لاہور ہائیکورٹ بار کا وزیر داخلہ کو خط، وکلا کو اسلحہ لائسنس جاری کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
لاہور:
ہائی کورٹ بار نے وزیر داخلہ کو خط لکھ دیا، جس میں وکلا کے لیے اسلحہ لائسنس جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
میڈیا کوآرڈینیٹر لاہور ہائی کورٹ چوہدری احمد شیر جٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ بار نے وکلا کو اسلحہ لائسنس جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے، اس حوالے سے بار کے صدر نے وزیر داخلہ محسن نقوی اور سیکرٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ کو خط لکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ بار ایشیا سے سب سے بڑی اور پرانی بار ایسوسی ایشن ہے۔ لاہور ہائیکورٹ بار کے 45000 ممبران ہیں۔ وکلا انصاف کی فراہمی میں کلیدی کرداد ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ وکلا کو اپنے فرائض کی انجام دہی میں سکیورٹی کے مسائل کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے دیگر اسٹیک ہولڈرز کی طرح وکلا کو بھی اسلحہ لائسنس جاری کیے جائیں۔
بار کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وکلا کے لیے اسلحہ لائسنس کا کوٹہ مقرر کیا جائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لاہور ہائیکورٹ بار اسلحہ لائسنس جاری وکلا کو
پڑھیں:
سربراہ سی سی ڈی سہیل ظفر چٹھہ کی برطرفی کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
لاہور ہائیکورٹ میں سی سی ڈی کے سربراہ سہیل ظفر چٹھہ کی برطرفی کے لیے درخواست دائر کر دی گئی ہے۔
یہ درخواست شاہد محمود ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی، جس میں حکومت پنجاب، آئی جی پنجاب اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیب کا ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کے خلاف ریفرنس بند کرنے کا فیصلہ
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سی سی ڈی ڈیپارٹمنٹ پولیس آرڈر کے تحت قائم کیا گیا تھا اور سہیل ظفر چٹھہ کو اس محکمے کا سربراہ تعینات کرنا غیرقانونی اقدام ہے۔
درخواست گزار کے مطابق سہیل ظفر چٹھہ اینٹی کرپشن پنجاب کے سربراہ کے طور پر بھی فرائض انجام دے رہے ہیں اور دوہرے چارج کے باعث مفادات کا ٹکراؤ پیدا ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں: پنجاب میں پی ٹی آئی دور میں مبینہ کرپشن کے کیسز محکمہ اینٹی کرپشن کے حوالے
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ سہیل ظفر چٹھہ کو سی سی ڈی کی سربراہی سے ہٹانے کا حکم دیا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اینٹی کرپشن پنجاب پولیس آرڈر دوہرے چارج سہیل ظفر چٹھہ سی سی ڈی ڈیپارٹمنٹ شاہد محمود ایڈووکیٹ لاہور ہائیکورٹ