پشاور : بڈھ بیر میں نامعلوم افراد کی گاڑی پر فائرنگ، 5 افراد قتل
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
پشاور ( نیوز ڈیسک) پشاور میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 5 افراد قتل۔ پولیس حکام کے مطابق بڈھ بیر کے علاقے ماشوخیل میںقتل کی لرزا خیز واردات رات دو بجےکے قریب پیش آئی۔ ملزمان کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق ہوگئے۔
حکام کا کہنا ہے کہ فائرنگ کی وجہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ ہے، ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں، ملزمان کو جلد گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
دوسری جانب واقعے کا مقدمہ ملک ارشد کی مدعیت میں تھانہ بڈھ بیر میں درج کر لیا گیا، مقدمے میں امتیاز، سرفراز، علی گوہر اور شعیب کو نامزد کیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان اور مقتولین آپس میں چچازاد بھائی ہیں، مقتولین کو گاڑی میں فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا، جاں بحق ہونے والوں میں ملک امان ناہید، مقصود، امداد اور رازم خان شامل ہیں۔
میگا ایوانٹ میں تین دن باقی ،چیمپئنز ٹرافی کی رونمائی تقریب آج لاہور میں ہو گی
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
سوات: مدرسے میں طالبعلم کا قتل، گرفتار ملزمان 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
—فائل فوٹوایڈیشنل سیشن کورٹ سوات نے مدرسے میں مبینہ تشدد سے طالب علم کے قتل کے کیس میں گرفتار 2 ملزمان کو 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم سمیت 2 افراد اب تک گرفتار نہیں کیے جاسکے ہیں، ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب سوات کے مدرسے میں تشدد سے 14 سالہ بچے کی موت کے سلسلے میں نئے انکشافات سامنے آ گئے۔
یہ بھی پڑھیے مدرسے کے استاد کے ہاتھوں طالبعلم کی ہلاکت درندگی کی انتہا ہے: چیف خطیب خیبر پختونخوا سوات: استاد کے مبینہ تشدد سے 14 سال کا طالبعلم جاں بحقمقتول فرحان کے چچا کے مطابق مدرسے کے مہتمم کا بیٹا مقتول سے ناجائز مطالبات کرتا تھا، فرحان واپس مدرسے جانے کو تیار نہیں تھا، چچا اپنے بھتیجے کے ساتھ مدرسے گیا اور مہتمم سے شکایت کی تو مہتمم نے معذرت کی۔
مقتول کے چچا نے بتایا کہ اسی دن نمازِ مغرب کے بعد مدرسے کے ناظم نے کال کر کے بتایا کہ بھتیجا غسل خانے میں گر گیا ہے، اسپتال پہنچا تو اس کی تشدد زدہ لاش دیکھی۔
ایف آئی آر میں نامزد 4 ملزمان میں سے 2 کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ باقی کی تلاش جاری ہے، مدرسے سے بچوں پر تشدد میں استعمال ہونے والا سامان بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔
ڈی پی او محمد عمر کا کہنا ہے کہ مدرسہ غیر رجسٹرڈ تھا، اسے سیل کر دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے پر سیاسی دباؤ میں نہیں آئیں گے۔