میونخ: کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن اور وزیر خارجہ وانگ ای نے میونخ سکیورٹی کانفرنس میں شرکت کی اور “چین کے خصوصی سیشن” میں “بدلتی ہوئی  دنیا میں تعمیری قوت بننے پر مضبوطی سے قائم رہنا” کے موضوع  پر  خطاب کیا۔ہفتہ کے روز وانگ ای نے کہا کہ دنیا کا کثیر القطبی ہونا نہ صرف تاریخ کا ایک ناگزیر عمل ہے، بلکہ یہ ایک نئی حقیقت بنتا جا رہا ہے۔ مساوی اور منظم عالمی کثیر القطبی نظام کی تعمیر کو فروغ دینا صدر  شی جن پھنگ کا ایک اور اہم نظریہ ہے، اور یہ  کثیر القطبی دنیا کے لیے ہماری پر  خلوص  توقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ  چین یقینی طور پر کثیر القطبی نظام میں ایک اہم عنصر ہوگا، اوربدلتی ہوئی دنیا میں تعمیری قوت بننے پر مضبوطی سے قائم رہے گا۔ وانگ ای نے کثیر القطبی نظام کے بارے میں چین کے چار نکاتی نظریے کو بیان کیا۔پہلا نکتہ  یہ  کہ مساوی سلوک کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔ غیر مساوی نظام یقینی طور پر ختم ہو جائے گا۔ بین الاقوامی تعلقات میں جمہوریت کے عمل کو روکا نہیں جا سکتا ۔ چین کا موقف ہے کہ چھوٹے اور بڑے ممالک سب برابر ہیں، اور  چین ترقی پذیر ممالک کی بین الاقوامی نظام میں نمائندگی اور آواز کو بڑھانے کی اپیل کرتا ہے۔

دوسرا نکتہ  یہ ہے کہ بین الاقوامی قانون کی حکمرانی کا احترام کیا جانا چاہیے۔ “اقوام متحدہ کے چارٹر” کے مقاصد اور اصول بین الاقوامی تعلقات کے لیے رہنما اصول  اور ایک کثیر قطبی دنیا کی تعمیر کی بنیاد ہیں۔ بڑی طاقتوں کو غیر جانب داری کا مظاہرہ   اور قانون کی حکمرانی کی قیادت کرنی چاہیے  اور  قول و  فعل میں  تضاد اور  زیرو سم گیم   سے اجتناب کرنا چاہیے۔ چین بین الاقوامی قانون کی حکمرانی کے اختیارکا مضبوطی سے تحفظ کرتا ہے، بین الاقوامی ذمہ داریوں اور فرائض کو فعال طور پر  ادا کرتا ہے   اور کبھی بھی استثنائیت پسندی  کا مظاہرہ نہیں کرتا۔

چین کی پالیسی” موافقت میں استعمال اور مخالفت میں ترک کرو “کی نہیں جو غیر یقینی دنیا میں  سب سے بڑی یقین دہانی ہے۔اس کے علاوہ اس  بات پر زور دیا جانا  چاہیئے کہ بین الاقوامی قانون کی پابندی میں دوہرے معیارات  نہ اپنائے جائیں   اور تمام  ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرنے  میں    چین کی مکمل وحدت  کی حمایت   شامل ہونی  چاہیے۔

تیسرا  نکتہ یہ ہے کہ کثیرالجہتی اصولوں پر عمل کیا جانا چاہیے۔ چین جامع مشاورت،تعمیری شراکت اور مشترکہ مفادات کے عالمی حکمرانی کے نکتہ  نظر کی وکالت کرتا ہے، اقوام متحدہ کے اختیار اور مقام کی مضبوط   حفاظت کرتا ہے، پیرس معاہدے کی عملی طور پر پابندی کرتا ہے، اور تین گلوبل  انیشیٹوز  پیش کرکے ان پر عمل درآمد کرتا ہے  جو عالمی حکمرانی کی بہتری کے لئے عوامی بنیاد   فراہم کرتے ہیں ۔چوتھا یہ کہ کھلے پن اور مشترکہ مفادات پر اصرار کیا جانا چاہیے۔ چین مختلف ممالک کے ساتھ ترقی کے مواقع بانٹنے پر پختہ یقین رکھتا ہے اور “بیلٹ اینڈ روڈ” تعمیر کو یورپی یونین کی  گیٹ وے” حکمت عملی کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی خواہش رکھتا ہے جو نہ صرف ایک دوسرے کو بلکہ دنیا کو بھی طاقت اور توانائی کی فراہمی ہے ۔کانفرنس کے دوران، وزیر خارجہ وانگ ای نے یورپی یونین کے خارجہ اور سلامتی پالیسی کی  اعلی نمائندے  کا جا  کلاس ، جرمنی کی وزیر خارجہ  انالینا بیربوک، سپین کے وزیر خارجہ  البریز بوئینو ، ارجنٹینا کے وزیر خارجہ  ویرتھین سورن   اور نیٹو کے سیکرٹری جنرل  مارک  روٹ سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بین الاقوامی کثیر القطبی وانگ ای نے قانون کی دنیا میں کرتا ہے

