میرواعظ کشمیر نے کہا کہ میں نے ہمیشہ بطور میرواعظ جس کے فرائض میں دینی، ملی اور سیاسی ذمہ داریاں شامل ہیں اپنی استطاعت کے مطابق انہیں نبھانے کی کوشش کی ہے اور مسائل کے حل کیلئے پُرامن بات چیت کی وکالت کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے جنہیں حکام نے ایک بار پھر اپنی رہائشگاہ میں نظربند کر کے ان کی منصبی اور مذہبی سرگرمیوں پر قدغن عائد کی ہے، نے کہا ہے کہ یہ بات قابلِ مذمت ہے کہ مجھے بار بار جمعہ کے دن جامع مسجد جانے سے روکا جا رہا ہے۔ کل شبِ برات کے بابرکت موقع پر نہ صرف مجھے گھر میں نظربند کیا گیا بلکہ جامع مسجد کو بھی زبردستی بند کر دیا گیا اور لوگوں کو وہاں جمع ہونے سے روکا گیا۔ میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ میں نے ہمیشہ بطور میرواعظ جس کے فرائض میں دینی، ملی اور سیاسی ذمہ داریاں شامل ہیں اپنی استطاعت کے مطابق انہیں نبھانے کی کوشش کی ہے اور مسائل کے حل کے لئے پُرامن بات چیت کی وکالت کی ہے جو میں انشاء اللہ آئندہ بھی جاری رکھوں گا۔ انہوں نے کہا کہ جامع مسجد سرینگر جو جموں و کشمیر کے مسلمانوں کے لئے ایک خاص اہمیت کی حامل ہے، اس کی آئے روز بندش نہ صرف پوری آبادی کے لئے شدید تکلیف دہ ہے بلکہ اس طرح کے اقدامات سے عوام کے جذبات کو سخت ٹھیس پہنچتی ہے جو خصوصیت سے جمعۃ المبارک کے دن دور دراز علاقوں سے وہاں خطبہ سننے کے لئے آتے ہیں خاص طور پر ایسے حالات میں جبکہ یہاں حالات کے معمول پر آنے کے بڑے بڑے دعوے کئے جا رہے ہیں۔

میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ جہاں تک میرا تعلق ہے میرے اردگرد سخت سکیورٹی حصار قائم کیا گیا ہے اور مجھے بتایا جارہا ہے کہ میری زندگی کو شدید خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا آنا جانا حکومت کی اجازت سے مشروط ہے، میں حکمرانوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ جب انہوں نے مجھے اتنی زیادہ سیکورٹی فراہم کی ہے تو پھر مجھے جامع مسجد جانے کی اجازت کیوں نہیں دی جا رہی۔ کیا وہ لوگ جنہیں خطرات لاحق ہوتے ہیں اور جنہیں سکیورٹی فراہم کی جاتی ہے، کیا وہ کہیں آ جا نہیں سکتے اور کیا انہیں بھی نظر بند کر دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا "میں حکام کے اس عجیب و غریب تضاد کو سمجھنے سے قاصر ہوں"۔ میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ میں ایک بار پھر حکام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ میری ذاتی آزادی اور حقوق کی اس خلاف ورزی کو بند کریں اور مجھے جمعہ کے دن جامع مسجد جانے سے نہ روکیں۔ یہ میرے لئے اور ان ہزاروں لوگوں کے لئے انتہائی تکلیف دہ ہے جو وہاں قال اللہ وقال الرسول (ص) سننے کے لئے آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں حکومت سے یہ بھی مطالبہ کرتا ہوں کہ جامع مسجد سرینگر جو جموں و کشمیر کے مسلمانوں کا ایک مذہبی اور روحانی مرکز ہے کو بند کرنے سے باز رہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ میں عمر فاروق نے انہوں نے کہا کے لئے

پڑھیں:

ای چالان کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں ایک اور درخواست دائر

ای چالان کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں ایک اور درخواست دائر کر دی گئی۔ درخواست شہری جوہر عباس نے دائر کی ہے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد کیے گئے جرمانے انتہائی زیادہ اور غیر منصفانہ ہیں۔ لاہور میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانہ 200 روپے اور کراچی میں 5 ہزار روپے ہے۔

ای چالان کراچی میں کمائی کا نیا ذریعہ بنا دیا گیا، سیف الدین

کراچی کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر ای...

شہری جوہر عباس نے درخواست میں کہا ہے کہ فریقین کو ہدایت کی جائے کہ وہ عدالت کو ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے کے بارے میں مطمئن کریں، عائد کیے گئے جرمانوں کو فوری طور معطل کیا جائے۔

درخواست میں چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ٹریفک، ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور ڈائریکٹر جنرل نادرا کو فریق بنایا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانوں کی شرح پر قانونی جنگ شروع
  • یشونت سنہا کی قیادت میں کنسرنڈ سیٹیزنز گروپ کا وفد میرواعظ کشمیر ڈاکٹر عمر فاروق سے ملاقی
  • ’لاہور میں جرمانہ 200، کراچی میں 5000‘، شہری ای چالان کیخلاف سندھ ہائیکورٹ پہنچ گیا
  • ساونڈ سسٹم ایکٹ کی خلاف ورزی: راولپنڈی میں ایک شہری پر مقدمہ درج
  • ای چالان کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں ایک اور درخواست دائر
  •  ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی اور نادہندگان کیخلاف مؤثر کارروائی کیلئے “ون ایپ” متعارف
  • مقبوضہ کشمیر، 05 اگست 2019ء سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی
  • راولپنڈی میں ساونڈ سسٹم ایکٹ کی خلاف ورزی پر مقدمہ درج
  • شوبز کی خواتین طلاق کو پروموٹ نہ کریں: روبی انعم
  • پاکستان چین کے تعاون سے پی اے آر سی میں جامع اصلاحات کرے گا: رانا تنویر