نوجوانوں کو پالیسی سازی میں برابر کا شریک بنایا جائے گا: رانا مشہود
اشاعت کی تاریخ: 16th, November 2025 GMT
کامن ویلتھ یوتھ منسٹریل ٹاسک فورس کے اجلاس سے خطاب میں چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد نے کہا کہ پاکستان نوجوانوں کی قیادت میں عالمی سطح پر فعال کردار ادا کرتا رہے گا۔
رانا مشہود احمد نے کہا کہ نوجوان ہماری سب سے بڑی طاقت ہیں اور پاکستان نوجوانوں کو جدید ڈیجیٹل مواقع فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کو پالیسی سازی میں برابر کا شراکت دار بنایا جانا چاہیے اور ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنا دولتِ مشترکہ کی ترجیح ہونی چاہیے۔
چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام نے کہا کہ پاکستان نوجوانوں کی تعلیم اور روزگار کی فراہمی کے لیے اقدامات جاری رکھے گا تاکہ ملک کی ترقی میں نوجوان بھرپور حصہ ڈال سکیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
برطانیہ میں پناہ گزینوں کی پالیسی میں تبدیلی؛ مستقل رہائش کے لئے انتظار کی مدت 20 سال کردی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن: برطانیہ نے پناہ گزینوں کے لیے پالیسی میں اہم تبدیلی کی ہے جس کے تحت پناہ گزینوں کا درجہ عارضی کیا جائے گا اور مستقل رہائش کے حصول کے لیے انتظار کی مدت کو چار گنا بڑھا کر 20 سال کر دیا جائے گا۔
میڈیاذرائع کی رپورٹ کے مطابق حکومت اپنی امیگریشن پالیسیوں کو سخت کر رہی ہے، خاص طور پر فرانس سے چھوٹی کشتیوں کے ذریعے غیر قانونی طور پر آنے والوں کے خلاف، تاکہ ریفارم یوکے جیسی مقبول جماعت کی بڑھتی ہوئی پذیرائی کو روک سکے، جو امیگریشن کے بیانیے کی قیادت کر رہی ہے۔
برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ ڈنمارک کے طریقۂ کار سے رہنمائی لے رہی ہے — جو یورپ میں سخت ترین پالیسیوں میں شمار ہوتا ہے — جہاں کئی ممالک میں تارکین وطن مخالف جذبات بڑھنے سے پابندیاں مزید سخت ہوئی ہیں، جس پر حقوقِ انسانی کے گروہوں نے سخت تنقید کی ہے۔
برطانوی وزارت داخلہ نے ہفتہ کی شب جاری کردہ بیان میں کہا کہ تبدیلیوں کے حصے کے طور پر کچھ پناہ گزینوں کو معاونت فراہم کرنے کی قانونی ذمہ داری — جس میں رہائش اور ہفتہ وار الاؤنس شامل ہیں — ختم کر دی جائے گی۔
وزیر داخلہ کی سربراہی میں چلنے والے محکمے نے کہا کہ یہ اقدامات اُن پناہ گزینوں پر لاگو ہوں گے جو کام کر سکتے ہیں مگر کرتے نہیں، اور ان پر بھی جنہوں نے قانون توڑا ہو۔ وزارت نے کہا کہ ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے فراہم کی جانے والی مدد اُن افراد کو ترجیحی بنیادوں پر دی جائے گی جو معیشت اور مقامی کمیونیٹیز میں کردار ادا کرتے ہیں۔ پناہ گزینوں کو تحفظ اب “عارضی ہوگا، باقاعدگی سے اس کا جائزہ لیا جائے گا، اور اگر اُن کا وطن محفوظ قرار پایا تو درجہ منسوخ کر دیا جائے گا۔”
وزیر داخلہ نے اتوار کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، “ہمارا نظام دیگر یورپی ممالک کے مقابلے میں خاصا فراخدل ہے، جہاں پانچ سال بعد آپ کو مؤثر طور پر خودکار طور پر مستقل رہائش مل جاتی ہے۔ ہم اس میں تبدیلی لائیں گے۔