پڑھیں:

پاک سعودی معاہدہ مسلم دنیا کا بلاک بننے کی جانب اہم قدم ہے: مولانا فضل الرحمٰن

جمعیت علمائے اسلام ف کے امیر مولانا فضل الرحمٰن—فائل فوٹو

جمعیت علماء اسلام ف کے امیر مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کا معاہدہ مسلم دنیا کا بلاک بننے کی جانب اہم قدم ہے۔

کراچی میں جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی۔ف) کے مارچ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے کچھ دن پہلے کہا تھا کہ مسلم ملکوں کا ایک بلاک بننا چاہیے، میں نے کہا تھا کہ قطر میں مسلم ممالک جمع ہو رہے ہیں تو یہ خوش آئند ہے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہم نے کہا تھا اسلامی ملکوں کی ایک مشترکہ قوت ہونی چاہیے، ہم نے کہا تھا دنیا میں کہیں بھی مسلمانوں پر ظلم ہو تو سعودی عرب اور پاکستان اسے روکنے کے لیے قائدانہ کردار ادا کریں، جب فلسطینی ایک فلسطین کی بات کرتے ہیں تو ہمیں بھی ایک فلسطین کی بات کرنی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیے مولانا فضل الرحمان کراچی پہنچ گئے، آج امن مارچ سے خطاب کریں گے جے یو آئی کا سندھ امن مارچ اپنی منزل کراچی کی طرف رواں دواں

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ امن کے لیے سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں امن مارچ کیا ہے، ہم امن کا پرچار کر رہے ہیں، یہی ہمارا منشور ہے، اپنے منشور پر عمل کرنا ہم دوسروں سے زیادہ جانتے ہیں، ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ ہمارا مینڈیٹ کیسے چوری ہوا۔

ان کا کہنا ہے کہ ہم اسلام آباد جانا نہیں چاہتے لیکن آپ کا رویہ مجبور کر رہا ہے، اب ایسے نہیں چلے گا کہ عوامی رائے کے خلاف الیکشن کے نتائج آئیں، قوم اپنے خیر خواہوں کو پہچاننے لگی ہے، پاکستان معاشی لحاظ سے کمزور ہے، یہاں بیروزگاری اور مہنگائی ہے۔

سربراہ جے یو آئی کا کہنا ہے کہ حکمراں قربانی دینے کی بات کرتے ہیں لیکن قربانی صرف عوام کو دینی پڑتی ہے، ہم نے ہمیشہ امن اور محبت کا پرچار کیا ہے، جمعیت صرف پاکستان کی نہیں امتِ مسلمہ کی آواز ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاک سعودی معاہدہ مسلم دنیا کا بلاک بننے کی جانب اہم قدم ہے: مولانا فضل الرحمٰن
  • قطر کا اسرائیل کیخلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت سے رجوع کرنیکا اعلان
  • سعودی وزیر خارجہ کا ایران سے رابطہ، پاکستان کیساتھ معاہدے سے آگاہ کیا
  • سعودی وزیر خارجہ اور ایرانی وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک رابطہ، پاکستان کیساتھ معاہدے سے آگاہ کیا
  • ہمیں دوسری جنگ عظیم کی تاریخ کا درست نظریہ اپنانا چاہیے، چینی وزیر دفاع
  • کالا باغ ڈیم پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، ڈیم اور بیراج بننے چاہئیں، سعد رفیق
  • ریلوے میں اربوں کی بچت، اصلاحات جاری رہیں گی ، حنیف عباسی
  • ریلوے میں8 ماہ کے دوران اربوں کی بچت، اصلاحات جاری رہیں گے: حنیف عباسی
  • مخیرحضرات اور بین الاقوامی ڈونر تنظیمیں سیلاب سے متاثرہ افراد کے لئے امداد فراہم کریں،قائم مقام صدرسید یوسف رضا گیلانی
  • دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ دنیا کو محفوظ بنانے  کے لیے ہے، وفاقی وزیر اطلاعات