سہ ملکی سیریز کا فائنل؛ کیویز کو ایک اور دھچکا، فاسٹ بولر انجرڈ
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
نیوزی لینڈ کے اوپنر راچن رویندرا کی انجری کے بعد سہ ملکی سیریز کے فائنل سے قبل کیویز کو بڑا دھچکا لگ گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نیوزی لیںڈ کے فاسٹ بولر پاکستان کیخلاف سہ ملکی سیریز کے فائنل سے قبل ہمسٹرنگ انجری کا شکار ہوکر چیمپئینز ٹرافی اور سیریز سے باہر ہوگئے ہیں۔
کیوی فاسٹ بولر کو انجری کراچی میں ٹریننگ سیشن کے دوران ہوئی، جس کے بعد انہیں آرام دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: کیویز کو بڑا دھچکا؛ راچن رویندرا سہ ملکی سیریز کے فائنل سے باہر
بین سیئرز کی جگہ جیکب ڈفی کو اسکواڈ میں شامل کرلیا گیا ہے اور وہ پہلے ہی 3 ملکی سیریز کیلئے نیوزی لینڈ ٹیم کے ہمراہ ہیں۔
دوسری جانب آئی سی سی ایونٹ کی ٹیکنیکل کمیٹی نے نیوزی لینڈ کے اسکواڈ میں تبدیلی کی منظوری دے دی ہے۔
مزید پڑھیں: چوٹ راچن رویندرا کی درد بھارت کو! چیمپئینز ٹرافی منتقل کرنے پر اصرار
یاد رہے کہ پاکستان کے صائم ایوب اور بھارت کے جسپرت بمراہ بھی انجری کے باعث ایونٹ سے باہر ہوچکے ہیں جبکہ آسٹریلیا کے فاسٹ بولر مچل اسٹارک سمیت کئی نامور اسٹار پلئیرز انجری اور فٹنس مسائل کے سبب چیمپئینز ٹرافی کا حصہ نہیں ہوں گے۔
مزید پڑھیں: سہ ملکی سیریز؛ راچن رویندرا چہرے پر گیند لگنے سے زخمی، ویڈیو وائرل
دوسری جانب افغان اسپنر اے ایم غضنفر بھی فٹنس مسائل کی وجہ سے ٹیم کو دستیاب نہیں ہوں گے جبکہ جنوبی افریقا کو فاسٹ بولر اینرک نورکیا کی خدمات حاصل نہیں ہوں گی۔
واضح رہے کہ چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ 19 فروری سے 9 مارچ تک پاکستان کی میزبانی میں کھیلا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سہ ملکی سیریز راچن رویندرا فاسٹ بولر
پڑھیں:
فاسٹ فیشن کے ماحولیاتی اثرات
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
یورپی یونین کے قانون سازوں نے ایک ایسے قانون کو حتمی منظوری دے دی ہے جس کا مقصد یورپ میں ہر سال کروڑوں ٹن خوراک کے ضیاع کو کم کرنا اور فاسٹ فیشن کے ماحولیاتی اثرات کو محدود کرنا ہے۔ یورپی یونین نے گھروں، خوردہ فروشوں اور ریستورانوں سے پیدا ہونے والے خوراک کے ضیاع میں 30 فیصد کمی کا ہدف مقرر کیا ہے۔ یہ اہداف 2030 تک حاصل کیے جائیں گے۔ خوراک کی تیاری اور پروسیسنگ سے پیدا ہونے والے ضیاع میں بھی 2021-2023 کی سطح کے مقابلے میں 10 فیصد کمی کی جائے گی۔ یورپی کمیشن کے مطابق یورپی یونین ہر سال تقریباً 6 کروڑ ٹن خوراک ضائع کرتی ہے، جس سے تقریباً 155 ارب ڈالر کا نقصان ہوتا ہے۔ خوراک کا ضیاع ماحولیات پر بھی بڑا اثر ڈالتا ہے۔ یہ یورپی یونین کے خوراک کے نظام سے پیدا ہونے والی کل گرین ہاؤس گیسوں کا تقریباً 16 فیصد پیدا کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، خوراک کا ضیاع زمین اور پانی جیسے نایاب قدرتی وسائل کی ضروریات میں بھی اضافہ کرتا ہے۔