الخبر کے ریسٹورنٹ مرحبا میں رمضان المبارک اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے شرکاء خطاب کر رہے ہیں

سعودی عرب کے ساحلی شہرالخبر کے مقامی ریسٹورنٹ مرحبا میں رمضان المبارک اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے استقبال رمضان کی ایک محفل کا انعقاد کیا گیا۔ اس مجلس میں الخبر، دمام اور الجبیل سے پاکستانی بزنس کمیونٹی کے با اثر افراد نے بھرپور شرکت کی۔ محفل کی میزبانی کرتے ہوئے فیصل چوہدری نے حاضرین کو خوش آمدید کہا، پروگرام کی غرض و غایت بیان کی اور تلاوت قرآن حکیم کے لئیے حافظ مبشر احمد کو مدعو کیا۔ انجینئر عبدالعلیم صدیقی نے بطور مرکزی مقرر خطاب کرتے ہوئے حاضرین تک اپنے پیغام کو انتہائی موثر انداز میں پہنچایا۔ امجد شامی نے انتہائی مختصر مگر جامع انداز میں اسی موضوع پر اظہار خیال کیا۔ آخر میں صدر محفل یعقوب سیفی کو دعوت خطاب دی گئی اور انہوں نے بھرپور شرکت کے لئیے شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

بادشاہ چارلس نے شہزادہ اینڈریو سے شاہی خطاب واپس، ونڈسر محل خالی کروا لیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لندن:۔ برطانوی بادشاہ چارلس نے اپنے چھوٹے بھائی شہزادہ اینڈریو سے شاہی خطابات واپس لے لیے ہیں اور انہیں ونڈسر کے محل سے بھی نکلنے کا حکم دے دیا ہے۔

بکنگھم پیلس کے مطابق یہ اقدام اینڈریو کے امریکی مجرم جیفری ایپسٹین سے تعلقات کے باعث اٹھایا گیا ہے، تاکہ شاہی خاندان کو اسکینڈل سے دور رکھا جا سکے۔ 65 سالہ شہزادہ اینڈریو، جو مرحوم ملکہ الزبتھ دوم کے دوسرے بیٹے ہیں، حالیہ برسوں میں ایپسٹین سے تعلقات اور اپنے رویے پر شدید دباﺅ میں رہے ہیں۔ رواں ماہ کے آغاز میں ان سے ڈیوک آف یارک کا خطاب بھی واپس لے لیا گیا تھا۔

پیلس کے مطابق بادشاہ کے تازہ فیصلے کے بعد اب انہیں اینڈریو ماﺅنٹ بیٹن ونڈسر کے نام سے جانا جائے گا۔ انہیں ونڈسر اسٹیٹ کے رائل لاج محل کا لیز ختم کرنے کا نوٹس دیا گیا ہے، اور اب وہ مشرقی انگلینڈ کے سینڈر یگھم اسٹیٹ میں نجی رہائش اختیار کریں گے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ کارروائی اس کے باوجود کی جارہی ہے کہ شہزادہ اینڈریو الزامات کی تردید کرتے ہیں۔ بادشاہ اور ملکہ نے کہا کہ ان کے ہمدردی کے جذبات تمام متاثرین اور بچ جانے والے افراد کے ساتھ ہیں۔

شہزادہ اینڈریو ماضی میں برطانوی بحریہ کے افسر رہ چکے ہیں اور فاک لینڈز جنگ میں بھی حصہ لیا تھا۔ تاہم 2011ءمیں انہیں برطانیہ کے تجارتی سفیر کے عہدے سے ہٹایا گیا، 2019ءمیں وہ تمام شاہی فرائض سے علیحدہ ہوگئے، اور 2022ءمیں ان کے فوجی و اعزازی عہدے بھی ختم کر دیے گئے۔

بکنگھم پیلس کے ایک ذریعے کے مطابق بادشاہ چارلس نے یہ فیصلہ شاہی خاندان کے مفاد میں کیا، جس کی مکمل حمایت ولی عہد شہزادہ ولیم اور دیگر شاہی اراکین نے بھی کی۔ یہ اقدام جدید برطانوی تاریخ میں شاہی خاندان کے کسی فرد کے خلاف سب سے سخت کارروائی قرار دی جا رہی ہے۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • بھارت ابھی تک پاکستان کیخلاف سازشوں میں مصروف ہے، عطا اللہ تارڑ
  • بھارت ابھی تک پاکستان کیخلاف سازشوں میں مصروف ہے، وزیر اطلاعات عطا تارڑ
  • عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کے معاشی استحکام کا اعتراف کیا ہے؛ وزیر خزانہ
  • کام کی زیادتی اور خاندانی ذمے داریاں، لاکھوں امریکی خواتین نے نوکریاں چھوڑ دیں
  • کوکنگ آئل اور ہماری صحت
  • کتاب "غدیر کا قرآنی تصور" کی تاریخی تقریبِ رونمائی
  • چیئرمین نظام مصطفی پارٹی حنیف طیب اجتماع سے خطاب کررہے ہیں
  • ہماری کوشش ہے عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان رابطے کا کردار ادا کیا جائے، محمود مولوی
  • ہماری جماعت کی بنیاد کشمیر کاز کی وجہ سے رکھی گئی تھی، بلاول بھٹو
  • بادشاہ چارلس نے شہزادہ اینڈریو سے شاہی خطاب واپس، ونڈسر محل خالی کروا لیا