UrduPoint:
2025-09-18@12:39:56 GMT

ایف 35 طیاروں کی امریکی پیشکش ایک تجویز ہے، بھارتی عہدیدار

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

ایف 35 طیاروں کی امریکی پیشکش ایک تجویز ہے، بھارتی عہدیدار

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 15 فروری 2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا ہے کہ رواں سال بھارت کو فوجی سازوسامان کی فروخت میں اضافہ کرتے ہوئے اس کا حجم کئی ارب ڈالر تک پہنچا دیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح بھارت کو امریکی اسٹیلتھ لڑاکا طیارے F-35 فراہم کیے جانے کی راہ بھی ہموار ہو جائے گی۔

اگرچہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اس حوالے سے کوئی مخصوص نظام الاوقات نہیں بتایا ہے لیکن غیر ملکی فوجی ساز و سامان کی فروخت بالخصوص مذکورہ جدید لڑاکا طیارے اور جدید ٹیکنالوجی کے حوالے سے عسکری معاہدوں کو حتمی شکل دینے میں سالوں لگ جاتے ہیں۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں امریکی صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ دونوں ممالک نے ایک معاہدہ کیا ہے، جس کے تحت بھارت زیادہ امریکی تیل اور گیس درآمد کرے گا تاکہ تجارتی خسارہ کم کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

دیگر شعبہ جات میں تعاون کے عزم کے ساتھ ساتھ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ واشنگٹن اور نئی دہلی حکومتیں مل کر'ریڈیکل اسلامک دہشت گردی‘ سے نمٹنے کے لیے مشترکہ طور پر تعاون کریں گے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نریندر مودی کے ساتھ جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی اور متعدد امور پر بات چیت بھی کی تھی۔ یہ ڈیل کب تک ممکن ہے؟

بھارتی خارجہ سیکرٹری وکرم مسری نے بعدازاں صحافیوں کو بتایا کہ غیر ملکی فوجی خریداری کے لیے بھارتی حکومت کا ایک باقاعدہ ورک فلو ہے، جس کے تحت مینوفیکچررز سے تجاویز طلب کرنا اور ان کا جائزہ لینا بھی شامل ہے۔

ایک صحافی کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ لڑاکا طیاروں کے بارے میں امریکی صدر کا بیان صرف ایک تجویز ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ''جہاں تک بھارت کے لیے کسی جدید ایوی ایشن پلیٹ فارم کے حصول کا تعلق ہے، میرا نہیں خیال کہ یہ عمل ابھی شروع ہوا ہے۔‘‘

F-35 لڑاکا طیارے والی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن نے کہا کہ بھارت کو جیٹ طیارے فراہم کیے جانے کے حوالے سے کوئی بھی بات چیت حکومتی سطح پر ہی ہو گی۔

امریکی محکمہ دفاع ایک اہم فریق

واضح رہے کہ امریکہ کے دیگر ممالک کے ساتھ اس طرح کے بڑے عسکری معاہدوں بالخصوص جیٹ طیاروں کے سودوں میں امریکی محکمہ دفاع ثالث ہوتا ہے، جو متعلقہ حکومتوں کے ساتھ ڈیلز کو حتمی شکل دینے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

بھارت سن 2008 سے اب تک 20 ارب ڈالر سے زیادہ کے امریکی دفاعی سازوسامان خریدنے پر رضا مند ہو چکا ہے۔

گزشتہ سال بھارت نے امریکہ سے اکتیس ایم کیو۔ نائن بی سی گارڈین اور اسکائی گارڈین ڈرون خریدنے پر رضا مندی ظاہر کی تھی۔ اس ڈیل کے لیے مذاکرات کا سلسلہ چھ سال تک جاری رہا تھا۔

امریکی کانگریشنل ریسرچ سروس کے مطابق بھارت اگلی دہائی میں اپنی فوج کو جدید بنانے کے لیے 200 ارب ڈالر سے زیادہ خرچ کرنے کی تخمینہ لگائے ہوئے ہے۔

جدید طیارے اتحادیوں کے لیے

امریکی کمپنی لاک ہیڈ یہ نئے جدید جنگی طیارے تین مختلف ماڈلز میں بنا رہی ہے، جو امریکی فوج کے علاوہ اتحادی ممالک برطانیہ، آسٹریلیا، اٹلی، ترکی، ناروے، نیدرلینڈز، اسرائیل، جاپان، جنوبی کوریا اور بیلجیم کے لیے ہوں گے۔

روس کئی دہائیوں سے بھارت کو ہتھیار فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک رہا ہے اور اس کے لڑاکا طیارے اب بھی بھارتی فوج کا حصہ ہیں۔ تاہم یوکرین جنگ کی وجہ سے حالیہ برسوں میں ماسکو کی برآمدات میں رکاوٹ آئی ہے، جس کی وجہ سے بھارت اپنی عسکری ضروریات کو پورا کرنے کی خاطر مغربی ممالک کی طرف دیکھ رہا ہے۔

روس نے بھارتی فضائیہ کے لیے اپنا ففتھ جنریشن اسٹیلتھ لڑاکا سیخوئی ایس یو ستاون بھارت میں ہی بنانے کی پیش کش کی ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ ماسکو حکومت بھارت کے ساتھ کے ساتھ اپنے قریبی تعلقات برقرار رکھنا چاہتا ہے۔

