چھ ماہ میں 31 ملین ڈالر کے کینو ایکسپورٹ، سب سے زیادہ افغانستان کو بھیجے گئے WhatsAppFacebookTwitter 0 14 February, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )چھ ماہ کے دوران پاکستان نے 31 ملین ڈالر کے کینو اور دیگر کھٹے پھل ایکسپورٹ کیے، سب سے زیادہ 16 ملین ڈالر سے زائد کے کینو افغانستان کو بھیجے گئے۔ گزشتہ 6 ماہ کے دوران ترش پھل بالخصوص کینو کی برآمدات سے متعلق تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردی گئیں۔

وزیر تجارت جام کمال نے دستاویز پیش کیں جن میں بتایا گیا کہ جولائی تا دسمبر 2024 پاکستان نے 1 لاکھ 5 ہزار 690 میٹرک ٹن کھٹے پھل برآمد کیے جن کی مالیت 30 اعشاریہ 9 ملین ڈالر بنتی ہے۔دستاویز میں بتایا گیا کہ 16 اشاریہ 72 ملین ڈالر کے کھٹے پھل افغانستان بھیجے گئے، 3 اعشاریہ 90 ملین ڈالر کے کھٹے پھل متحدہ عرب امارات بھیجے گئے، 3 اعشاریہ 30 ملین ڈالر کے کھٹے پھل انڈونیشیا بھیجے گئے۔ اسی طرح مزید بتایا گیا کہ برطانیہ، کینیڈا، اٹلی، نیدرلینڈ، پرتگال، سنگاپور اور بیلجیم سمیت 25 ممالک نے کھٹے پھل پاکستان سے درآمد کیے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ملین ڈالر کے بھیجے گئے کے کینو

پڑھیں:

لینڈنگ کے وقت جہاز

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

آپ کو فضائی سفر کے دوران جہاز کی کھڑکیوں کے شیڈز کو کھلا رکھنا شاید تکلیف دہ محسوس ہوتا ہے، لیکن بنیادی طور پر اس کا مقصد مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہوتا ہے۔ این ڈی ٹی وی کی ویب سائٹ کے مطابق اگر آپ نے کبھی کمرشل فلائٹ پر سفر کیا ہے تو آپ نے طیارے کی لینڈنگ سے قبل فلائٹ اٹینڈنٹ کی شائستہ انداز میں ایک درخواست سُنی ہوگی کہ ’براہِ مہربانی اپنی اپنی کھڑکیوں کے شیڈز کُھلے رکھیں۔‘ یہ سُن کر پہلے آپ کو لگتا ہے کہ یہ بلاوجہ کی ایک تکلیف ہے، جیسا کہ اگر کھڑکیوں کے شیڈز اُوپر ہوں یا نیچے، اس سے کیا فرق پڑتا ہے؟ تاہم جہاز کے عملے کی یہ چھوٹی سی ہدایت مسافروں کے آرام کے بارے میں نہیں ہے۔ اس ہدایت کے پیچھے ایک بڑی حفاظتی وجہ ہے۔ دراصل یہ ایک ایسی ہدایت ہے جس پر دنیا بھر کی ہر ایئرلائن عمل کرتی ہے لینڈنگ کے دوران کھڑکی کے شیڈز کھلے رکھنے کی پانچ وجوہات ہیں 1۔ ہنگامی صورتِ حال کو جلدی سے سمجھنے میں مدد ملتی ہے طیارے کا عملہ اور مسافر الرٹ رہتے ہیں جب جہاز کی کھڑکیوں کے شیڈز نیچے ہوتے ہیں، تو کیبن گہرا اور آرام دہ محسوس ہوتا ہے جس سے مسافر غنودگی یا بے دھیانی کا شکار ہو سکتے ہیں۔ دیکھیں کون سے اخراج کے راستے محفوظ ہیں مسافر بھی باہر کا منظر واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں اور اعتماد کے ساتھ ہدایات پر عمل کر سکتے ہیں۔ ہاتھ سے لکھنا ٹائپنگ کے مقابلے میں دماغ کو زیادہ فعال کرتا ہے نئی تحقیق کے مطابق ہاتھ سے لکھنا ٹائپنگ کے مقابلے میں دماغ کو زیادہ فعال کرتا ہے، اطالوی ماہرین نے بتایا کہ ہینڈ رائٹنگ سے دماغ کے یادداشت، حرکت اور تخلیقی حصے زیادہ سرگرم ہوتے ہیں، ٹائپنگ میں محدود موٹر عمل سے دماغی شمولیت اور حسی فیڈ بیک کم،ہاتھ سے نوٹس پر طلبا بہتر یاد رکھتے ہیں۔ تحقیق میں تعلیمی اداروں کو تجویز دی گئی ہے کہ ڈیجیٹل تعلیم کے ساتھ ہاتھ سے لکھنے کی مشق کو بھی شامل کیا جائے ہاتھ سے لکھنے کے دوران دماغ کے وہ حصے زیادہ سرگرم ہو جاتے ہیں جو حرکت، احساس اور یادداشت سے تعلق رکھتے ہیں۔

ویب ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • سالانہ 500 سے زائد لوگوں کی ہلاکت، افغانستان میں زلزلے کیوں عام ہیں؟
  • کوکنگ آئل اور ہماری صحت
  • لینڈنگ کے وقت جہاز
  • زرمبادلہ کے ذخائر اور قرض
  • چین نے پاکستان کے لئے لاکھوں ڈالر کی رقم جاری کردی
  • بلو اسکائی کے صارفین 40 ملین سے تجاوز، نیا فیچر ’ڈس لائک‘ متعارف
  • بھارتی نژاد بینکم برہم بھٹ پر 500 ملین ڈالر کے فراڈ کا الزام، جعلی ایمیلز سے اداروں کو کیسے لوٹا؟
  • مہمند ڈیم پاور منصوبہ: کویت 25 ملین ڈالر قرض دے گا
  • زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر میں مزید کمی
  • مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور منصوبہ: پاکستان کویت کے درمیان 25 ملین ڈالر کے قرض پروگرام پر دستخط