سونے کے نرخ میں مزید اضافہ، قیمت ایک بار پھر تاریخ کی بلند ترین سطح پر
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، سونے کی قیمت ایک بار پھر نئی بلند ترین سطح پر آگئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اثاثوں کو ڈی ویلیوایشن سے محفوظ بنانے کی غرض سے سونے میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کے رجحان سے عالمی سطح پر قیمتی دھاتوں کی مارکیٹ میں غیریقینی صورتحال برقرار ہے۔
بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت مزید 20ڈالر کے اضافے سے 2ہزار 933ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچنے سے مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی جمعہ کو 24 قیراط کے حامل فی تولہ سونے کی قیمت 2ہزار 200روپے کے اضافے سے 3لاکھ 6ہزار 200روپے کی نئی تاریخ ساز سطح پر پہنچ گئی۔
اسی طرح فی دس گرام سونے کی قیمت بھی 1ہزار 886روپے کے اضافے سے 2لاکھ 62ہزار 517روپے کی نئی بلند ترین سطح پر آگئی۔
دریں اثنا فی تولہ چاندی کی قیمت 83روپے کے اضافے سے 3ہزار 450روپے اور دس گرام چاندی کی قیمت 71روپے کے اضافے سے 2ہزار 957روپے کی سطح پر آگئی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سونے کی قیمت کے اضافے سے
پڑھیں:
بجلی کے 2 میٹر لگانے پر پابندی کی خبروں کی حقیقت سامنے آگئی
ایک گھر میں بجلی کے دو میٹر لگانے پر پابندی کی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گردش کرتی خبروں کی حقیقت سامنے آگئی۔
پچھلے چند دنوں سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر خبریں گردش کر رہی ہیں کہ حکومت نے ایک گھر میں بجلی کے دو میٹر لگوانے پر پابندی عائد کر دی ہے، ان خبروں کی وجہ سے لوگ پریشان نظر آئے۔
تاہم اب پاور ڈویژن کے ترجمان کا مؤقف سامنے آگیا جس میں ان کا کہنا ہے کہ بجلی کے دو میٹر لگانے پر پابندی کے حوالے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گردش کرنے والی خبریں سراسر جھوٹ، گمراہ کن اور عوام میں بے چینی پھیلانے کی کوشش ہیں، ایسی جھوٹی خبریں پھیلانا اور شیئر کرنا پیکا ایکٹ کے تحت قابلِ سزا جرم ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں ترجمان پاور ڈویژن نے کہا کہ کسی بھی رہائشی جگہ پر دوسرا بجلی کا میٹر آج بھی مروجہ قوانین کے تحت حاصل کیا جا سکتا ہے، نیپرا کنزیومر سروسز مینول 2021 کے مطابق ایسی رہائشی جگہ جو علیحدہ پورشن، علیحدہ سرکٹ، علیحدہ داخلی راستہ اور علیحدہ کچن پر مشتمل ہو وہاں علیحدہ میٹر کی تنصیب کی اجازت موجود ہے۔
ترجمان نے واضح کیا کہ بجلی کے ناجائز استعمال اور سبسڈی کے غلط فائدے کو روکنے کیلیے قانون پہلے بھی موجود تھا اور اب بھی مکمل طور پر نافذ العمل ہے، عوام سے گزارش ہے اس قسم کی جھوٹی خبروں پر توجہ نہ دیں اور بجلی کے میٹر کے درست اور شفاف استعمال میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے تعاون کریں۔