فضل الرحمان سے محمود اچکزئی کی ملاقات،ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
اسلام آباد(خبرنگار+نوائے وقت رپورٹ )پشتونخوا خوا ملی عوامی پارٹی و تحریک تحفظ آئین کے سربراہ محمود خان اچکزئی کی جے یوآئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائشگاہ آمد ہوئی سربراہ جے یوآئی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات وفد میں اخونزادہ حسین، ریاض احمد شامل تھے ملاقات میں مولانا عبدالغفور حیدری، محمد اسلم غوری،سنیٹر کامران مرتضی، مولانا اسعد محمود، مولانا اسجد محمود شریک ہوئے ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگوکی گئی۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق محمود اچکزئی اچکزئی نے حکومت کے ساتھ کمیٹیوں میں نہ بیٹھنے کا اعلان کردیا۔ پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں محمود خان اچکزئی نے کہا میں تمام کمیٹیوں سے استعفی دیتا ہوں جن کا حکومت حصہ ہے، میں تحریک انصاف سے بھی کہتا ہوں یہ بھی حکومتی کمیٹیاں چھوڑ دیں۔ انہوں نے پی ٹی آئی کو مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں پارلیمنٹ کے باہر اپنا ایوان لگانا چاہئے جس کے سپیکر اسدقیصر ہوں، ہمارے ممبر سو سے زائد ہیں وہ ہوں اور عوام کو بتائیں یہ اصل نمائندہ جماعت ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
وزیر خزانہ کی فِچ ریٹنگز کی ٹیم سے ملاقات، اصلاحاتی ایجنڈے اور معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال
واشنگٹن(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات، سینیٹر محمد اورنگزیب نے واشنگٹن ڈی سی میں جاری آئی ایم ایف – ورلڈ بینک اسپرنگ میٹنگز کے موقع پر عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فِچ ریٹنگز کی ٹیم سے اہم ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان کی معاشی صورتحال، اصلاحاتی ایجنڈے اور مستقبل کے اہداف پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر خزانہ نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری پر فِچ کا شکریہ ادا کیا، جس کے تحت حالیہ مہینوں میں پاکستان کی خود مختار کریڈٹ ریٹنگ CCC+ سے بڑھا کر B- کر دی گئی ہے۔ انہوں نے اس پیش رفت کو ملکی معیشت میں بہتری اور مالیاتی نظم و ضبط کی علامت قرار دیا اور کہا کہ اس سے پاکستان کو عالمی مالیاتی منڈیوں تک مؤثر رسائی حاصل ہو گی۔
سینیٹر اورنگزیب نے فِچ کی ٹیم کو حکومت کے جاری اصلاحاتی ایجنڈے سے بھی آگاہ کیا، جن میں توانائی کے شعبے میں اصلاحات، مؤثر ٹیکسیشن، سرکاری اداروں کی کارکردگی میں بہتری، عوامی مالیات کا بہتر نظم و نسق، اور قرضوں کے انتظام جیسے اہم اقدامات شامل ہیں۔
ملاقات کے دوران فِچ کی ٹیم نے ٹیرف اصلاحات، ٹیکس ایڈمنسٹریشن اور محصولات میں اضافے کے حوالے سے مختلف سوالات کیے جن کے جواب وزیر خزانہ اور ان کی ٹیم نے تفصیل سے دیے۔
اس ملاقات کو پاکستان کے بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ روابط مضبوط بنانے، معاشی اعتماد بحال کرنے اور مستقبل کی مالی حکمت عملیوں کو تقویت دینے کے ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
Post Views: 1