بھارت ،امریکا مشترکہ بیان بے بنیاد اور غلط ہے ،دفتر خارجہ کاشدید تحفظات کااظہار
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
پاکستان کا دہشت گردی اور غیر ملکی قبضے پر موقف تبدیل نہیں ہوا، بھارت عوامی حقوق کی پامالی کا جواب دینے میں ناکام رہا،کشمیریوں کے قتل عام کی آزادنہ تحقیقات ہونی چاہیے ، ترجمان
اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ فلسطین کا دارالحکومت القدس شریف ہو، فلسطینی عوام کیلئے حق خودارادیت چاہتے ہیں،لیبیا کشتی حادثے میں 16لاشوں کی شناخت کی جا چکی،ہفتہ وار بریفنگ
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت کو جدید ٹیکنالوجی کی منتقلی پر پاکستان کو شدید تحفظات ہیں۔ انڈو یو ایس کے مشترکہ بیان کو بے بنیاد اور غلط قرار دیتے ہیں۔صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے بتایا کہ وزیر اعظم کی دعوت پر ترکیہ کے صدر رجب طیب اردون نے 2روزہ سرکاری دورہ کیا۔ ان کا صدر مملکت اور وزیراعظم نے پرتپاک استقبال کیا۔ سیشن کے اختتام پر ایم او یوز اور معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے اعلی سطحی اسٹریٹجک تعاون کونسل کے ساتویں اجلاس میں شرکت کی۔ دونوں ممالک کے درمیان صدیوں پرانے گہرے مذہبی، تہذیبی، ثقافتی، لسانی اور تاریخی تعلقات کو مزید تقویت دینے پر بات چیت کی گئی۔ شفقت علی خان نے بتایا کہ ہم لیبیا میں مارسہ دیلا میں کشتی حادثے کے متاثرین کے اہل خانہ سے اظہار افسوس کرتے ہیں۔ پاکستان کا دہشت گردی اور غیر ملکی قبضے پر موقف تبدیل نہیں ہوا، مقبوضہ کشمیر میں 2کشمیریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا، ہم ان کی موت کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اسحاق ڈار جلد اقوام متحدہ سکیورٹی کونسل کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ لیبیا کشتی حادثے میں 16لاشوں کی شناخت کی جا چکی ہے۔ پاکستانی سفارتخانہ مزید نگرانی کرنے اور شناخت کرنے میں مصروف ہے۔ ایک زخمی اس وقت زاویہ کے اسپتال میں زیر علاج ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کا خواہاں ہے۔ پاکستان اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ فلسطین کا دارالحکومت القدس شریف ہو۔ کشمیر میں 2 نوجوان کو شہید کیا گیا ہے جس کی پاکستان مذمت کرتا ہے۔ کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کے اصولوں کے مطابق حق خودارادیت ملنا چاہیے۔ترجمان نے کہا کہ انڈو یو ایس کے مشترکہ بیان کو بے بنیاد اور غلط قرار دیتے ہیں۔ مشترکہ بیان میں بھارت عوامی حقوق کی پامالی کا جواب دینے میں ناکام رہا۔ دہشت گردی سے متاثرہ ملک کے طور پر پاکستان دنیا میں امن و استحکام کے فروغ کا خواہاں ہے۔ بھارت کو جدید ٹیکنالوجیز کی منتقلی پر پاکستان کو شدید تحفظات ہیں۔انہوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی کے تحت تمام ممالک ہمارے لیے اہم ہیں۔ سفیروں کی تعیناتی معمول کا معاملہ ہے۔ امریکا سے غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کا معاملہ پاک امریکا باہمی رابطے کا حصہ ہے۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی، پاکستان نے بھارت کو اپنے جوابی فیصلوں سے آگاہ کردیا
پاکستان نے بھارت کے اعلانات کے جواب میں بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکےاپنے جوابی فیصلوں سے تحریری آگاہ کردیا ہے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق بھارتی ناظم الامور گیتکا سری واستو کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا جس پر وہ دفتر خارجہ پہنچیں، دفتر خارجہ نے بھارتی ناظم الامور کو باضابطہ تحریری طور پر پاکستان کے فیصلوں سے آگاہ کر دیا، پاکستان نے ایک ڈی مارش بھی بھارتی ناظم الامور کے حوالے کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی ناظم الامور کی وزارت خارجہ میں طلبی، لائن آف کنٹرول پر شہری کی ہلاکت پر شدید احتجاج
بھارتی ناظم الامور کو بھارتی ہائی کمشن کے ڈیفنس، ائیر اور نیول اتاشی کو ناپسندیدہ قرار دینے کے فیصلے سے آگاہ کیا گیا،بھارتی ڈیفنس, نیول اور ائیر اتاشی و سپورٹنگ سٹاف کو پاکستان چھوڑنے کے فیصلے سے آگاہ کیا گیا،پاکستان بھارتی ناظم الامور کو سفارتی تعلقات نچلی سطح پر لانے کے فیصلوں سے بھی آگاہ کیا گیا۔
بھارتی ہائی کمیشن کے عملے کو 30 افراد تک محدود کرنے کے فیصلے سے بھی آگاہ کیا گیا،بھارتی ناظم الامور کو تحریری طور پر فیصلوں سے آگاہ کیا کیا گیا،سکھ یاتریوں کے علاوہ تمام بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹوں میں پاکستان چھوڑنے، واہگہ چیک پوسٹ بند کرنے کے فیصلے سے بھی آگاہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سفارتی مخاصمت:اسحاق ڈار کی دعوت افطار میں بھارتی ہائی کمیشن کا کوئی رکن نہیں پہنچا
پاکستان نے بھارت کو باضابطہ تمام بھارتی کمرشل پروازوں کے لیے فضائی حدود بند کرنے کے فیصلے سے بھی آگاہ کر دیا،بھارت کو سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کے جواب میں شملہ و دیگر پاک بھارت معاہدے معطل کرنے کے امکانات سے بھی آگاہ کیا گیا،پاک بھارت تجارت بشمول بلواسطہ تجارت کی معطلی کے فیصلے سے بھی آگاہ کیا گیا۔
پاکستان کی جانب سے یہ فیصلے نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں سول و عسکری قیادت کی ہدایات کی روشنی میں کیے گیے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں