پاکستان ایئر فورس کی سپیئرز آف وکٹری 2025ء مشق میں کامیاب شرکت
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
آئی ایس پی آر کے مطابق سپیئرز آف وکٹری 2025ء مشق کا مقصد شریک فضائی افواج کے درمیان باہمی تعاون کی توثیق کرنا تھا، مشق میں سعودی عرب، بحرین، فرانس، یونان، قطر کی افواج نے حصہ لیا، متحدہ عرب امارات، برطانیہ اور امریکہ کی فضائی افواج نے بھی شرکت کی۔ اسلام ٹائمز۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاکستان ایئر فورس کا دستہ سپیئرز آف وکٹری 2025ء مشق میں کامیاب شرکت کے بعد سعودی عرب سے واپس پہنچ گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان ایئر فورس کے دستے میں جے ایف 17 بلاک تھری لیڈ فائٹر ایئر کرافٹ، جنگی پائلٹس، تکنیکی عملہ شامل تھا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق پی اے ایف فائٹرز نے پاکستان سے سعودی عرب اور پھر واپسی کی نان سٹاپ پرواز کی، نان سٹاپ پرواز کے دوران فضا میں ایندھن بھرنے کا مظاہرہ کیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق مشق کا مقصد شریک فضائی افواج کے درمیان باہمی تعاون کی توثیق کرنا تھا، مشق میں سعودی عرب، بحرین، فرانس، یونان، قطر کی افواج نے حصہ لیا، متحدہ عرب امارات، برطانیہ اور امریکہ کی فضائی افواج نے بھی شرکت کی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق فخر پاکستان جے ایف 17 تھنڈر بلاک تھری نے اپنی غیر معمولی آپریشنل صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا، جے ایف 17 تھنڈر بلاک تھری طیاروں کی آپریشنل صلاحیت اور تکنیکی صلاحیت کی وسیع پیمانے پر تعریف کی گئی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سپیئرز آف وکٹری 2025ء مشق میں پی اے ایف کی کامیاب شرکت پاکستان ایئر فورس کی آپریشنل تربیت کے اعلیٰ معیار کی عکاسی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سپیئرز آف وکٹری 2025ء مشق ا ئی ایس پی ا ر کے مطابق پاکستان ایئر فورس فضائی افواج افواج نے
پڑھیں:
لیبیا : حکومت اور رداع ملیشیا کے درمیان معاہدہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250916-06-12
طرابلس (انٹرنیشنل ڈیسک) لیبیا کی اقوام متحدہ سے تسلیم شدہ حکومت نے طاقتور مسلح گروپ رداع فورس کے ساتھ ایک ابتدائی معاہدہ کر لیا تاکہ کئی ماہ سے جاری کشیدگی اور وقفے وقفے سے ہونے والے جھڑپوں کو ختم کیا جا سکے۔ یہ مذاکرات ترکیہ کی سہولت کاری سے انجام پائے۔ صدارتی کونسل کے مشیر زیاد دغم نے کہا کہ معاہدے کی تفصیلات بعد میں عوام کے سامنے لائی جائیں گی۔ تاہم لیبیائی نشریاتی ادارے الاحرار نے ایک وڈیو جاری کی ہے جس میں وزارت دفاع کے فوجیوں کو ایک ایسے ہوائی اڈے میں داخل ہوتے دکھایا گیا جو اب تک رداع فورس کے کنٹرول میں تھا۔ ذرائع کے مطابق دونوں فریقوں نے 4مغربی ہوائی اڈوں بشمول معیتیقہ ائرپورٹ کی حفاظت اور انتظام کے لیے ایک غیر جانبدار و مشترکہ فورس بنانے پر اتفاق کیا ہے۔ معیتیقہ ائرپورٹ 2011 ء سے رداع فورس کے قبضے میں تھا اور دارالحکومت طرابلس کا واحد کمرشل ائرپورٹ ہے۔ مزید یہ کہ رداع فورس کے زیرِ انتظام جیلیں اور حراستی مراکز اب اٹارنی جنرل کے دفتر کے تحت آ جائیں گے۔ صدارتی کونسل کے مشیر زیاد دغم نے اس موقع پر ترکیہ اور اقوام متحدہ کے خصوصی مشن کی کوششوں کو بھی سراہا۔ واضح رہے کہ لیبیا اب بھی سیاسی تقسیم اور عدم استحکام کا شکار ہے۔