وانا(مانیٹرنگ ڈیسک)جنوبی وزیرستان میں وزیرستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ڈبلیو سی سی آئی) کے صدر اور 2 کسٹم افسران کو اغوا کر لیا گیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈپٹی کمشنر ناصر خان نے بتایا کہ ڈبلیو سی سی آئی کے صدر سیف الرحمٰن، کسٹم سپرنٹنڈنٹ نثار عباسی اور انسپکٹر خوشحال افغانستان کے ساتھ انگور اڈہ بارڈر کراسنگ پر کسٹم آفس سے واپس آرہے تھے کہ انہیں اغوا کر لیا گیا۔اغواکاروں نے ان کی گاڑی روکی اور انہیں زبردستی نامعلوم مقام پر لے گئے، ضلعی انتظامیہ اور پولیس نے فوری تحقیقات شروع کردی ہیں تاہم اب تک ایف آئی آر درج نہیں کی گئی ہے۔خبر فائل ہونے تک تینوں افراد کے ٹھکانے کا پتا نہیں چل سکا تھا، مقامی تاجر برادری نے اغوا پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔وانا ٹریڈ یونین اور ڈبلیو سی سی آئی نے اغوا کی شدید مذمت کی ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اور سیکیورٹی ایجنسیاں تینوں افراد کی بازیابی کے لیے فوری کارروائی کریں۔تاجروں نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اس طرح کے واقعات نے کاروباری ماحول کو بری طرح متاثر کیا ہے اور دھمکی دی کہ اگر حکومت امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے میں ناکام رہی تو وہ احتجاج میں سڑکوں پر نکلیں گے۔مقامی لوگوں نے سیکورٹی فورسز پر زور دیا ہے کہ وہ ایسے واقعات کی روک تھام اور تاجر برادری اور شہریوں کا اعتماد بحال کرنے کے لیے سخت اقدامات کریں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

منڈی بہاؤالدین : 8 سالہ بچی اغوا اور مبینہ ریپ کے بعد قتل، لاش کھیت سے برآمد

 

منڈی بہاوالدین: ضلع منڈی بہاؤالدین کی تحصیل ملکوال کے نواحی علاقے مراد وال میں عید الاضحیٰ کے پہلے روز 8 سالہ بچی کو اغوا کے بعد مبینہ طور پر اغوا اور ریپ کے بعد بے دردی سے قتل کر دیا گیا، مقتولہ کی لاش آج گنے کے کھیت سے برآمد ہوگئی جس پر علاقے میں کہرام مچ گیا۔

8 سالہ کرن شہزادی دختر محمد افتخار ہفتے کو شام 3 بجے کے قریب اپنی والدہ سے 50 روپے لے کر قریبی دکان سے چیز لینے کے لیے گھر سے نکلی تھی مگر واپس نہ آئی۔

والدین نے قریبی رشتہ داروں اور اہل علاقہ کے ساتھ مل کر بچی کو ڈھونڈنے کی ہر ممکن کوشش کی تاہم کوئی سراغ نہیں ملا۔

بچی کے والدہ الماس نے تھانہ ملکوال میں گمشدگی کی اطلاع دی، جس پر پولیس نے گمشدگی کی رپورٹ درج کرلی تاہم بچی کو تلاش کرنا اور زندہ بازیاب کروانا مناسب نہیں سمجھا۔

 

اتوار کو دوپہر کے وقت گنے کے کھیت سے کرن کی لاش برآمد ہوگئی، اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور لاش کو تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال ملکوال منتقل کر دیا جہاں سے نابالغ لڑکی کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منڈی بہاالدین بھجوادی گئی۔

تھانہ ملکوال کی پولیس نے بچی کی والدہ کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 535/25 بجرم دفعہ 363 تعزیرات پاکستان کے تحت درج کر لیا ہے، ابتدائی شواہد اور اہل خانہ کے بیانات کی روشنی میں شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بچی کو اغوا کے بعد مبینہ ریپ کا نشانہ بنایا گیا اور قتل کر کے لاش کھیت میں پھینک دی گئی۔

پولیس کے مطابق مزید دفعات پوسٹ مارٹم رپورٹ اور فرانزک شواہد کی بنیاد پر شامل کی جائیں گی، جب کہ تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کر دیا گیا ہے، تھانہ ملکوال کے انچارج اور تفتیشی ٹیم اس واقعے کو ٹیسٹ کیس کے طور پر لے رہی ہے۔

واقعے کے بعد علاقے میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے، اہل علاقہ نے بچی کے ساتھ پیش آنے والے ظلم کو انسانیت سوز قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ داروں کو جلد از جلد گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔

متاثرہ خاندان غم کی تصویر بنا ہوا ہے، افسوسناک واقعے کی تفصیل کے لیے ڈی ایس پی سرکل ملکوال ذوالفقار احمد سے موبائل فون پر رابطہ کیا گیا مگر انہوں نے کال نہیں اٹھائی،۔

دوسری جانب ترجمان منڈی بہاالدین پولیس سب انسپکٹر زوہیب ورک سے معاملے سے متعلق معلومات جاننے کی کوشش کی گئی تو وہ واقعے سے لاعلم نکلے، انہوں نے بتایا کہ وہ عید کی چھٹیوں پر ہیں۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • امریکا میں پاکستانی تاجر کو منشیات اسمگلنگ پر 16 سال قید کی سزا
  • پشاور میں عید صفائی آپریشن تیسرے روز بھی جاری
  • منڈی بہاؤالدین : 8 سالہ بچی اغوا اور مبینہ ریپ کے بعد قتل، لاش کھیت سے برآمد
  • منشیات سمگلنگ، امریکی عدالت نے پاکستانی تاجر کو 16 برس کی سزا سنا دی
  • دلی میں کشمیری تاجر کی حراستی موت پر مقبوضہ کشمیر میں غم و غصے کی لہر
  • جنوبی وزیرستان: گاڑی پر فائرنگ، 2 بچے زخمی
  • ’کرپٹو کڈنیپنگز‘، ڈیجیٹل کرنسی کا تاریک پہلو
  • جنوبی وزیرستان: راغزائی ٹمبر مارکیٹ میں لگی آگ پر قابو پا لیا گیا
  • مشہد مقدس، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام تقریب 
  • اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے وفد کی علامہ سید زاہد حسین کاظمی سے ملاقات، بھائی کی وفات پر اظہار افسوس