بیروت / غزہ: اسرائیل نے غزہ اور بیروت میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شدید فضائی حملے کیے ہیں، جن میں متعدد شہادتیں اور املاک کو نقصان پہنچا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق اسرائیلی فضائیہ نے لبنان  کے دارالحکومت بیروت کے جنوبی علاقوں میں بمباری کرتے ہوئے حزب اللہ کے مبینہ ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔

 اسرائیلی حکام کا کہنا تھا کہ ان حملوں میں حزب اللہ کے ہتھیاروں کے ذخیرے کو تباہ کیا گیا ہے، تاہم حزب اللہ کی جانب سے تاحال کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔

دوسری جانب لبنان میں ایک اور تنازع اس وقت کھڑا ہوگیا جب اسرائیل کے دباؤ پر ایرانی فضائی کمپنی کی ایک پرواز کو بیروت ایئرپورٹ پر اترنے نہیں دیا گیا اسرائیلی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ اس پرواز کے ذریعے حزب اللہ کے لیے بڑی مقدار میں رقوم اسمگل کی جا رہی تھیں۔

ایرانی حکام اور لبنانی حکومت نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے اسرائیل کے اس اقدام کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

خیال رہےکہ غزہ کی صورت حال بھی شدید کشیدگی کا شکار ہے، فلسطینی تنظیم حماس نے جنگ بندی معاہدے کو برقرار رکھنے کے لیے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کا اعلان کیا ہے،حماس نے تین اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنے کی تیاری مکمل کرلی تھی، مگر اسرائیل کی جانب سے تازہ حملوں کے بعد صورتحال مزید پیچیدہ ہو گئی ہے۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل حزب اللہ

پڑھیں:

جنوبی لبنان میں امریکہ و اسرائیل، یونیفل مشن کے خاتمے کے خواہاں

اپنی ایک رپورٹ میں اسرائیل ھیوم کا کہنا تھا کہ اگست کے مہینے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں UNIFIL کی قسمت کا فیصلہ کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ عبرانی اخبار اسرائیل هیوم نے رپورٹ دی کہ امریکہ UNIFIL فورسز کی سرگرمیوں سے وابستہ اخراجات کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ جب کہ اسرائیل کا خیال ہے کہ اس وقت ہماری، لبنانی فوج کے ساتھ کافی اور موثر ہم آہنگی موجود ہے اس لئے خطے میں UNIFIL مشن کو جاری رکھنے کی ضرورت نہیں۔ اسرائیل هیوم نے مزید کہا کہ بین الاقوامی فورسز پر مشتمل یہ ادارہ اپنی تشکیل کے وقت سے لے کر اب تک صیہونی رژیم کی جانب سے دہشت گرد قرار دئیے جانے والے عناصر کو کمزور کرنے میں ناکام رہا۔ اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ اگست کے مہینے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں UNIFIL کی قسمت کا فیصلہ کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ UNIFIL، اقوام متحدہ کی نگرانی میں تشکیل پانے والا وہ ادارہ ہے جو جنوبی لبنان میں تعینات ہے۔ جس کا ہدف صیہونی رژیم اور لبنان کی درمیانی سرحد پر دراندازی یا کسی بھی اشتعال انگیزی کو روکنا ہے۔ یاد رہے کہ 8 اکتوبر 2023ء کو غزہ کی پٹی کی حمایت میں "حزب‌ الله" نے اسرائیل کے خلاف وسیع حملوں کا آغاز کیا۔ یہ حملے 23 ستمبر 2024ء کو ایک پُرتشدد صیہونی جنگ میں تبدیل ہو گئے۔ جس کے نتیجے میں 4 ہزار سے زائد لبنانی شہید اور تقریباََ 17 ہزار افراد زخمی ہو گئے جب کہ 14 لاکھ افراد کو بے گھر ہونا پڑا۔ تاہم 27 نومبر 2024ء کو لبنان اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی ہو گئی لیکن اسرائیل بارہا جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کرتا آیا ہے۔ جنگ بندی کے بعد ہونے والے صیہونی دراندازی کے نتیجے میں اب تک 208 نہتے لبنانی شہید اور 501 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کا غزہ کیلیے امداد لے جانے والی کشتی پر ڈرون حملے کے بعد قبضہ
  • جنوبی لبنان میں امریکہ و اسرائیل، یونیفل مشن کے خاتمے کے خواہاں
  • فرانس کا اسرائیل سے فوری طور پر لبنان سے انخلا کا مطالبہ
  • اسرائیلی حملوں کی مذمت، مشکل گھڑی میں لبنان کے ساتھ ہیں، دفتر خارجہ پاکستان
  • ٹرمپ کی اطلاع کے بغیر ایران پر اسرائیلی حملے کے امکانات
  • اسرائیل نے حزب اللہ کی زیر زمین ڈرونز فیکٹریوں کو تباہ کردیا؛ ویڈیو وائرل
  • عید الاضحی کے روز مزید سولہ فلسطینی ہلاک، حماس
  • پاکستان کی اسرائیلی افواج کی جانب سے بیروت پرفضائی حملوں کی شدید مذمت
  • پاکستان کی لبنان پر اسرائیلی حملوں کی مذمت، بین الاقوامی برادری پر تل ابیب کو جوابدہ ٹھہرانے پر زور
  • اسرائیل کا حماس کے خلاف لڑائی کے لیے مقامی ‘مجرمانہ گروہوں’ کی مدد کا اعتراف