دو برطانوی شہری ایران میں گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
برطانیہ کے دفتر خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ دو برطانوی شہری ایران میں گرفتار کیے گئے ہیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق برطانوی دفتر خارجہ نے ایران میں ایک مرد اور ایک خاتون کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔
گرفتاری کی خبر سب سے پہلے ایران کے سرکاری میڈیا نے دی، ایرانی میڈیا کے مطابق وہ جنوب مشرقی شہر کرمان میں حراست میں ہیں، گرفتار افراد پر غیر متعین سیکیورٹی الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
ایرانی سرکاری میڈیا نے ان کے نام ظاہر نہیں کیے لیکن ایک تصویر شائع کی جس میں ان کے چہرے دھندلے کیے گئے ہیں۔
تصویر میں انہیں بدھ کے روز کرمان کے دفتر استغاثہ میں برطانیہ کے سفیر ہیوگو شارٹر سے ملاقات کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
برطانوی دفتر خارجہ نے برطانوی شہریوں کو ایران کا سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے اور کہا ہے کہ برطانوی اور دوہری شہریت رکھنے والے برطانوی-ایرانی شہریوں کو گرفتاری، تفتیش یا حراست میں لیے جانے کا “نمایاں خطرہ” لاحق ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
محمد علی درانی اور محمد علی سیف کی ایرانی سفیرسے ملاقات، 8پاکستانیوں کے قاتلوں کی گرفتاری کامطالبہ
اسلام آباد: سینئر سیاستدان اور سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی اور وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے پاکستان میں ایران کے سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم سے ملاقات کی۔
دونوں رہنماؤں کی آمد پر سفارت خانے کے اعلیٰ حکام نے استقبال کیا ۔
دونوں ر ہنماؤں نے ایران کے روحانی رہبر سید علی خامنہ ای اور صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے لیے خیر سگالی کے جذبات کا اظہار کیا ۔
محمد علی درانی نے سیستان (ایران) میں 12 اپریل کو قتل ہونے والے 8 مزدوروں سے متعلق بات چیت کی ۔
محمد علی درانی نے بہاولپور سے تعلق رکھنے والے ان شہید مزدوروں کے اہل خانہ کے جذبات سے ایرانی سفیر کو آگاہ کیا ۔
محمد علی درانی نے ایرانی سفیر سے گفتگو کرتےہوئے کہاکہ قاتلوں کو نہ صرف گرفتار کیا جائے بلکہ ان کی نشاندہی بھی ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ ایران میں کام کرنے والے محنت کشوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ایرانی حکومت موثر اقدامات کرے۔
انہوں نے کہاکہ یہ انتہائی غریب ترین خطے کے غریب ترین لوگ ہیں، ان بے گناہوں کے قتل سے ان کے خاندان مزید غربت کا شکار ہوگئے ہیں ،دونوں حکومتوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس ضمن میں مناسب اقدامات کریں۔
محمدعلی درانی نے کہاکہ دہشت گرد خطے کی ترقی، عوام کے زندہ رہنے اور روزگار کمانے کے بنیادی حقوق کے دشمن بن گئے ہیں، دونوں برادر ہمسایہ ممالک کو دہشت گردی کے خلاف مشترکہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے جو خطے کے امن واستحکام کے لیے بھی سنگین خطرہ ہے
محمد علی درانی نے تجویزنے تجویزدی کہ دہشت گردی کے خاتمے کےلئے افغانستان، ایران اور پاکستان کے درمیان مشترکہ لائحہ عمل تشکیل دیا جائے، یہ اقدام باہمی اقتصادی، تجارتی اور عوام کی سطح پر روابط کے فروغ کےلئے بھی ضروری ہے۔
بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے بانی پی ٹی آئی اور وزیر اعلی خیبرپختونخوا کی طرف سے ایران کی قیادت اور عوام کے لئے نیک تمناؤں کا پیغام پہنچایا
بیرسٹر محمد علی سیف نے کہاکہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ایران حکومت کے اقدامات میں پورا تعاون کریں گے۔
بیرسٹر محمد علی سیف کی خیبر پختونخوا تشریف لانے کی دعوت ایرانی سفیر نے قبول کر لی
ایرانی سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم نے پاکستانی مزدوروں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا
ایرانی سفیر نے یقین دہانی کرائی کہ ایران کی حکومت پاکستانی محنت کشوں کے قاتلوں کی گرفتاری کے لئے کوششیں کر رہی ہے، قاتلوں کو گرفتار کریں گے اور ان کے نام عوام کے سامنے لائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ ایران اور پاکستان کے درمیان موجودہ 3 ارب ڈالر تجارت کے حجم کو 10 ارب ڈالر تک لیجانا چاہتے ہیں، ایرانی سفیر نے دونوں راہنماؤں کی آمد پر شکریہ ادا کیا اور ایرانی حکومت کی جانب سے قانون اور انصاف کے تقاضے پورے کرنے کی یقین دہانی کرائی۔