خیبر پختونخوا حکومت نے  افغانستان کے دورے کے لیے ٹی او آرز تیار کرلیے۔

ذرائع کے مطابق ٹی او آرز کے مطابق بیرسٹر ڈاکٹر سیف کو رابطہ کاری کے لئے فوکل پرسن نامزد کیا گیا ہے، افغانستان سے بات چیت کے لئے بیرسٹر ڈاکٹر سیف کی سربراہی میں 2 وفد افغانستان جائیں گے اور مذاکرات کے تمام انتظامات بیرسٹر ڈاکٹر سیف دیکھیں گے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف کی سربراہی میں ابتدائی بات چیت کے لئے  بارڈر ایریا کے چند قبائلی زعماء اور ایک ذمہ دار حکومتی آفیشل پر مشتمل وفد جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے: افغان قبائل سے مذاکرات: خیبرپختونخوا حکومت کا وفد افغانستان بھیجنے کا اعلان

پہلا وفد افغانستان میں مذاکرات کے لئے ماحول سازگار بنانے سمیت مذاکرات کے لئے سفارتی امور نمٹائے گا جبکہ دوسرا وفد بارڈر ایریا کے کئی قبائلی زعما اور ملک، مذہبی سکالرز، علماء، قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے ممبران صوبائی اسمبلی، کاروباری اور ٹریڈ نمائندوں اور سیکورٹی لائزان آفیسر پر مشتمل ہوگا۔

ذرائع کے مطابق وفد بھیجنے کا مقصد کراس بارڈر ٹرائبل ڈپلومیسی مضبوط کرنا، قبائل اور حکومت کے درمیان اعتماد سازی بحال کرنا، افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کرنے سے روکنے کے حوالے سے قبائلی مشران کی خدمات لینا ہے اور اقتصادی اور معاشرتی تعلقات کو فروغ دینا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت مذاکرات کے لئے وفاقی حکومت کے ساتھ مکمل رابطے میں رہے گی اور آئین اور اپنے صوبائی مینڈیٹ کے مطابق قبائلی اور ثقافتی تعلقات کو بروئے کار لائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

Afghanistan افغانستان دہشتگردی بیرسٹر سیف قبائل وفد.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افغانستان دہشتگردی بیرسٹر سیف وفد بیرسٹر ڈاکٹر سیف مذاکرات کے کے مطابق کے لئے

پڑھیں:

خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 31 دہشتگرد ہلاک

آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی دیگر بھارتی سرپرستی یافتہ خوارج کو بھی انجام تک پہنچایا جا سکے۔ سکیورٹی فورسز ملک سے بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کے آپریشنز میں 31 دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 13 اور 14 ستمبر کو خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کی 2 مختلف کارروائیوں میں بھارت نواز دہشت گرد گروہ ’’فتنہ الخوارج‘‘ کے 31 دہشت گرد ہلاک کر دیے گئے۔ ضلع لکی مروت میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا گیا اور اس کارروائی کے دوران سکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا، جہاں شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد 14 بھارتی سرپرستی یافتہ  خوارج کو جہنم واصل کر دیا۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق اسی نوعیت کی ایک اور انٹیلی جنس بیسڈ کارروائی ضلع بنوں میں کی گئی، جس میں مزید 17 خوارج مارے گئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی دیگر بھارتی سرپرستی یافتہ خوارج کو بھی انجام تک پہنچایا جا سکے۔ سکیورٹی فورسز ملک سے بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت زرعی پالیسیوں میں کسان کو ریلیف فراہم کرے، علامہ مقصود ڈومکی
  • پی ٹی آئی کے اندر منافق موجود ہیں، علی امین گنڈا پور
  • خیبر پختونخوا بار کونسل کا عدالتی بائیکاٹ کا اعلان
  • پی ٹی آئی نے ہمیشہ ٹی ٹی پی اور دہشتگردوں کے مؤقف کی تائید کی، بیرسٹر عقیل ملک
  • عمران خان مذاکرات کے لیے تیار، لیکن بات ’بڑوں‘ سے ہوگی، وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور
  • علی امین گنڈاپور نے پہلی بار پی ٹی آئی کے اندرونی حالات کے بارے میں کھل کر بات کی: بیرسٹر عقیل ملک
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اپنے ہی ساتھیوں پر برس پڑے
  • خیبر پختونخوا کی تاریخ میں پہلی بار خاتون ایس ایس پی تعینات
  • خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 31 دہشتگرد ہلاک
  • خیبر پختونخوا میں دو نئے پولیو کیسز کی تصدیق۔ تعداد 26 ہو گئی