Nai Baat:
2025-07-26@10:17:46 GMT

آئی ایم ایف کی ہدایات پر عمل، ایف بی آر کی اختیارات میں کمی

اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT

آئی ایم ایف کی ہدایات پر عمل، ایف بی آر کی اختیارات میں کمی

 

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط کو پورا کرتے ہوئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) سے اہم اختیارات واپس لے لیے ہیں۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، وفاقی کابینہ نے وزارت خزانہ میں ایک ٹیکس پالیسی آفس قائم کرنے کی منظوری دی ہے۔ اس اقدام کے تحت ٹیکس پالیسی سازی اور ٹیکس وصولی کے کاموں کو علیحدہ کر دیا گیا ہے، اور ایف بی آر اب صرف ٹیکس وصولی کی ذمہ داری ادا کرے گا۔

نئے ٹیکس پالیسی آفس کا مقصد ٹیکس پالیسیز اور تجاویز کا تجزیہ کرنا، حکومتی اصلاحاتی ایجنڈا تیار کرنا اور ان پالیسیوں پر عمل درآمد کی نگرانی کرنا ہے۔ ٹیکس پالیسی آفس وزیر خزانہ کو براہ راست رپورٹ کرے گا اور اس کے تحت انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور ایف ای ڈی کی پالیسیز کی تجاویز تیار کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ، ٹیکس فراڈ کو کم کرنے اور ٹیکس کے نفاذ میں بہتری لانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

پڑھیں:

ناسا کا چاند و مریخ پر رابطوں کا نیا جال بچھانے کا منصوبہ، امریکی کمپنیوں سے تجاویز طلب

امریکی خلائی ادارے ناسا نے چاند اور مریخ کے درمیان بروقت رابطے اور نیویگیشن نظام کو یقینی بنانے کے لیے امریکی کمپنیوں سے تجاویز طلب کر لی ہیں۔

7 جولائی کو ناسا نے ایک “اعلیٰ بینڈوڈتھ، انتہائی قابلِ اعتماد مواصلاتی نظام” کے لیے باضابطہ طور پر تجاویز کی درخواست جاری کی، جس کا مقصد چاند و مریخ کی سطح اور زمین پر موجود رابطہ مراکز کے درمیان ایک مؤثر انفراسٹرکچر قائم کرنا ہے۔

ناسا کے اسپیس کمیونیکیشنز اینڈ نیویگیشن پروگرام کے نائب مینیجر گریگ ہیکلر کے مطابق یہ شراکت داریاں مواصلات اور نیویگیشن کے میدان میں اہم پیش رفت کو فروغ دیتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’ایجیکشن سسٹم ڈیزائن کریں، انعام پائیں‘، ناسا کا عوام کے لیے چیلنج

’یہ ہمارے خلا نوردوں، گاڑیوں، خلائی جہازوں اور تمام ناسا مشنز کو چاند، مریخ اور اس سے آگے انسانیت کی تلاش کو وسعت دینے کے قابل بناتی ہیں۔‘

یہ نیا مواصلاتی اور نیویگیشن نظام مستقبل میں ناسا اور نجی خلائی کمپنیوں کے لیے خلا میں سائنسی، تحقیقی اور معاشی سرگرمیوں کے لیے ایک فعال مارکیٹ کو فروغ دے گا۔

ناسا کے مطابق، 100 سے زائد سرکاری اور نجی خلائی مشن، اسپیس کمیونیکیشنز اینڈ نیویگیشن پروگرام کے نیئر اسپیس اور ڈیپ اسپیس نیٹ ورکس پر انحصار کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ’ایجیکشن سسٹم ڈیزائن کریں، انعام پائیں‘، ناسا کا عوام کے لیے چیلنج

یاد رہے کہ دسمبر 2024 میں ناسا نے “نیر اسپیس نیٹ ورک” کے لیے چار کمپنیوں کو ٹھیکے دیے تھے، جن میں ہیوسٹن کی انٹوئٹ مشین، ناروے کی کونسبرگ سیٹلائٹ سروسز، پینسلوینیا کی ایس ایس سی اسپیس یوایس انک اور جارجیا کی وایاسیٹ انک شامل ہیں۔

ناسا نے مزید 9 نجی کمپنیوں کو بھی مریخ مشن کے تجربات کے لیے 2 سے 3 لاکھ ڈالر فی کمپنی فراہم کیے ہیں، یہ تجربات ناسا کے مارس ایکسپلوریشن پروگرام کا حصہ ہیں، جس کے تحت آئندہ 2 دہائیوں میں مریخ کی جانب متعدد مشنز روانہ کیے جائیں گے۔

ان اقدامات کا مقصد چاند پر مستقل انسانی قیام گاہ کی تشکیل، سامان اتارنے والے مشنز، اور مریخ پر انسان بردار مہمات کی راہ ہموار کرنا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بینڈوڈتھ چاند خلا نورد خلائی جہازوں خلائی کمپنیوں خلائی مشن مریخ مواصلاتی ناسا نیویگیشن نظام

متعلقہ مضامین

  • سندھ اور بلوچستان میں غیرقانونی منی ایکسچینج کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے کا فیصلہ
  • سستے گھروں کی تعمیر کے لیے  سکیم کی منظوری   
  • تیل اور گھی پر عوام سے فی کلو 175 روپے کی اضافی وصولی
  • الہیٰ خزانہ۔۔۔ ظلم کے تقدّس کے خلاف معاصر عہد کا ایک وصیّت نامہ(1)
  • محکمہ موسمیات نے بارشوں کے نئے سلسلے کی پیشگوئی کردی،عوام کیلئے اہم ہدایات جاری
  • ناسا کا چاند و مریخ پر رابطوں کا نیا جال بچھانے کا منصوبہ، امریکی کمپنیوں سے تجاویز طلب
  • کھانے کے تیل میں ناجائز منافع خوری کا خوفناک اسکینڈل، صارفین سے 150 روپے فی لیٹر زیادہ وصولی
  • شک کی بنیاد پر کسی کو ٹیکس فراڈ کیس میں گرفتار نہ کرنے کی سفارش
  • آن لائن سسٹم تاخیر کا شکار، پراپرٹی ٹیکس وصولی شروع نہ ہو سکی
  • ہم نے جنگبندی کے معاہدے کی تجاویز کا جواب دیدیا، حماس