محض وفاداری پر ملازمین کو 46 کروڑ 7 لاکھ روپے بونس دینے والی کمپنی
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
بھارتی شہر کوئمبتور میں ایک کمپنی نے اپنے 140 ملازمین کو کمپنی کے ساتھ وفاداری پر 14.5 کروڑ بھارتی روپے کے بونس سے نوازا ہے جو 46 کروڑ 7 لاکھ پاکستانی روپے بن جاتے ہیں۔
Kovai.co نامی کمپنی اپنے ملازمین کی حوصلہ افزائی کرتی ہے جو کمپنی کے ساتھ طویل عرصے تک ہیں اور انہیں ان کی کارکردگی کی بجائے وفاداری کی بنیاد پر بونس پیش کرتی ہے۔
بونس کمپنی کے "ٹوگیدر وی گرو" انیشی ایٹیو کا ایک حصہ ہے جس کا مقصد دیگر مسابقتی کمپنیوں سے خود کو ممتاز کرنا ہے۔
کمپنی کے بانی اور سی ای او سراوان کمار نے وضاحت کی کہ یہ اقدام ان ملازمین کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جو 2022 سے پہلے یا اس کے دوران شامل ہوئے اور اگلے تین سال تک کمپنی کے ساتھ رہے۔
48 سالہ بانی نے کہا کہ Kovai.
اس اقدام کا مقصد دیگر مسابقتی کمپنیوں سے خود کو ممتاز کرنا ہے
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کمپنی کے
پڑھیں:
10سال میں 23 سرکاری اداروں سے قومی خزانے کو 55 کھرب کے نقصان کا انکشاف
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) ملک کے 23 سرکاری اداروں (سٹیٹ اونڈ انٹرپرائزز) نے گزشتہ 10 سال کے دوران قومی خزانے کا 55 کھرب روپے (5.19 ارب ڈالرز) کا نقصان کیا ہے اور اس میں اگر صرف قومی ایئرلائن پی آئی اے کی بات کی جائے تو اسے 700 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق یہ ایک ایسا انکشاف ہے جس نے احتساب اور نجکاری کی ضرورت کو ایک مرتبہ پھر اجاگر کیا ہے۔ بدھ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاس میں وزیراعظم کے مشیر برائے امور نجکاری محمد علی کی جانب سے پیش کئے گئے اعداد و شمار سرکاری شعبہ جات میں کئی دہائیوں سے پائی جانے والی نا اہلی اور بد انتظامی پروشنی ڈالتے ہیں۔ محمد علی کا کہنا تھا کہ یہ صورتحال نہ صرف ناپائیدار ہے بلکہ ہر ٹیکس دہندہ پر بوجھ ہے۔ رکن قومی اسمبلی فاروق ستار کی زیر صدارت ہوئے اجلاس میں بتایا گیا کہ رواں ماہ مزید ایک ہزار یوٹیلیٹی سٹورز بند کئے جائیں گے، سینکڑوں ملازمین فارغ ہو جائیں گے۔ اس صورتحال سے ملازمین کے حقوق کے تحفظ کی ضرورت اجاگر ہوتی ہے۔
کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے اس بات کا انکشاف کیا گیا کہ موجودہ 5500 میں سے صرف 1500 یوٹیلیٹی سٹورز ہی فعال رہیں گے جبکہ مالی لحاظ سے بہتر حالات والے سٹورز کی نجکاری کا منصوبہ موجود ہے۔فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ملازمتوں کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ان اقدامات کی وجہ سے ملازمین کا مستقبل نظر انداز نہیں ہونا چاہئے۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ سٹورز کے 2237 ملازمین کو فارغ کیا جا چکا ہے، گزشتہ مالی سال کے دوران 38 ارب روپے کی سبسڈی کے باوجود یوٹیلیٹی سٹورز کو رواں سال مختص کردہ 60 ارب روپے نہیں دیے گئے۔ پاور ڈویژن کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ خسارے کا شکار بجلی کی تین تقسیم کار کمپنیاں (سیپکو، حیسکو اور پیسکو) کی نجکاری کیلئے ورلڈ بینک کے ساتھ مشاورت جاری ہے۔
ویڈیو: پاکستانی نوجوانوں کے لیے روزگار ڈھونڈنا آسان ہوگا، حکومت نے ڈیجیٹل یوتھ ہب لانچ کر دیا
مزید :