الخبر کے ریسٹورنٹ مرحبا میں رمضان المبارک اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے شرکاء خطاب کر رہے ہیں

سعودی عرب کے ساحلی شہرالخبر کے مقامی ریسٹورنٹ مرحبا میں رمضان المبارک اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے استقبال رمضان کی ایک محفل کا انعقاد کیا گیا۔ اس مجلس میں الخبر، دمام اور الجبیل سے پاکستانی بزنس کمیونٹی کے با اثر افراد نے بھرپور شرکت کی۔ محفل کی میزبانی کرتے ہوئے فیصل چوہدری نے حاضرین کو خوش آمدید کہا، پروگرام کی غرض و غایت بیان کی اور تلاوت قرآن حکیم کے لئیے حافظ مبشر احمد کو مدعو کیا۔ انجینئر عبدالعلیم صدیقی نے بطور مرکزی مقرر خطاب کرتے ہوئے حاضرین تک اپنے پیغام کو انتہائی موثر انداز میں پہنچایا۔ امجد شامی نے انتہائی مختصر مگر جامع انداز میں اسی موضوع پر اظہار خیال کیا۔ آخر میں صدر محفل یعقوب سیفی کو دعوت خطاب دی گئی اور انہوں نے بھرپور شرکت کے لئیے شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

اسرائیل کے حملوں سے ہماری کارروائیوں میں شدت آئیگی، یمن

اپنے ایک جاری بیان میں یمنی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے یہ حملے یمنی عوام پر دباؤ بڑھانے اور ان کی مشکلات میں اضافہ کرنے کیلئے کئے جا رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ رواں شب یمن کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں عالمی برادری کو مخاطب کیا کہ اسرائیل نے جولائی سے اب تک کئی بار یمن کے عام شہریوں اور اہم بنیادی ڈھانچوں پر حملے کئے۔ اس دوران صیہونی رژیم نے مغربی یمن میں الحدیدہ، رأس عیسیٰ اور الصلیف جیسی اہم بندرگاہوں کو نشانہ بنایا۔ یہ بندرگاہیں لاکھوں یمنی شہریوں کے لئے زندگی کی بنیادی ضروریات کی فراہمی کا ذریعہ ہیں جن میں خوراک، دواء، ایندھن اور دیگر اشیاء شامل ہیں۔ انہی بندرگاہوں کے ذریعے ملک کی 80 فیصد ضروریات پوری ہوتی ہیں۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کے یہ حملے یمنی عوام پر دباؤ بڑھانے اور ان کی مشکلات میں اضافہ کرنے کے لئے کئے جا رہے ہیں۔

تاہم یمن نے واضح کیا کہ ان حملوں سے غزہ کی حمایت میں ہمارے موقف پر کوئی فرق نہیں پڑے گا بلکہ یہ حملے غزہ کی حمایت میں یمنی فوجی کارروائیوں کو مزید تیز کریں گے۔ واضح رہے کہ اکتوبر 2023ء میں غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد یمن، فلسطینیوں کا ایک سرگرم حامی بن کر سامنے آیا۔ یمن نے اسرائیل کے خلاف کئی میزائل اور ڈرون حملے کئے تا کہ تل ابیب پر دباؤ ڈالا جا سکے کہ وہ جنگ بندی کرے اور غزہ کا محاصرہ ختم کرے۔ زیادہ تر حملوں میں جنوبی اسرائیل بالخصوص ایلات کے علاقے کو نشانہ بنایا گیا۔ جبکہ کچھ حملے تل ابیب اور بن گوریون ایئرپورٹ کی جانب بھی کئے گئے۔ یہ حملے اسرائیل کے لئے ایک سیکیورٹی چیلنج بن چکے ہیں۔ جس کے جواب میں اسرائیل نے یمن میں مختلف اہداف پر فوجی کارروائیاں کیں۔

متعلقہ مضامین

  • ہنگری میں قبر کھودنے کے 2025 کے عالمی مقابلے کا انعقاد
  • سعودیہ عرب میں یوم الوطنی کرکٹ ٹورنامنٹ کے انعقاد کا اعلان
  • اسرائیل کے حملوں سے ہماری کارروائیوں میں شدت آئیگی، یمن
  • جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ
  • جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ
  • لازوال عشق
  • خلیفۃ الارض کی ذمہ داریاں ادا کرنے کےلئے ہمیں خود کو قرآن وسنت سے جوڑنا ہوگا،معرفت کا راستہ علم کےذریعے طے کیا جاسکتا ہے،وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال
  • صنفی مساوات سماجی و معاشی ترقی کے لیے انتہائی ضروری، یو این رپورٹ
  • وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد کے درمیان انتہائی اہم ملاقات طے
  • پاراچنار، آئی ایس او کے زیرِ اہتمام جشنِ معصومین (ع)