للت مودی کو پھر محبت مل گئی، سشمیتا سین سے بریک اپ کی تصدیق
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
ممبئی(شوبز ڈیسک)انڈین پریمیئر لیگ کے بانی اور سابق چیئرمین، کرکٹ ایڈمنسٹریٹر اور بزنس مین للت مودی کو دوبارہ محبت مل گئی۔
ویلنٹائن ڈے کے موقع پر انھوں نے اپنے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں انکی لیڈی لَو بھی نظر آرہی ہیں، جس سے اس بات کی بھی تصدیق ہوگئی ہے کہ ان کا بالی وڈ اداکارہ سشمیتا سین سے بریک اپ ہوگیا ہے۔
شیئر کی گئی ویڈیو میں انھوں نے اپنی پارٹنر کے نام کا تو انکشاف نہیں کیا ہے لیکن متعدد تصاویر ضرور شیئر کی ہے، البتہ یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ ان دونوں کے تعلقات 25 برس پر محیط ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل للت مودی کی مینال مودی سے 1991 میں شادی ہوئی تھی اور یہ دونوں مینال کی کینسر سے 2018 میں موت تک اکٹھے رہے۔
للت مودی نے مذکورہ پوسٹ میں لکھا جی ہاں میں دو بار خوش قسمت رہا۔ 25 سال کی دوستی محبت میں بدل جاتی ہے۔ یہ دو بار ہوا۔ ایسا آپ سب کے ساتھ بھی ہوتا ہوگا۔
اس پوسٹ کے فوری بعد ہی مبارکباد کے پیغامات آنے لگے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل انھوں نے 2022 میں سشمیتا سین کے ساتھ تعلقات پر مبنی تصاویر شیئر کی تھیں۔
مزیدپڑھیں:سرکاری ملازمت کیلئے عمر میں 5 سال رعایت کی منظوری
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: شیئر کی
پڑھیں:
اہلِبیت اطہارؑ کی محبت و عقیدت قربِ الٰہی کا ذریعہ ہے، علامہ رانا محمد ادریس
نائب ناظم اعلی تحریک منہاج القرآن کا جامع شیخ الاسلام میں جمعتہ المبارک کے اجتماع سے خطاب میں کہنا تھا کہ جو شخص محبتِ رسول ؐ کا دعویٰ کرے مگر اہلِ بیتؑ کے نقشِ قدم پر نہ چلے، اس کا دعویٰ ادھورا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محبت اہلبیت ؑ پوری امت مسلمہ کے ایمان کا حصہ ہے اسی محبت کے ذریعہ ہم فرقہ واریت، نفرت اور انتشار کو ختم کر سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ تحریکِ منہاج القرآن کے نائب ناظمِ اعلیٰ علامہ رانا محمد ادریس نے جامع شیخ الاسلام لاہور میں جمعۃ المبارک کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اہلِبیت اطہارؑ کی محبت اور عقیدت قربِ الٰہی کا بہترین ذریعہ ہے، اللہ تعالیٰ نے اہلبیت اطہار ؑ کی محبت کو ایمان کا حصہ اور ان کے نقشِ قدم پر چلنے کو اعمالِ صالحہ قرار دیا ہے، قرآنِ مجید میں ارشاد ہے: ’’اے محبوب ؐ! کہہ دیجیے اگر تم اللہ سے محبت کرتے ہو تو میری اتباع کرو۔‘‘ انہوں نے کہا کہ جو شخص محبتِ رسول ؐ کا دعویٰ کرے مگر اہلِ بیتؑ کے نقشِ قدم پر نہ چلے، اس کا دعویٰ ادھورا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محبت اہلبیت ؑ پوری امت مسلمہ کے ایمان کا حصہ ہے اسی محبت کے ذریعہ ہم فرقہ واریت، نفرت اور انتشار کو ختم کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا جینا اور مرنا اہلِ بیتؑ کی محبت و احترام کیلئے ہے۔ علامہ رانا محمد ادریس نے کہا کہ ’’غمِ حسینؑ میں رونا عبادت اور سنتِ مصطفی ؐ ہے۔‘‘ ولادتِ حضرت امام حسینؑ کے وقت حضرت جبرائیلؑ نے نبی اکرم ؐ کو کربلا کے واقعے کی خبر دے دی تھی۔ حضرت امام حسینؑ کی شہادت نے دنیا کو بتا دیا کہ اسلام مکمل ضابطۂ حیات ہے اور جب دین کے تحفظ کا وقت آئے تو حج جیسی عبادت بھی مؤخر کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حضرت امام حسینؑ کی قربانی نے امت کو یہ سبق دیا کہ دینِ محمدی ؐ کی حفاظت سب سے بڑی عبادت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ اہم محبت اہل بیت کو مرکز وحدت بنائیں۔