذیر نے بتایا کہ واقعے کی ویڈیو بنانے والے ملزم کی گرفتاری کیلیے چھاپے مار رہے ہیں. کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
واضح رہے کہ 5 جون کو کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے بتایا تھا کہ ملزم خاور انصاری کو دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلیے لے جایا جا رہا تھا کہ راستے میں گھات لگائے ملزم کے ساتھیوں نے فائرنگ کی۔فائرنگ کے تبادلے کے دوران خاور انصاری مبینہ طور پر اپنے ہی ساتھیوں کی گولیوں سے مارا گیا، حملہ آور اندھیرے کی آڑ میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔25 اپریل کو متاثرہ خاتون اور شوہر رشتہ داروں سے ملنے کے بعد موٹرسائیکل پر گھر واپس جا رہے تھے کہ راستے میں مسلح ملزمان نے انہیں ویران مقام پر روک لیا۔ملزمان نے جوڑے کو اغوا کیا اور متاثرہ خاتون کو قبرستان کے قریب ان کے شوہر کے سامنے نہ صرف اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ ویڈیو ریکارڈ کر کے انٹرنیٹ پر اپلوڈ کر دی۔
3 مئی کو پولیس نے 8 ملزمان کے خلاف اغوا، عصمت دری، جنسی زیادتی اور ڈکیتی کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا جبکہ اس سلسلے میں متعدد افراد کو گرفتار بھی کیا۔متاثرہ جوڑے کے مطابق انہوں نے پولیس کو واقعے کے بارے میں اُس وقت اس لیے نہیں بتایا کہ کہیں ملزمان انہیں قتل نہ کر دیں۔