Jang News:
2025-09-18@12:23:21 GMT

افغان طالبان ٹی ٹی پی کے مددگار ہیں: اقوام متحدہ

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

افغان طالبان ٹی ٹی پی کے مددگار ہیں: اقوام متحدہ

— فائل فوٹو

اقوامِ متحدہ کی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ افغان طالبان بدستور کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو مالی اور لاجسٹک مدد فراہم کر رہے ہیں جس کے نتیجے میں پاکستان میں دہشت گرد حملے بڑھ رہے ہیں۔

اقوامِ متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق ٹی ٹی پی کی افغانستان میں موجودگی اور طاقت برقرار ہے، 2024ء کے دوران اس نے پاکستان میں 600 سے زائد حملے کیے جن میں سے کئی افغان سر زمین سے کیے گئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ افغان طالبان ٹی ٹی پی کو ماہانہ 43 ہزار ڈالر فراہم کر رہے ہیں۔ تنظیم نے کنڑ، ننگرہار، خوست اور پکتیکا میں نئے تربیتی مراکز قائم کیے ہیں۔

خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کی 5 مختلف کارروائیاں، 13 خوارج ہلاک

شمالی وزیرستان میں دوسالی اور ٹپی میں جھڑپوں کے دوران 5 خوارج کو ہلاک کیا گیا۔

اقوامِ متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ ٹی ٹی پی، القاعدہ برصغیر (AQIS) اور دیگر دہشت گرد تنظیمیں مل کر ’تحریک جہاد پاکستان‘ (ٹی جے پی) کے بینر تلے حملے کر رہی ہیں جس سے یہ تنظیم علاقائی دہشت گرد گروپوں کا مرکز بن سکتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے داعش خراسان (IS-K) کے نیٹ ورک کو تباہ کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے اور 3 اہم دہشت گردوں کو گرفتار کیا ہے جن میں عادل پنجشیری (افغان)، ابو منذر (تاجک) اور کاکا یونس (ازبک) شامل ہیں تاہم کرمان حملے کا ماسٹر مائنڈ طارق تاجکی اب بھی افغانستان میں روپوش ہے۔

رپورٹ کے مطابق کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (BLA) کے مجید بریگیڈ (MB) نے جنوبی پاکستان میں کئی بڑے حملے کیے جن میں آواران، پنجگور اور دالبندین میں حملے شامل تھے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مجید بریگیڈ کا تعلق نہ صرف ٹی ٹی پی بلکہ داعش خراسان (ISIL-K) اور مشرقی ترکستان اسلامی تحریک (ETIM/TIP) سے بھی ہے۔

شمالی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 12 خوارج ہلاک، لانس نائیک شہید

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق لانس نائیک محمد ابراہیم نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔

یہ گروہ افغانستان میں مشترکہ آپریشنل اڈے چلا رہے ہیں، جماعت انصار اللہ نے خوست میں القاعدہ کے انجینئروں اور ہتھیاروں کے ماہرین کے ساتھ تربیتی کیمپ قائم کیے ہیں، تخار میں ایک خصوصی فوجی مرکز بھی بنایا گیا ہے جہاں وسطی ایشیائی اور عرب جنگجوؤں کو تربیت دی جاتی ہے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ طالبان نے بدخشاں کے علاقے فیض آباد میں ایک خودکش بمبار یونٹ تعینات کیا ہے جو طالبان مخالف گروہوں کے خلاف کارروائیوں میں استعمال کیا جارہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق مزید گرفتاریوں سے بچنے کے لیے داعش خراساں نے ہدایات اور میٹنگز کے لیے الیکٹرانک مواصلات کے بجائے روایتی کوریئر نیٹ ورکس کا استعمال شروع کردیا ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: رپورٹ کے مطابق رپورٹ میں گیا ہے کہ ہے رپورٹ ٹی ٹی پی رہے ہیں

پڑھیں:

افغان حکومت کی سخت گیر پالیسیاں، ملک کے مختلف علاقوں میں فائبر آپٹک انٹرنیٹ بند

افغانستان میں طالبان حکومت نے انٹرنیٹ تک رسائی پر کریک ڈاؤن مزید سخت کرتے ہوئے ملک کے کئی صوبوں میں فائبر آپٹک کنکشن منقطع کردیے۔ طالبان حکام کے مطابق یہ اقدام ملک میں ’برائی کے خاتمے‘ کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

اے ایف پی کے مطابق طالبان کے امیر ہیبت اللہ اخوندزادہ کی ہدایت پر کی گئی اس کارروائی کے نتیجے میں گزشتہ 2 دن کے دوران کئی علاقوں میں تیز رفتار انٹرنیٹ مکمل طور پر بند ہو چکا ہے، جس سے ہزاروں افراد متاثر ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: شاعری میں حکومتی فیصلوں پر تنقید اور رومانوی اشعار پر پابندی، افغانستان میں انوکھا قانون منظور

صوبہ بلخ کے ترجمان عطااللہ زاہد نے بتایا کہ صوبے میں فائبر آپٹک انٹرنیٹ مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ برائی کو روکنے کے لیے کیا گیا ہے، تاہم ملک بھر میں رابطے قائم رکھنے کے لیے متبادل ذرائع فراہم کیے جائیں گے۔

اے ایف پی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بلخ میں اب صرف ٹیلی فون نیٹ ورک کے ذریعے انٹرنیٹ دستیاب ہے، وہ بھی غیر مستحکم اور اکثر معطل رہتا ہے۔ اسی نوعیت کی بندش بدخشاں، تخار، قندھار، ہلمند اور ارزگان میں بھی دیکھی گئی ہے۔

کابل میں ایک نجی انٹرنیٹ کمپنی کے ملازم نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ فائبر آپٹک افغانستان میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی ہے، لیکن انہیں اس پابندی کی وجوہات کا علم نہیں۔

قندھار میں کام کرنے والے ایک سنگ مرمر کے کاروباری شخص عطا محمد نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اگر ہم اپنے دبئی اور بھارت کے کلائنٹس کو بروقت ای میل کا جواب نہ دے سکے تو ہمارا کاروبار ٹھپ ہو جائے گا۔ میں پوری رات نہیں سو سکا۔

یہ پابندی تاحال ننگرہار میں نافذ نہیں کی گئی، تاہم صوبائی ترجمان نے پیش گوئی کی ہے کہ آئندہ چند دنوں میں یہ فیصلہ پورے ملک میں نافذ کیا جائے گا۔

انہوں نے منگل کے روز ایک بیان میں کہاکہ افغانستان میں حالیہ مطالعات سے ظاہر ہوا ہے کہ آن لائن ایپلیکیشنز نے معیشت، سماج، ثقافت اور مذہب کو منفی طور پر متاثر کیا ہے اور معاشرے کو اخلاقی بگاڑ کی طرف لے جا رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں طالبان حکومت نے کھڑکیوں پر پابندی کیوں لگائی؟

یاد رہے کہ 2024 میں طالبان حکومت نے 9 ہزار 350 کلومیٹر پر مشتمل فائبر آپٹک نیٹ ورک کو ایک ’ترجیحی منصوبہ‘ قرار دیا تھا، جو سابق امریکی حمایت یافتہ حکومتوں کے دور میں تعمیر کیا گیا تھا۔ اس نیٹ ورک کو افغانستان کو دنیا سے جوڑنے اور غربت سے نکالنے کا ذریعہ قرار دیا گیا تھا۔

طالبان نے اگست 2021 میں دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد ملک میں کئی سخت گیر پالیسیاں نافذ کی ہیں، جو ان کے اسلامی قوانین کی تشریح کے مطابق ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews افغانستان طالبان حکومت فائبر آپٹک انٹرنیٹ وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • آئرلینڈ کا غزہ میں نسل کشی پر اسرائیل کو اقوام متحدہ سے نکالنے کا مطالبہ
  • آئرلینڈ کا غزہ میں نسل کشی پر اسرائیل کو اقوام متحدہ سے نکالنے کا مطالبہ
  • افغان حکومت کی سخت گیر پالیسیاں، ملک کے مختلف علاقوں میں فائبر آپٹک انٹرنیٹ بند
  • پاکستان کا سخت مؤقف، افغانستان میں ٹی ٹی پی اور “را” کی موجودگی ناقابل قبول
  • ٹی ٹی پی اور را کی افغانستان میں موجودگی، پاکستان کا طالبان کو سخت پیغام
  • ٹی ٹی پی اور ’’را‘‘ کی افغانستان میں موجودگی، پاکستان کا طالبان حکومت کو سخت پیغام
  • اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا قطر حملے پر اسرائیل کے احتساب کا مطالبہ
  • اقوام متحدہ نے رپورٹ میں اسرائیلی قیادت پر غزہ میں نسل کشی کا الزام عائد کردیا
  •  اسرائیل غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کر رہا ہے، اقوام متحدہ 
  • اسرائیلی وزیراعظم سمیت دیگر اعلیٰ حکام غزہ میں نسل کشی کر رہے ہیں: اقوامِ متحدہ رپورٹ