Islam Times:
2025-09-18@20:10:51 GMT

سرینگر، دینی کتب ضبط کیے جانے کی مذمت

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

سرینگر، دینی کتب ضبط کیے جانے کی مذمت

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی رہنما التجا مفتی نے کتب ضبط کیے جانے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کے خلاف پے در پے جابرانہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سیاسی رہنماوں نے بھارتی پولیس کی طرف سے سرینگر میں ایک تلاشی آپریشن کے دوران معروف عالم دین اور جماعت اسلامی کے بانی سید ابوالاعلیٰ مودودی اور تحریک آزادی جموں و کشمیر کے عظیم قائد سید علی گیلانی مرحوم کی سینکڑوں تصانیف ضبط کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق پولیس نے گزشتہ روز تلاشی آپریشن کے دوران 6 سو سے زائد کتابیں ضبط کی تھیں۔ نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما اور بھارتی پارلیمنٹ کے رکن روح اللہ مہدی نے ایکس پر ایک بیان میں دینی تصانیف کی ضبطگی کی مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا کہ کشمیری مسلمانوں کے دینی معاملات میں بھی بڑے پیمانے پر مداخلت کی جا رہی ہے، یہ صریح ریاستی جبر اور عدم برداشت ہے، کیا اب یہ حکم دیا جائے گا کہ کشمیری کیا پڑھیں اور سیکھیں؟۔ روح اللہ نے شب برات پر جامع مسجد کو سیل کرنے کی بھی مذمت کرتے ہوئے اسے مذہبی آزادی پر حملہ قرار دیا۔ دریں اثنا پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی رہنما التجا مفتی نے کتب ضبط کیے جانے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کے خلاف پے در پے جابرانہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تو لوگوں کو کتابیں پڑھنے اور معلومات حاصل کرنے سے بھی روکا جانے لگا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کرتے ہوئے ضبط کی

پڑھیں:

پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹرکوسرکاری گاڑی میں سواریاں بٹھانا مہنگا پڑ گیا

— خیبرپختونخوا میں سرکاری وسائل کے غلط استعمال پر ایک بڑا اقدام سامنے آیا ہے۔ صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (PDMA) خیبرپختونخوا کے ڈائریکٹر بحالی، غضنفر وسیم کنڈی کو سرکاری گاڑی میں عام سواریاں بٹھانے کے الزام میں 120 دن کے لیے معطل کر دیا گیا۔
یہ کارروائی اس وقت عمل میں آئی جب سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی، جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک سرکاری گاڑی کو پرائیویٹ ٹیکسی کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ ویڈیو بنانے والے شہری نے بتایا کہ گاڑی میں فی کس ایک ہزار روپے کرایہ لیا جا رہا تھا۔
ویڈیو میں شخص کو گاڑی کے چاروں اطراف سے مناظر ریکارڈ کرتے اور ڈرائیور سے سوال کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ آپ سرکاری گاڑی میں کس اختیار سے سواریاں بٹھا رہے ہیں؟ جس پر ڈرائیور نے وضاحت دی کہ وہ ذاتی پیٹرول خرچ کر رہا ہے۔ تاہم ویڈیو بنانے والے شخص نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ  میں خود سرکاری ملازم ہوں، مجھے معلوم ہے کہ آپ کو پیٹرول حکومت سے ملتا ہے، اس کا یہ استعمال جائز نہیں۔
ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعدپی ڈی ایم اے نے فوری نوٹس لیتے ہوئے ایک تحقیقاتی کمیٹی قائم کی، جس کی سفارشات کی روشنی میں ڈائریکٹر غضنفر وسیم کنڈی کو معطل کر دیا گیا۔
کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ سرکاری گاڑی کے غیر قانونی استعمال پر متعلقہ افسر کو 120 دن کے لیے معطل کیا گیا ہے، تاکہ مزید چھان بین مکمل کی جا سکے۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • امیر قطر کی والدہ اسرائیل مخالف پروپیگنڈہ مہم کی قیادت کر رہی ہیں، نتن یاہو
  • قطر پر حملہ ایک بہت بڑی غلطی تھی، صیہونی رہنما
  • حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بھٹ انتقال کر گئے
  • طاقتور حلقوں کو فارم 47 سے بنی حکومت کا بوجھ نہیں اٹھانا چاہیے، اعظم سواتی
  • پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹرکوسرکاری گاڑی میں سواریاں بٹھانا مہنگا پڑ گیا
  • وقف ترمیمی قانون پر عبوری ریلیف بنیادی مسائل کا حل نہیں ہے، علماء
  • اے آئی کی کارکردگی 100 گنا بڑھانے والی جدید کمپیوٹر چپ تیار
  • کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی
  • کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کی درخواست پر سماعت
  • وینزویلا میں امریکی فضائی حملے میں تین دہشت گرد ہلاک، صدر ٹرمپ