ہمیں منجی عالم بشریت کے ظہور کیلئے زمینہ سازی کرنی ہوگی، علامہ مقصود ڈومکی
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
پندرہ شعبان کے موقع پر علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ تمام انبیاء کرام نے انسانیت کو اس خوشخبری سے آگاہ کیا ہے کہ ظلم اور جبر کا خاتمہ ہوگا اور زمین پر نیک اور صالح بندوں کی حکومت قائم ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ عالم بشریت کے نجات دہندہ، حضرت امام مہدی علیہ السلام کے عالمی اسلامی انقلاب اور صالحین کی عالمی حکومت کا تذکرہ تمام الہامی کتب تورات، زبور، انجیل اور قرآن مجید میں موجود ہے۔ جہاں زمین پر صالحین کی حکومت کے وعدے کئے گئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پندرہ شعبان المعظم کو جشن میلاد حضرت امام زمانہ علیہ السلام کی مناسبت پر گوٹھ رسول بخش ویسر میں منعقدہ محفل جشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ تمام انبیاء کرام نے انسانیت کو اس خوشخبری سے آگاہ کیا ہے کہ ظلم اور جبر کا خاتمہ ہوگا اور زمین پر نیک اور صالح بندوں کی حکومت قائم ہوگی۔ مستضعفین اور محرومین کو روئے زمین کی خلافت عطا کی جائے گی، اور یہ اللہ تعالیٰ کا حتمی فیصلہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج پوری دنیا میں مستضعفین بیدار اور متحد ہو رہے ہیں، جبکہ مستکبرین ذلیل و رسوا ہو رہے ہیں۔ ایران، یمن میں مستضعفین کی حکومتیں قائم ہو چکی ہیں، جو اس تبدیلی کی واضح نشانیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ زمانے کو "عصرِ ظہور" کہا گیا ہے، اور ہمیں منجی عالم بشریت کے ظہور کے لئے زمینہ سازی کرنی ہوگی۔ مزید برآں، علامہ مقصود علی ڈومکی نے وطن عزیز پاکستان میں آزادی اظہار رائے کو دبانے کے لئے متعارف کرائے گئے "پیکا آرڈیننس" کو ایک سیاہ قانون قرار دیتے ہوئے کہا کہ درحقیقت یہ آرڈیننس فارم 47 پر قائم جعلی حکومت کی جانب سے عوامی شعور اور بیداری کو کچلنے کی ایک مذموم کوشش ہے۔ فیک نیوز کی مبہم تعریف کا سہارا لے کر اظہار رائے کی آزادی پر حملہ کیا گیا ہے۔ اظہار رائے کرنے والوں کی گرفتاریاں، سخت سزائیں اور انہیں خوف زدہ کرنے کے ہتھکنڈے قابل مذمت ہیں۔ اس کالے قانون کو نافذ کرنے والوں نے نہ تو پارلیمنٹ اور سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا اور نہ ہی صحافتی تنظیموں کو، جو جمہوری اقدار کے خلاف ایک کھلی سازش ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علامہ مقصود ڈومکی نے کی حکومت نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
امریکہ کو الزام تراشی بند کرنی چاہیے اور یوکرین امن مذاکرات کو فروغ دینا چاہیے ، چین
اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے روس-یوکرین تنازعے پر ایک کھلا اجلاس منعقد کیا، جس میں اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گنگ شوانگ نے تمام فریقوں سے یوکرین بحران کے سیاسی حل کو فروغ دینے کے لیے مذاکرات کا رجحان برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ اس کے علاوہ، انھوں نے امریکی مندوب کی چین پر بے بنیاد تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو سلامتی کونسل میں گزشتہ ہفتے کے دوران اپنے نامناسب رویے پر شرمندہ ہونا چاہیے۔ گنگ شوانگ نے کہا کہ چین روس اور یوکرین کے مابین حالیہ جنگی قیدیوں اور ہلاک شدہ فوجیوں کی لاشوں کے تبادلےسمیت انسانی مسائل پر مثبت پیش رفت کا خیرمقدم کرتا ہے۔ انہوں نے متعلقہ فریقین سے اپیل کی کہ وہ مذاکراتی رجحان کو برقرار رکھیں، مسلسل اتفاق رائے پیدا کریں، باہمی اعتماد کو مضبوط بنائیں اور بالآخر ایک جامع، دیرپا اور پابند امن معاہدے پر پہنچیں۔ گنگ شوانگ نے نشاندہی کی کہ چین امن کی جانب لے جانے والی تمام کوششوں کا خیرمقدم کرتا ہے اور روس اور یوکرین دونوں فریقوں پر زور دیتا ہے کہ وہ سیاسی آمادگی اور لچکدار رویہ جاری رکھیں۔ تمام فریقوں کو بحران کے سیاسی حل کو آگے بڑھانے کے لیے ٹھوس کوششیں کرنی چاہئیں۔اس کے علاوہ گنگ شوانگ نے کہا کہ ایک ہفتے کے دوران ، امریکہ نے مسلسل سلامتی کونسل میں چین پر بے بنیاد الزامات عائد کیے۔ یہ سلسلہ صرف یہ ثابت کرتا ہے کہ امریکہ کا مقصد بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنا یا جنگ اور تنازعات کا سیاسی حل تلاش کرنا نہیں ہے، بلکہ وہ دوسرے ممالک پر حملہ کرنے، سیاسی کھیل کھیلنے اور اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ یوکرین کے معاملے پر الزامات لگانے اور ذمہ داری سے بچنے کی بجائے، جنگ بندی اور امن مذاکرات کے لیے عملی کوششیں کرے۔
Post Views: 4