وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر پی آئی اے کی نجکاری جون تک مکمل کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
وزیر اعظم شہباز شریف نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مطالبے پر پی آئی اے کی نجکاری کا عمل اکتوبر کے بجائے جون 2024 تک مکمل کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے نجکاری کمیشن کے ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی مالی حالت کو بہتر بنانے کے لیے امریکی روٹس دوبارہ بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے سیکیورٹی آڈٹ اور امریکی فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی کے ساتھ مشاورت کا عمل بھی شروع کیا جا رہا ہے جبکہ امریکی ماہرین کا ایک وفد مارچ یا اپریل میں پاکستان آنے کی توقع ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری کے تمام مراحل جولائی سے پہلے مکمل کیے جائیں اس ہدایت کے پیش نظر وزیر اعظم نے وزارت خزانہ وزارت نجکاری اور پی آئی اے حکام کو فوری اقدامات کی ہدایت کر دی ہے قبل ازیں پی آئی اے کی نجکاری کا عمل اکتوبر 2024 تک مکمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، تاہم اب اس کا دورانیہ کم کر دیا گیا ہے اور حکومت نے آئندہ چار ماہ میں اس عمل کو مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پی آئی اے کی نجکاری کرنے کا
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف صدر رجب طیب اردوان کی دعوت پر انقرہ روانہ
وزیراعظم محمد شہباز شریف ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کی دعوت پر دو روزہ دورے پر انقرہ کیلئے روانہ, دورے کے دوران وزیراعظم صدر اردوان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ حالیہ عالمی و علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال کریں گے۔ دیرینہ اتحادیوں اور تزویراتی شراکت داروں کے طور پر، پاکستان اور ترکیہ باقاعدہ اعلیٰ سطحی تبادلوں کی روایت کو برقرار رکھتے ہیں، جو دونوں ممالک کے درمیان بھائی چارے کے غیر معمولی رشتوں کی عکاسی کرتے ہیں۔ دونوں ممالک نے باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تعاون اور ہم آہنگی کے لیے اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک کوآپریشن کونسل (HLSCC) کی شکل میں قیادت کی سطح کا طریقہ کار بھی تشکیل دیا ہے۔ HLSCC کا 7 واں اجلاس 12-13 فروری 2025 کو اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ صدر رجب طیب اردوان اور وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے 7ویں اجلاس کی مشترکہ صدارت کی۔ آنے والی ملاقات اس مضبوط مکالمے کے تسلسل کی نمائندگی کرتی ہے اور پاکستان اور ترکیہ کے درمیان کثیر جہتی شراکت داری کو مزید بلند کرنے کے مشترکہ عزم کو اجاگر کرتی ہے۔نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیر اطلاعات ونشریات عطا واللہ تارڑ اور معان خصوصی طارق فاطمی بھی وزیر اعظم کے ہمراہ ہیں.