سونے کے نرخ میں مزید اضافہ، قیمت ایک بار پھر تاریخ کی بلند ترین سطح پر
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، سونے کی قیمت ایک بار پھر نئی بلند ترین سطح پر آگئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اثاثوں کو ڈی ویلیوایشن سے محفوظ بنانے کی غرض سے سونے میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کے رجحان سے عالمی سطح پر قیمتی دھاتوں کی مارکیٹ میں غیریقینی صورتحال برقرار ہے۔
بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت مزید 20ڈالر کے اضافے سے 2ہزار 933ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچنے سے مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی جمعہ کو 24 قیراط کے حامل فی تولہ سونے کی قیمت 2ہزار 200روپے کے اضافے سے 3لاکھ 6ہزار 200روپے کی نئی تاریخ ساز سطح پر پہنچ گئی۔
اسی طرح فی دس گرام سونے کی قیمت بھی 1ہزار 886روپے کے اضافے سے 2لاکھ 62ہزار 517روپے کی نئی بلند ترین سطح پر آگئی۔
دریں اثنا فی تولہ چاندی کی قیمت 83روپے کے اضافے سے 3ہزار 450روپے اور دس گرام چاندی کی قیمت 71روپے کے اضافے سے 2ہزار 957روپے کی سطح پر آگئی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سونے کی قیمت کے اضافے سے
پڑھیں:
پاک بھارت کشیدگی، سابق سفیر عبدالباسط نے بلوچستان میں دہشتگردی میں اضافے کا خدشہ ظاہر کردیا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کے انڈیا میں تعینات رہنے والے سابق ہائی کمشنر عبدالباسط نے خبردار کیا ہے کہ پہلگام حملے کے بعد نئی دہلی کچھ دنوں کے اندر پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی کر سکتا ہے۔ عبدالباسط نے 2016 کے اُڑی اور 2019 کے پلوامہ حملوں کے بعد بھارت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کو مثال کے طور پر پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے حالیہ بہار میں دیے گئے خطاب کے لہجے سے سرحد پار فوجی حملے یا دیگر ٹھوس اقدامات کا اشارہ ملتا ہے۔ "یہ کارروائی کنٹرول لائن پر ہو سکتی ہے، ہمارے حصے میں، اور پھر وہ بڑے دعوے کریں گے کہ انہوں نے لانچ پیڈز اور دہشت گرد کیمپوں کو تباہ کر دیا، چاہے یہ ایک ہفتے میں ہو یا 15 دنوں میں، کچھ نہ کچھ ہوگا۔"
عمران خان سے ملاقات کے لیے افواج پاکستان کے 4ریٹائرڈ سینئر افسران کی درخواست دائر
عبدالباسط کا ماننا ہے کہ پاکستان کو فوری طور پر کوئی سفارتی مسئلہ درپیش نہیں ہے، خاص طور پر سندھ طاس معاہدے کی منسوخی کے حوالے سے، تاہم بلوچستان اور ملک کے دیگر حصوں میں مزید دہشت گردانہ کارروائیوں کا امکان ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کو قانون و صورت حال میں مزید بے اطمینانی کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بھارت کے اعلان کو سابق ہائی کمشنر نے "علامتی" قرار دیا، کیونکہ بھارت کے پاس فی الحال مغربی دریاؤں کے رخ موڑنے کا کوئی بنیادی ڈھانچہ موجود نہیں ہے۔انہوں نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ عالمی بینک، جو اس معاہدے کے ضامن اور ثالث کی حیثیت رکھتا ہے، سے رابطہ کرے اور ایک مضبوط سفارتی اور قانونی جواب تیار کرے۔
کراچی میں ڈاکو کی فائرنگ سے 14سالہ بچہ جاں بحق
مزید :