وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے این ایف سی ایوارڈ کے تحت بجٹ مانگ لیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت ہمیں بجٹ دیا جائے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کا کہنا تھا کہ این ایف سی فارمولا پر فنڈ دیں گے تو گلگت بلتستان کو 250ارب روپے ملیں گے، ٹیکس وصولی کا ہدف تقریباً 80 فیصد حاصل کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں امن و امان کی صورتحال معمول کے مطابق ہے اور تمام سٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چلا جا رہا ہے، امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کی سازش کو ناکام بنا دیا، امن و امان کی بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس حوالے سے تمام ضروری اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ لینڈ ریفارمز کیلئے قانون سازی کی جا رہی ہے، معدنیات کے شعبے میں بھی اصلاحات کی گئی ہیں، قیمتی پتھروں اور دیگر معدنیات کی کان کنی کیلئے مقامی افراد اور کمپنیوں کو ترجیح دیں گے، عوام کو سستی گندم فراہمی کیلئے سبسڈی دی جا رہی ہے۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے کہا کہ گزشتہ سال دس لاکھ سیاحوں نے گلگت بلتستان کا رخ کیا، جو علاقے کی سیاحتی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے، سیاحت کے فروغ کے لئے بھرپور اقدامات کئے گئے ہیں۔ حاجی گلبر خان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں ترقیاتی کام جاری ہیں اور حکومت عوام کی فلاح و بہبود کیلئے عملی اقدامات کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: حاجی گلبر خان گلگت بلتستان
پڑھیں:
غزہ کی المناک صورت حال پوری انسانیت کی ناکامی ہے، حاجی حنیف طیب
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ امریکہ اسرائیل کو اسلحہ اور مالی معاونت فراہم کررہا ہے اُسے یہ معلوم تھا کہ اسرائیل یہ حملے کرنے والا ہے، مسلم ممالک کو اپنی آنکھیں کھول لینی چاہیئے، اسرائیل کے خلاف جرأت مندانہ اقدام اٹھانے کی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نظام مصطفی پارٹی کے چیئرمین سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے کہا ہے کہ غزہ فلسطین کی المناک صورت حال پوری انسانیت کی ناکامی ہے، 7 اکتوبر 2023ء سے شروع ہونے والی اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہداء کی تعداد 68 ہزار سے زائد ہوگئی ہے جبکہ زخمیوں کی تعدادایک لاکھ 65 ہزار تک پہنچ گئی ہے، قحط اور بھوک کے باعث ہونے والی اموات کی تعداد 500 کے قریب ہے، اس کے باوجود انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی اداروں کی خاموشی افسوسناک ہے جبکہ 57 اسلامی ممالک، اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) رابطہ عالم اسلامی اور عرب لیگ جیسی تنظیموں کے باجود مسلم حکمرانوں کی بے حسی قابل مذمت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے خداداد کالونی میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
حاجی محمد حنیف طیب نے مزید کہا کہ غزہ میں لاکھوں لوگ زخمی ہیں اور ہزاروں بچے بھوک کا شکار ہیں، علاج معالجہ تعلیم کا کوئی بندوبست نہیں، اگر ہر مسلم ممالک دس ہزار لوگوں کے علاج معالجہ اور بچوں کی تعلیم و تربیت کی ذمہ داری کو اپنے لئے سعادت سمجھ سرانجام دیں لیکن افسوس کسی کو یہ توفیق نہیں ہورہی۔ڈاکٹر حاجی حنیف طیب نے کہا کہ مسلم حکمرانوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے کہ اسرائیلی جارحیت صرف غزہ تک محدود نہیں قطر، لبنان، شام، ایران، یمن بلکہ پورے مشرق وسطی میں بڑھتی جارہی ہے، امریکہ اسرائیل کو اسلحہ اور مالی معاونت فراہم کررہا ہے اُسے یہ معلوم تھا کہ اسرائیل یہ حملے کرنے والا ہے، مسلم ممالک کو اپنی آنکھیں کھول لینی چاہیئے، اسرائیل کے خلاف جرأت مندانہ اقدام اٹھانے کی ضرورت ہے۔