روئٹرز، اے ایف پی (ع ب / ش ر)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے لڑاکا طیارے امریکی صدر بھارت کو کے ساتھ کے لیے کہا کہ

پڑھیں:

مغوی اسسٹنٹ کمشنر حنیف نورزئی بازیاب، خصوصی طیارے کے ذریعے کوئٹہ منتقل

کوئٹہ:

بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے تمپ سے اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر محمد حنیف نورزئی کو چار ماہ بعد کامیاب آپریشن کے ذریعے بازیاب کروا لیا گیا ہے۔ بازیابی کے بعد انہیں وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خصوصی طیارے کے ذریعے تربت سے کوئٹہ منتقل کیا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر کیچ، بشیر احمد بڑیچ نے میڈیا کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ کامیاب ریسکیو آپریشن بلوچستان کی سیکیورٹی فورسز بشمول فرنٹیئر کور (ایف سی)، لیویز فورس، اور کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے۔

حکومتی ذرائع کے مطابق یہ کارروائی انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر ایران سرحد کے قریب خفیہ مقام پر کی گئی۔

یاد رہے کہ اسسٹنٹ کمشنر حنیف نورزئی کو 4 جون 2025 کو عید کی تعطیلات کے دوران کوئٹہ جاتے ہوئے ٹیگران آباد کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے اغوا کر لیا تھا۔

وہ اس وقت اپنے خاندان، ڈرائیور اور گن مین کے ہمراہ سفر پر تھے۔ اغوا کار صرف انہیں اپنے ساتھ لے گئے جبکہ دیگر افراد کو چھوڑ دیا گیا۔

واقعے کی ذمہ داری کالعدم عسکریت پسند تنظیم بلوچ لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) نے قبول کی تھی، جس نے اسے ایک انٹیلیجنس پر مبنی کارروائی قرار دیا تھا۔

ڈی سی کیچ کے مطابق بازیابی کے دوران اغوا کاروں کے ساتھ شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں چند ملزمان ہلاک جبکہ کچھ فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

اسسٹنٹ کمشنر حنیف نورزئی کو بازیابی کے فوراً بعد تربت کے سول ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ابتدائی طبی امداد کے بعد ڈاکٹروں نے ان کی صحت کو تسلی بخش قرار دیا ہے۔ اگرچہ جسمانی طور پر وہ محفوظ ہیں تاہم طویل قید کے باعث وہ نفسیاتی دباؤ کا شکار نظر آتے ہیں۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خصوصی طیارے کے ذریعے انہیں کوئٹہ منتقل کیا گیا ہے جہاں ان کے مکمل علاج اور آرام کے انتظامات کیے گئے ہیں۔

حنف نورزئی بلوچستان سول سروس کے سینئر افسر ہیں جو ماضی میں مختلف اضلاع میں اہم انتظامی عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔

ان کا اغوا بلوچستان میں سرکاری افسران کو درپیش خطرات کی ایک اور مثال ہے۔ حالیہ دنوں میں زیارت میں بھی ایک اسسٹنٹ کمشنر اور ان کے بیٹے کے اغوا کا واقعہ پیش آ چکا ہے۔

مقامی افراد، انسانی حقوق کی تنظیموں اور سول سوسائٹی نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ علاقے میں سیکیورٹی اقدامات کو مزید مؤثر بنائے اور سرحد پار عناصر کی مداخلت کو روکا جائے۔

ضلعی انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے جبکہ سیکیورٹی فورسز نے مزید سرچ آپریشنز بھی شروع کر دیے ہیں تاکہ مفرور ملزمان کو گرفتار کیا جا سکے۔

حنف نورزئی کی بحفاظت واپسی پر مقامی آبادی نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اسے صوبے میں امن و امان کی بحالی کی جانب ایک مثبت قدم قرار دیا ہے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق وہ جلد اپنی ذمہ داریوں پر دوبارہ کام شروع کر دیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • یورپی یونین کی اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات محدود کرنے اور وزرا پر پابندیوں کی تجویز
  • مغوی اسسٹنٹ کمشنر حنیف نورزئی بازیاب، خصوصی طیارے کے ذریعے کوئٹہ منتقل
  • ڈرون کا مقابلہ کرنے کیلیے ناٹو کا مزید اقدامات پر غور
  • ٹرمپ اپنے دوسرے سرکاری دورے پر برطانیہ میں
  • بھارتی کرکٹرز پر پاکستانی نیٹ بولرز کے ساتھ تصاویر پر بھی پابندی عائد
  • مشاہد حسین سید کا پاکستان کو بھارت کے ساتھ نہ کھیلنے کا مشورہ
  • بھارتی کرکٹ ٹیم یا بی جے پی کا اشتہاری بورڈ
  • 1965 جنگ کے 16ویں روز بھارتی فوج کو کتنا نقصان پہنچا؟
  • بھارت کی انتہا پسندی کرکٹ میدان میں بھی
  • پاکستان کے خلاف بھارتی جارحانہ عزائم